اصولی طورپر بحث کا طریقہ یہ ہے کہ بشیر صاحب میری پیش کردہ کتاب کا مطالعہ کرتے اوراس کے بعد جوکچھ نکات ان کو لائق توجہ نظرآتے ان کو بیان کرتے ۔اوراپنی دلیل دیتے۔ جیساکہ میں نے اس کتاب کا مطالعہ کیاہے اورکچھ باتیں نوٹ کی ہے وقت ملنے کے ساتھ ان کو پیش کردوں گا اورکوشش کروں گاکہ پوری کتاب پر بھی ایک تجزیہ لکھاجائے تاکہ دوسروں کوبھی پتہ چلے کہ اس کتاب کے مصنف نے کتنی بوالعجبیاں کی ہیں اورکیسے کیسے مضحکہ خیز دعوے اوراس سے بھی زیادہ مضحکہ خیز دلائل پیش کئے ہیں۔ویسے کتاب کو سرسری طورپر دیکھنے سے اتنااندازہ ہوجاتاہے کہ یہ علامہ معلمی کی کتاب التنکیل کو اردو کے قالب میں چولابدل کر پیش کرنے کی کوشش ہے ۔ تمام ترمواد تقریباً80فیصدی وہیں سے اخذ کیاگیاہے۔ والسلام