ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
ابن سیرین رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے بارہ رکنی کمیٹی بنائی تھی جن میں حضرت اُبی بن کعب رضی اللہ عنہ بھی شامل تھے۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ان سے پوچھا۔ سب سے خوشخط کون ہے؟ تو لوگوں نے زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کا نام لیا پھر پوچھا کہ سب سے زیادہ فصیح کون ہے؟ تو لوگوں نے بتایا کہ سعید بن العاص رضی اللہ عنہ ہیں۔ (فتح الباری میں حافظ ابن حجر نے مصاحف سجستانی کا حوالہ دیا ہے۔ راجع :۱۰ ؍۳۹۳) اور ایک روایت میں ہے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
’’ لوکان المملی من ھذیل والکاتب من ثقیف لم یوجد فیہ لحن ‘‘(کتاب المصاحف لابن أبی داؤد،باب المصاحف العثمانیۃ)
پھر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے حکم دیا کہ سعید بن العاص رضی اللہ عنہ مملی ہوگا اور زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کاتب ہوگا۔ کیونکہ سعید بن العاص رضی اللہ عنہ کا لہجہ رسول اللہﷺکے لہجہ کے مشابہہ تھا۔(طبقات ابن سعد)
بعض رِوایات میں سعید کی بجائے ابان بن سعید بھی مروی ہے۔ خطیب لکھتے ہیں یہ عمارہ بن غزیۃ کا وہم ہے کیونکہ ابان تو شام میں حضرت عمررضی اللہ عنہ کی خلافت میں ہی قتل ہوچکاتھا۔
ابوبکر سجستانی نے بقیہ اَرکان کی فہرست بھی دی ہے جو یہ ہے:
’’ لوکان المملی من ھذیل والکاتب من ثقیف لم یوجد فیہ لحن ‘‘(کتاب المصاحف لابن أبی داؤد،باب المصاحف العثمانیۃ)
پھر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے حکم دیا کہ سعید بن العاص رضی اللہ عنہ مملی ہوگا اور زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کاتب ہوگا۔ کیونکہ سعید بن العاص رضی اللہ عنہ کا لہجہ رسول اللہﷺکے لہجہ کے مشابہہ تھا۔(طبقات ابن سعد)
بعض رِوایات میں سعید کی بجائے ابان بن سعید بھی مروی ہے۔ خطیب لکھتے ہیں یہ عمارہ بن غزیۃ کا وہم ہے کیونکہ ابان تو شام میں حضرت عمررضی اللہ عنہ کی خلافت میں ہی قتل ہوچکاتھا۔
ابوبکر سجستانی نے بقیہ اَرکان کی فہرست بھی دی ہے جو یہ ہے: