کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
السلام علیکم
رشتوں کی پہچان پر کبھی دھوکہ نہیں کھایا اور جب بڑے ہوئے تھے تب سے اب تک سب سے کنٹیکٹس ہیں بھلے رشتے کتنے ہی پھیل گئے ہیں، جس پر میرے گھر والے اور رشتہ دار یہی کہتے ہیں کہ تم رشتے نہیں بھولے جیسے بھی ہو ملنے آ جاتے ہو، اس پر بچپن کا ایک واقعہ آپ سے شیئر کرتا ہوں۔
میری امی جان کے ماموں کے بیٹے کی شادی پر جب میں 6 سال کا تھا تو سب گئے تھے، پھر امی جان کے یہی ماموں کو دیکھا ہر سال امی جان کو عید دینے ہمارے گھر آتے تھے اور جب بہت ضعیف ہو گئے تو اپنے کسی بیٹے کو عید دینے بھیجا کرتے تھے۔ میں وسن پورہ کا رہائشی ہوں اور امی کے ماموں بلال گنج کے۔
کالج کے دنوں میں ایک مرتبہ بلال گنج گھومتے گھومتے کچھ گلیاں ذہن میں گھومنے لگیں کہ یہاں امی جان کے ساتھ ایک مرتبہ آ چکا ہوں اب مشکل یہ تھی کہ گھر کے کسی فرد کا نام نہیں معلوم تھا بس ماموں کے ایک بیٹے کا بگڑا ہوا نام "بونگا" یاد تھا، اب وہاں اس نام سے پوچھتے ہوئے بھی شرم محسوس ہوئی خیر ایک دکاندار کو کہہ ہی دیا کہ بونگے کا گھر کدھر ھے سمائل! اس نے گھر کا بتایا کہ اتنی گلیاں دائیں بائیں اور فلاں والا گھر۔
گھر پہنچا اس وقت خواتین ہی تھیں اپنا تعارف کروایا تب گھر میں داخل ہوا، امی کے ماموں بہت ضعیف ہو چکے تھے ملاقات ہوئی اور تمام گھر والے دیکھ کر خوش ہوئے اور یہی پوچھ رہے تھے کہ تم کو ہمارے گھر کا پتہ کیسے چلا، اب یہاں کیا بتاؤں کہ دکاندار کو کیا کہا تھا بس یہی کہا کہ بچپن سے یاد تھا۔ پھر اپنے گھر آیا اور امی جان کو بتایا کہ آپ کے ماموں کے گھر گیا تھا تو امی جان نے بھی پوچھا کہ گھر کا پتہ کیسے چلا تو انہیں میں نے کہہ دیا کہ بونگا نام یاد تھا وہی بتانے سے کسی نے گھر کا بتایا۔
اپنے بچوں کا بھی آپ جیسا ہی حال ھے فیس بک پر جب کوئی انہیں کہتا ھے کہ میں آپکا فلاں انکل، آنٹی ہوں تو اپنی ماں کو پوچھتے ہیں کہ یہ کون ھے، تو وہ اپنے اصل والے انکل، آنٹیوں کے علاوہ دور نہیں جاتے اور نہ ہی جاننا چاہتے ہیں۔
والسلام
رشتوں کی پہچان پر کبھی دھوکہ نہیں کھایا اور جب بڑے ہوئے تھے تب سے اب تک سب سے کنٹیکٹس ہیں بھلے رشتے کتنے ہی پھیل گئے ہیں، جس پر میرے گھر والے اور رشتہ دار یہی کہتے ہیں کہ تم رشتے نہیں بھولے جیسے بھی ہو ملنے آ جاتے ہو، اس پر بچپن کا ایک واقعہ آپ سے شیئر کرتا ہوں۔
میری امی جان کے ماموں کے بیٹے کی شادی پر جب میں 6 سال کا تھا تو سب گئے تھے، پھر امی جان کے یہی ماموں کو دیکھا ہر سال امی جان کو عید دینے ہمارے گھر آتے تھے اور جب بہت ضعیف ہو گئے تو اپنے کسی بیٹے کو عید دینے بھیجا کرتے تھے۔ میں وسن پورہ کا رہائشی ہوں اور امی کے ماموں بلال گنج کے۔
کالج کے دنوں میں ایک مرتبہ بلال گنج گھومتے گھومتے کچھ گلیاں ذہن میں گھومنے لگیں کہ یہاں امی جان کے ساتھ ایک مرتبہ آ چکا ہوں اب مشکل یہ تھی کہ گھر کے کسی فرد کا نام نہیں معلوم تھا بس ماموں کے ایک بیٹے کا بگڑا ہوا نام "بونگا" یاد تھا، اب وہاں اس نام سے پوچھتے ہوئے بھی شرم محسوس ہوئی خیر ایک دکاندار کو کہہ ہی دیا کہ بونگے کا گھر کدھر ھے سمائل! اس نے گھر کا بتایا کہ اتنی گلیاں دائیں بائیں اور فلاں والا گھر۔
گھر پہنچا اس وقت خواتین ہی تھیں اپنا تعارف کروایا تب گھر میں داخل ہوا، امی کے ماموں بہت ضعیف ہو چکے تھے ملاقات ہوئی اور تمام گھر والے دیکھ کر خوش ہوئے اور یہی پوچھ رہے تھے کہ تم کو ہمارے گھر کا پتہ کیسے چلا، اب یہاں کیا بتاؤں کہ دکاندار کو کیا کہا تھا بس یہی کہا کہ بچپن سے یاد تھا۔ پھر اپنے گھر آیا اور امی جان کو بتایا کہ آپ کے ماموں کے گھر گیا تھا تو امی جان نے بھی پوچھا کہ گھر کا پتہ کیسے چلا تو انہیں میں نے کہہ دیا کہ بونگا نام یاد تھا وہی بتانے سے کسی نے گھر کا بتایا۔
اپنے بچوں کا بھی آپ جیسا ہی حال ھے فیس بک پر جب کوئی انہیں کہتا ھے کہ میں آپکا فلاں انکل، آنٹی ہوں تو اپنی ماں کو پوچھتے ہیں کہ یہ کون ھے، تو وہ اپنے اصل والے انکل، آنٹیوں کے علاوہ دور نہیں جاتے اور نہ ہی جاننا چاہتے ہیں۔
والسلام