ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
قراء اتِ شاذۃ اور اَئمہ اسلام
قراء ت کے تسلسل میں اَسانیدکو بہت بڑا دخل ہے جس طرح کوئی حدیث صحت سند کے بغیر معتبر نہیں اسی طرح اگر کوئی قراء ت اسناداً متصل نہ ہو تو وہ بھی قابل قبول نہیں ہے۔ (التیسیر للداني: ۸)
اور پھر قراء ات توقیفی ہیں اس میں قیاس کو دخل نہیں ہے۔ بایں وجہ علامہ زمخشری رحمہ اللہ کا یہ قول قابل التفات نہیں ہے:
’’قراء ات محض اختیاری ہیں اور جو عربی قواعد کے مطابق اور انسب ہو اسے پڑھا جا سکتا ہے اور یہ فصحاء وبلغاء کے اختیار واجتہاد پر دائر ہے۔‘‘(الاتقان:۱؍۳۲)
پس جو قراء ت صحت سند کیساتھ منقول نہ ہو، وہ خواہ قواعد عربیہ اور رسم الخط کے موافق ہی کیوں نہ ہو ،مقبول نہیں ہے۔بلکہ وہ مردود کے حکم میں ہو گی۔
متعدد قراء ات وہ ہیں جن کا علماء نحو اِنکار کرتے ہیں مگر ان کے انکار کو کچھ اہمیت حاصل نہیں ہے۔ مثلاً ’’بَارِئْکُمْ‘‘ اور ’’ یَأْمُرْکُمْ‘‘ میں ہمزہ اور راء کو ساکن کرنا اور ’’وَالْاَرْحَامِ‘‘ کی میم کو جر دینا اور ’’لِیُجْزٰی قَوْماً‘‘ میں میم کو نصب اور ’’ قَتْلُ أَوْلَادَہُمْ شُرَکَآئِہِم‘‘ میں مضاف، مضاف الیہ کے درمیان فصل لانا وغیرہ۔ (البرہان للزرکشی:۱؍۳۲۱)
قراء ت کے تسلسل میں اَسانیدکو بہت بڑا دخل ہے جس طرح کوئی حدیث صحت سند کے بغیر معتبر نہیں اسی طرح اگر کوئی قراء ت اسناداً متصل نہ ہو تو وہ بھی قابل قبول نہیں ہے۔ (التیسیر للداني: ۸)
اور پھر قراء ات توقیفی ہیں اس میں قیاس کو دخل نہیں ہے۔ بایں وجہ علامہ زمخشری رحمہ اللہ کا یہ قول قابل التفات نہیں ہے:
’’قراء ات محض اختیاری ہیں اور جو عربی قواعد کے مطابق اور انسب ہو اسے پڑھا جا سکتا ہے اور یہ فصحاء وبلغاء کے اختیار واجتہاد پر دائر ہے۔‘‘(الاتقان:۱؍۳۲)
پس جو قراء ت صحت سند کیساتھ منقول نہ ہو، وہ خواہ قواعد عربیہ اور رسم الخط کے موافق ہی کیوں نہ ہو ،مقبول نہیں ہے۔بلکہ وہ مردود کے حکم میں ہو گی۔
متعدد قراء ات وہ ہیں جن کا علماء نحو اِنکار کرتے ہیں مگر ان کے انکار کو کچھ اہمیت حاصل نہیں ہے۔ مثلاً ’’بَارِئْکُمْ‘‘ اور ’’ یَأْمُرْکُمْ‘‘ میں ہمزہ اور راء کو ساکن کرنا اور ’’وَالْاَرْحَامِ‘‘ کی میم کو جر دینا اور ’’لِیُجْزٰی قَوْماً‘‘ میں میم کو نصب اور ’’ قَتْلُ أَوْلَادَہُمْ شُرَکَآئِہِم‘‘ میں مضاف، مضاف الیہ کے درمیان فصل لانا وغیرہ۔ (البرہان للزرکشی:۱؍۳۲۱)