شیخ نوید
رکن
- شمولیت
- جون 07، 2014
- پیغامات
- 32
- ری ایکشن اسکور
- 13
- پوائنٹ
- 36
سلام !
یہ جو کہا جاتا ہے کہ اپنے اصول و فروع کو یا زوجین کا آپس میں ایکدوسرے کو زکوۃ دینا چونکہ تملیک کا ناقص اطلاق رکھتا ہے لہذا زکوۃ ادا نہ ہوگی۔تو سوال یہ ہے
1) یہ تملیک کا تصور آیا کہاں سے؟
2) اور اگر یہ تملیک کا تصور صحیح ہے تو
یہ جو کہا جاتا ہے کہ اپنے اصول و فروع کو یا زوجین کا آپس میں ایکدوسرے کو زکوۃ دینا چونکہ تملیک کا ناقص اطلاق رکھتا ہے لہذا زکوۃ ادا نہ ہوگی۔تو سوال یہ ہے
1) یہ تملیک کا تصور آیا کہاں سے؟
2) اور اگر یہ تملیک کا تصور صحیح ہے تو
i) یہ تملیکِ ناقص تو بہن بھائیوں میں بھی پائی جارہی ہے وہاں کیوں زکوۃ دینا جائز ہے؟
ii) اگر والدین ہی joint family system میں نہ رہتے ہوں بلکہ ان کا حساب کتاب الگ ہو اور وہ فقیر ہوں تو انہیں کیوں زکوۃ نہیں دی جاسکتی۔
iii) اور اگر زوجین میں تملیکِ ناقص پائی جاتی ہے تو اسکا مطلب بیوی شوہر کے پیسے بلا اجازت لے سکتی ہے اگرچہ وہ اسکا نان نفقہ پورا کرتا ہو۔
اشکالات دور فرما کر ممنون فرمائیںii) اگر والدین ہی joint family system میں نہ رہتے ہوں بلکہ ان کا حساب کتاب الگ ہو اور وہ فقیر ہوں تو انہیں کیوں زکوۃ نہیں دی جاسکتی۔
iii) اور اگر زوجین میں تملیکِ ناقص پائی جاتی ہے تو اسکا مطلب بیوی شوہر کے پیسے بلا اجازت لے سکتی ہے اگرچہ وہ اسکا نان نفقہ پورا کرتا ہو۔