• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

افلا یتدبرون القرآن!

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
قرآن مجید لفظ لفظ نصیحت۔۔غور و فکر ۔۔مشاہدے کی دعوت دینے والا کلام ہے۔امت کے ہر دور میں ہر شخص نے اسے پڑھا اور پھر حتٰی الوسعہ سمجھنے کی اور اس پر تدبر کرنے کی کوشش کی۔
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں :قرآن کو یوں مت بھگتاؤ جس طرح اشعار بھگتائے جاتے ہیں اور نہ اس کو یوں بکھیرو جیسے ردی کھجور لا دھری جاتی ہے۔اس کے عجائب پر رک جایا کرو اور اس کے ساتھ قلوب کو جنبش دیا کرو!
ایسی ہی ایک کوشش اس دھاگے میں پیش کی جارہی ہے۔دھاگے کو وقتا فوقتا اپڈیٹ کیا جاتا رہے گا۔ان شاء اللہ
بشکریہ:بنت اسماعیل
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم
فَخَرَ‌جَ عَلَىٰ قَوْمِهِ مِنَ الْمِحْرَ‌ابِ فَأَوْحَىٰ إِلَيْهِمْ أَن سَبِّحُوا بُكْرَ‌ةً وَعَشِيًّا ﴿سورہ مریم:١١

"تو وہ(زکریا علیہ السلام) محراب سے نکل کر اپنی قوم کے پاس آئے،پھر ان کو اشارہ کیا کہ اسکی صبح و شام تسبیح بیان کیا کرو۔"​
جب اللہ تعالٰی نے سیدنا زکریا علیہ السلام کے مطالبے پر سیدنا یحیٰی علیہ السلام کی پیدائش کی نشانی کے طور پر تین راتوں تک انہیں با ت چیت سے منع رکھا تو زکریا علیہ السلام اس حالت میں بھی اپنی قوم کو تبلیغ نہیں بھولے اور ان کو اشارے سے اللہ رب العزت کی عبادت کی دعوت دینے لگے۔جب ایک معذور شخص پر تبلیغ ا ور امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی اس قدر ذمہ داری ہے تو ہم جیسے بھلے چنگوں پر یہ ذمہ داری کس قدر شدت سے عائد ہوتی ہے؟فتدبر!!
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
وَاللَّـهُ خَلَقَ كُلَّ دَابَّةٍ مِّن مَّاءٍ ۖ فَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَىٰ بَطْنِهِ وَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَىٰ رِجْلَيْنِ وَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَىٰ أَرْبَعٍ ۚ يَخْلُقُ اللَّـهُ مَا يَشَاءُ ۚ إِنَّ اللَّـهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ النور۔45​
"اور اللہ نے ہر جاندار کو پانی سے پیدا کیا ہے۔پھر ان میں سے کچھ اپنے پیٹ کے بل چلتے ہیں اور ان میں سے کچھ دو پاؤں پر چلتے ہیں اور ان میں سے کچھ چار پاؤں پر چلتے ہیں۔اللہ جو چاہتا ہے،پیدا کرتا ہے۔بلا شبہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔"

سورہ النور کی اس آیت میں اللہ عزوجل کلاسیفیکیشن کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔ساڑھے چودہ سو برس قبل جب یہ آیت نازل ہوئی ہو گی تو کفار کے لیے عام زندگی سے ایک سادہ اور عمومی سی مثال تھی لیکن اس آیت میں کلاسیفیکیشن کی بنیاد"فرق اور مماثلت" بیان کی گئی ہے۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
فَلَمَّا اعْتَزَلَهُمْ وَمَا يَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّـهِ وَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ ۖ وَكُلًّا جَعَلْنَا نَبِيًّا ﴿٤٩﴾ وَوَهَبْنَا لَهُم مِّن رَّ‌حْمَتِنَا وَجَعَلْنَا لَهُمْ لِسَانَ صِدْقٍ عَلِيًّا ﴿٥٠سورہ مریم
"تو جب اس(ابراہیم علیہ السلام) نےانہیں اور جن کی وہ اللہ کے سوا عبادت کرتے تھے،چھوڑ دیا تو ہم نے اسے اسحاق اور یعقوب عطا کیے اور ہم نے ان سب کو نبی بنایا۔اور ہم نے انہیں اپنی رحمت میں سے عطا کیا اور ان کے لیے سچائی کو بلند کیا۔"
سیدنا ابراہیم علیہ السلام کو اللہ عزوجل نے مشرکین سے براءت پر بطور انعام صالح اور انبیاء پر مشتمل اولاد عطا فرمائی۔مزید یہ کہ آیت میں شرک کی مراد کے ساتھ "ما یعبدون من دون اللہ" یعنی جن جن کی اللہ کے سوا عبادت کی جاتی تھی ،کا ذکر ہے۔یعنی اگر آج بھی حضرت انسان خواہش نفسانی اور تمام معبود باطلہ چاہے وہ جاندار ہوں یا بے جان کو چھوڑ کر یکسو ہو جائے تو اللہ عزوجل اسے خصوصی انعام و اکرام سے نوازے گا۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
اعوذ باللہ من الشیطٰن الرجیم​
فَلَمَّا فَصَلَ طَالُوتُ بِالْجُنُودِ قَالَ إِنَّ اللَّـهَ مُبْتَلِيكُم بِنَهَرٍ‌ فَمَن شَرِ‌بَ مِنْهُ فَلَيْسَ مِنِّي وَمَن لَّمْ يَطْعَمْهُ فَإِنَّهُ مِنِّي إِلَّا مَنِ اغْتَرَ‌فَ غُرْ‌فَةً بِيَدِهِ ۚ فَشَرِ‌بُوا مِنْهُ إِلَّا قَلِيلًا مِّنْهُمْ ۚ۔البقرۃ
ترجمہ:"پھرجب طالوت لشکر کے ساتھ پہنچا تو کہا کہ اللہ تمہیں ایک نہر کے متعلق آزمائش میں ڈالے گا تو جو اس میں سے پی لے گا تو وہ میرا نہیں ہے اور جو نہیں پیے گا تو وہ مجھ ہی سے ہے ہاں مگر، اگر کوئی ہاتھ سےچلوبھر پی لے (تو کچھ مضائقہ نہیں)۔تو تھوڑے لوگوں کےسوائے انہوں نے اس میں سے پی لیا۔"

بنی اسرائیل کیسی قوم تھی کہ بتلایا جا رہا ہے کہ آزمائے جاؤ گے،اگر کامیاب اترے تو میرے ،ورنہ مجھ سے کوئی تعلق نہ ہو گا مگر اس بات کی چنداں فکر نہ کرنے والی قوم کو پھر سختیوں نے گھیر لیا۔
ادھراللہ عز وجل نے ہمیں بھی بتلا دیا کہ دنیا کی زندگی محض سامانِ دھوکہ ہے اور جائے قرار تو آخرت ہی ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما دیا کہ دنیا میں اجنبی یا راہ چلتے مسافر کی طرح رہو۔دنیا کوہماری آزمائش بنایا اور ہمیں اس آزمائش کے متعلق خبر دار کر دیا۔ہمیں اس میں سے بے صبری سے پینے سے منع کیا مگر ہم نے کمر سیدھی رکھنے کے لیے چلو بھر پینے کی بجائے خوب جی بھر بھرکر پیا اور نتیجتا اللہ عز وجل کے رہے نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے۔ذلت و رسوائی ہمارا مقدر بن گئی۔

 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم
يَا زَكَرِ‌يَّا إِنَّا نُبَشِّرُ‌كَ بِغُلَامٍ اسْمُهُ يَحْيَىٰ لَمْ نَجْعَل لَّهُ مِن قَبْلُ سَمِيًّا
"اے زکریا!ہم تمہیں ایک لڑکے کی خوشخبری دیتے ہیں جس کا نام یحیٰی ہو گا۔یہ نام اس سے قبل ہم نے کسی کو نہیں دیا۔"​
اولاد کے خوبصورت اور با معنی نام رکھنے کی تلقین قرآن و حدیث میں کثرت سے ملتی ہے۔اس آیت میں بامعنی کے ساتھ ساتھ "یونیک" نام رکھنے کا تذکرہ موجود ہے۔یحیٰی کا معنی زندگی والا ہے۔
نئے نام رکھنے میں قطعا حرج نہیں بلکہ ایک طرح سے اچھی بات ہے۔لیکن یاد رکھیے۔نام یونیک ہو مگر با معنی ہونا شرط اول ہے۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم
وَإِذْ قُلْتُمْ يَا مُوسَىٰ لَن نَّصْبِرَ‌ عَلَىٰ طَعَامٍ وَاحِدٍ فَادْعُ لَنَا رَ‌بَّكَ يُخْرِ‌جْ لَنَا مِمَّا تُنبِتُ الْأَرْ‌ضُ مِن بَقْلِهَا وَقِثَّائِهَا وَفُومِهَا وَعَدَسِهَا وَبَصَلِهَا ۖ قَالَ أَتَسْتَبْدِلُونَ الَّذِي هُوَ أَدْنَىٰ بِالَّذِي هُوَ خَيْرٌ‌ ۚ اهْبِطُوا مِصْرً‌ا فَإِنَّ لَكُم مَّا سَأَلْتُمْ ۗ وَضُرِ‌بَتْ عَلَيْهِمُ الذِّلَّةُ وَالْمَسْكَنَةُ وَبَاءُوا بِغَضَبٍ مِّنَ اللَّـهِ ۗ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ كَانُوا يَكْفُرُ‌ونَ بِآيَاتِ اللَّـهِ وَيَقْتُلُونَ النَّبِيِّينَ بِغَيْرِ‌ الْحَقِّ ۗ ذَٰلِكَ بِمَا عَصَوا وَّكَانُوا يَعْتَدُونَ۔(البقرۃ۔۶۱)

اور جب تم نے کہا کہ اے موسٰی!ہم ایک ہی کھانے پر اکتفا نہ کر سکیں گے تو اپنے رب سے دعا کرو کہ ہمارے لیے وہ پیدا کر دے جو زمین اگاتی ہے مثلا ساگ،ترکاری،کھیرا۔ککڑی،گیہوں،لہسن ، پیاز اور دال۔موسٰی نے کہا کہ تم اعلٰی کو ادنٰی سے بدلنا چاہتے ہو؟کسی شہر میں چلے جاو۔تو بے شک وہاں وہ سب کچھ ہے جو تم طلب کرتے ہو۔اور ان پر ذلت اور رسوائی ڈال دی گئی اور وہ اللہ کے غضب کی لپیٹ میں آ گئے۔یہ اس وجہ سے ہوا کہ وہ اللہ کی آیات کا انکار کرتے تھے اور نبیوں کو ناحق قتل کرتے تھے۔یہ اس وجہ سے ہوا کہ وہ نافرمانی اور حد سے تجاوز کرتے تھے۔

ہم سب کو زندگی میں ایک موقع ضرور دیا جاتا ہے۔ایک طرف من و سلوٰی اور دوسری طرف ککڑی اور پیاز رکھ دیا جاتا ہے۔انتخاب کی اجازت ہوتی ہے اور ہم بنی اسرائیل کو طعن کرتے ہوئے اس وقت اس بات سے بے خبر ہوتے ہیں کہ ہم بھی انہیں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے من و سلوٰی پر صبر نہیں کر رہے۔ہم بھی اعلیٰ کے مقابل ادنٰی کو(اس کی مصنوعی چمک کی بنا پر) ترجیح دے رہے ہیں ۔لازم نہیں کہ ہمارامن و سلوٰی کھانے کی صورت ہو!!
اپنے من و سلوٰی کو پہچانیے اور اس پر صبر کی دعا کیجیے۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ‌ وَالْمَيْسِرُ‌ وَالْأَنصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِ‌جْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿٩٠﴾ إِنَّمَا يُرِ‌يدُ الشَّيْطَانُ أَن يُوقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاءَ فِي الْخَمْرِ‌ وَالْمَيْسِرِ‌ وَيَصُدَّكُمْ عَن ذِكْرِ‌ اللَّـهِ وَعَنِ الصَّلَاةِ ۖ فَهَلْ أَنتُم مُّنتَهُونَ۔(المائدہ90-91)

اے ایمان والو!کوئی شک نہیں کہ شراب ،جوا،آستانے اور پانسے شیطان کے ناپاک کاموں میں سے ہیں۔تو ان سے بچو تا کہ تم کامیاب ہو جاو۔بے شک شیطان تو چاہتا ہی یہی ہے کہ شراب اور جوے کے ذریعے تم میں باہمی عداوات اور بغض ڈال دے اور تمہیں اللہ کے ذکر اور نماز سے روک دے۔تو کیا تم ان چیزوں کو کرنے سے باز آتے ہو؟

اللہ عز وجل نے درج بالا آیات میں ان حرام اعمال کی حرمت کی وجہ شیطان کی کوشش بتلائی کہ وہ ان اعمال میں مبتلا کر کے ذکر اللہ اور ادائیگی نماز سے تم کو رو کے گا۔صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے سمعنا و اطعنا کہہ کر اہل ایمان بننے کا ثبوت دیا اور اللہ عز وجل کی بخشش کے حق دار ٹھہرے۔
کیا آج بھی میری اور آپ کی زندگی میں ایسے اعمال نہیں کہ جو ہمیں نماز اور ذکر اللہ سے روکتے ہیں؟؟نماز کے بعد انگلیاں اذکار کے لیےایک دوسرے کو چھونے کی بجائے کی پیڈ کو چھو رہی ہوتی ہیں۔ ہمیں قرآن مجید کا ایک ورق بھاری لگتا ہے اور ف ب کے دو گھنٹے ہلکے۔۔تو کیا ہم بھی باز آتے ہیں؟
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326

( يَا وَيْلَتَى لَيْتَنِي لَمْ أَتَّخِذْ فُلانًا خَلِيلا )​

"ہائے بربادی!کاش میں فلاں کو دوست نہ بناتا۔"
روز قیامت لوگ بری صحبت اختیار کرنے پر کف افسوس ملیں گے۔یاد رہے کہ بری صحبت میں محض انسان ہی شامل نہیں بلکہ مطالعہ،انٹرنیٹ،سیل فون ہر طرح کی چیز شامل ہے۔
 
Top