• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اللہ تعالیٰ نے یہ واضح کردیا کہ احکام صرف دوقسم کے ہوسکتے ہیں ایک اللہ کا حکم دوسرا جاہلیت کاتیسری

بنت حوا

مبتدی
شمولیت
مارچ 09، 2013
پیغامات
95
ری ایکشن اسکور
246
پوائنٹ
0
علماء موالیک ، علماء حنابلہ، اور علماء شوافع آپ کی لسٹ سے باہر کیوں ہیں؟؟؟؟؟؟ صرف علماء احناف ہی کیوں؟؟؟؟ مقلد تو یہ تمام لوگ ہیں!!!!!
چلیں شکر ہے آپ اس لائن پر تو آئے۔
جناب ہم نے کب ان کو اس لسٹ سے باہر نکالا ہے یا داخل کیا ہے؟
کافر،مرتد کی لسٹ تو آپ نے وزیرستان کی جنت میں بیٹھ کر تیار کی ہے۔جس میں آپنے آئینہ دیکھے بغیر ہی تیار کر لی۔
ہم تو آپکے اصولوں کی بنیاد پر آپ کو یہ احساس دلانا چاہتے ہیں کہ اجی۔۔۔آپ بھی مرتد ،کافر قرار پاتے ہو۔۔۔آنکھیں کھولو۔۔
ہماری رٹ صرف احناف کی اس لیے ہے کیونکہ ایک تو فقہ حنفی قرآن و حدیث کے 180 کے زاویے پر الٹ ہے۔
دوسرا آپ خودحنفی مقلدین کی چھتری تلے بیٹھ کر دوسروں کی داڑھی کے تنکے پھلور رہے ہیں،
اور آخری بات یہ ہے کہ آپ جس جس کو چاہے اس میں شامل کرو۔۔۔لیکن فقہ حنفی کی سیٹ بک رکھنا۔۔
امید ہے جواب مل گیا ہوگا۔
اب میرے سوالات کی طرف آو۔۔۔۔
کیا خیال ہے اس پر دلیل ختم ہو گئی ہے؟
اور فضیلۃالشیخ مفتی مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ تعالیٰ کی تقریر پر بحت اسی لنک پر کرو جہاں تقریر اپلوڈ کی گئی ہے۔
ادھر جس موضوع پر بات ہو رہی ہے اسی پر کرو۔
امید ہے بات سمجھ میں آگئی ہوگی۔
اور موضوع کی طرف آئیں۔جزاک اللہ
 
شمولیت
فروری 07، 2013
پیغامات
453
ری ایکشن اسکور
924
پوائنٹ
26
کیا خیال ہے اس پر دلیل ختم ہو گئی ہے؟
اور فضیلۃالشیخ مفتی مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ تعالیٰ کی تقریر پر بحت اسی لنک پر کرو جہاں تقریر اپلوڈ کی گئی ہے۔
ادھر جس موضوع پر بات ہو رہی ہے اسی پر کرو۔
امید ہے بات سمجھ میں آگئی ہوگی۔
اور موضوع کی طرف آئیں۔جزاک اللہ
جس لنک پر آپ بحث کرنے کی دعوت دے رہی ہیں۔اس لنک کی طرف سے آپ خود غائب ہیں ۔ میں نے اس لنک پر پوسٹنگ کی ہے ۔ وہاں آکر جواب دیں۔ دیگر پوسٹوں پر کوئی کارآمد بات نہیں ہے ۔ خوامخواہ الفاظوں کا ہیر پھیر ہے بس
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
اللہ ہم سب کو دین کا صحیح فہم عطافرمائے خان صاحب دین کے مجموعی وجزئی تصور سے ہماری سمجھ میں تو یہ آتاہےکہ ایک ہوتاہے حکم شرعی او ردوسری بات ہے اس کے مفہوم کا اطلاق او رتعین انہی دو وجوہات سے بالخصوص فقاہاے کرام کے درمیان اختلاف ہو تارہاہے مذکورہ آیات سے جو مفہوم آ پ لے رہے ہیں وہ تو درست ہے لیکن اس کا اطلاق محل نظر ہے۔
 

sufi

رکن
شمولیت
جون 25، 2012
پیغامات
196
ری ایکشن اسکور
310
پوائنٹ
63
aaaj main koshish karonga k aap dono groups main mufahimat karadon is liye k asal k aitebar dono ik ho.
Group no 1. Qoul sadeed, abdullah abdul and Co. Chahta hai k hukumat aur hukumrano ko na cherha jaye, unko khuli azadi di jaye aur asal taghoot ko pahchan liye jaye jo k asal main hanafi aur deegar muqalideen hain Jinhon ne kufria aur shirkia taghooti fiqh nafiz kar rakha hai. Is liye group no 2, sameer khan and Co. Mushrik, murtad aur kuffar hanafi taghoto ka peecha kar k in se asal jihaad kare.

Group No. 2, sameer khan and Co, chahta hai k mulk main jamhoori qanoon insano ka banaya huwa hai aur Allah k Qanoon k muqabaly main ye taghooti hai aur isy hakumati karta darta ne nafiz karwaya hai, is liye Pahle is taghooti nizam aur is k kata dhartawo ki khabar li jaye. Hanafi taghoot chota masla hai jis k liye abhi waqt munasib nahi is liye osko samjhne aur nimatne k liye baad main dekha jaye ga

Group No1 ko hanafio k taghot par aur Group No2 ko hakomati taghoot par sharh sadar ho chuka, is liye bahtar ye hoga k "pahle ye taghot bad main wo taghoot" ko chor dain aur mil kar apni mushatrka tarjeehat par amal shoro kar diya jaye. Is k liye bahtareen tariqa ye hoga k dono groups mil kar murtad o mushrik hanafio aur in k kafir taghooti hukamrano k khilaaf alam qital buland kar lain. Is tarah kaam tez aur jald ho jaiga. agar aapko meri tajweez pasand ayi ho tu apni apni raye zaroor dijyega

Note- Mere mutabiq group No1 aur Group No2 bazat i khud Taghoot hain. Kiya pata mera ye jumla hi aapki tarjeehat yakja karne ka sabab ban jaye
 

بنت حوا

مبتدی
شمولیت
مارچ 09، 2013
پیغامات
95
ری ایکشن اسکور
246
پوائنٹ
0
فضیلۃ الشیخ مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ کی تقریر پر شبہات پر وضاحت کر دی گئی ہے۔
یہاں پر بات موضوع پر واپس لائی جائے۔
[h=1][/h]
اللہ تعالیٰ نے یہ واضح کر دیا کہ احکام صرف دو قسم کے ہوسکتے ہیں ایک اللہ کا حکم دوسرا جاہلیت کا تیسری کوئی صورت نہیں ہے
فقہ حنفی میں جو احکام اللہ کے احکام نہیں ہیں،وہ جاہلیت کے احکام ہیں؟
انتظامی معاملات میں جو احکام ہوتےہیں،جیسا کہ حکومتیں کچھ احتیاطی تدابیر کے احکام جاری کرتی ہیں،جو کہ اللہ کے احکام تو نہیں ہوتے لیکن اللہ کے احکام کے خلاف بھی نہیں ہوتے،اور اسی طرح کے احکام حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بھی جاری کئے تھے۔
ان کو آپ کس کیٹگری میں ڈالیں گے؟
براہ مہربانی موضوع پر ہی رہیں تاکہ حق واضح ہو سکے۔
جزاک اللہ خیرا۔
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
جو جان بوجھ کر اللہ کی شریعت کے مقابل بنائے جائیں یا جن قوانین کو اللہ کے حکم سے بہتر سمجھا جائے دیگر قوانین و احکامات اس میں شامل نہیں
یعنی کہ ہمارے پیارے ملک کے قوانین جو اللہ کی شریعت کے مدبقابل ہیں یہ جان بوجھ کر نہیں بنائے گئے ہیں ۔بلکہ غلطی سے بنے ہوئے ہیں ۔
کیا ایسا ہی تاسر دینا چاہتے ہیں ؟
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
اگر جنگ حق اور باطل کی ہے تو پھر معصوم عوام کا کیا قصور ہے
مجاہدین نے کئ بار بلکہ باربار عوامی مقامات کی سختی سے تردید کی ہے ۔
بی بی سی نمائیندہ احمد ولی مجیب کا سوال۔
عوامی مقامات پر ہونے والے دھماکوں اور حال ہی میں پشاور میں ہونے والے دھماکوں سے متعلق تحریک طالبان پاکستان کا موقف کیا ہے؟

تحریک طالبان پاکستان کے امیر محترم حکیم اللہ محسود حفطہ اللہ کا جواب
پاکستان میں عوامی مقامات پر دھماکوں سے ہم لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں۔ ان دھماکوں میں خفیہ ادارے ملوث ہیں۔ ’ان دھماکوں کا مقصد لوگوں کو طالبان سے بدظن کرنا ہے تاکہ جو لوگ طالبان کی مدد کرتے ہیں ان کا تعاون ختم ہو جائے۔‘ تحریک طالبان پاکستان پہلے بھی عوامی مقامات پر ہونے والے دھماکوں سے لا تعلقی کا اظہار کر چکی ہیں۔ ہم اب بھی ان دھماکوں سے لا تعلقی کا اظہار کررہیں۔ تحریک طالبان پاکستان کے اہداف واضح ہیں۔ جو لوگ طاغوت کو ماننے والے ہیں اور امریکہ کے دوست ہیں، ہم نے پہلے بھی انہیں نشانہ بنایا ہے اور آئندہ بھی بنایا جائے گا۔

بی بی سی نمائیندہ احمد ولی مجیب کا سوال
آج کل حکومت کی طالبان سے مزاکرات کی خبریں گردش کر رہی ہیں تو کیا اس سلسلے میں آپ سے کسی نے رابطہ کیا ہے یا مزاکرات کا باقاعدہ آغاذ ہوا ہے؟

تحریک طالبان پاکستان کے امیر محترم حکیم اللہ محسود حفطہ اللہ کا جواب
کانفرنس کے بعد سے اب تک حکومت کی جانب سے مذاکرات کے لیے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔ آل پارٹیز کانفرنس کے بعد حکومت نے مذاکرات میڈیا کے حوالے کر دیے ہیں، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حکومت کی جانب سے مذاکرات کا رسمی اعلان ہوتا اور مذاکرات کے لیے رسمی جرگہ بھجوایا جاتا۔ ہم میڈیا کے ساتھ مذاکرات نہیں کرنا چاہتے ہیں نہ ہی حکومتی شرائط میڈیا سے سننا چاہتے ہیں اور نہ اپنی شرائط میڈیا کو دینا چاہتے ہیں۔ اگر حکومت میڈیا کے ذریعے سے مزاکرات کرنا چاہتی ہے تو بتا دے۔ تحریک طالبان سنجیدہ مذاکرات کے قائل ہیں اور اگر مذاکرات کی سنجیدہ کوشش ہوئی تو ہم مذاکرات کر سکتے ہیں۔

بی بی سی نمائیندہ احمد ولی مجیب کا سوال
پاکستان کے بڑے علما نے حکومت اور طالبان سے جنگ بندی کی اپیل کی ہے تو کیا جنگ بندی اعلان دونوں طرف سے کیا گیا ہے یا نہیں؟

تحریک طالبان پاکستان کے امیر محترم حکیم اللہ محسود حفطہ اللہ کا جواب
بعض علما کی جانب سے جنگ بندی کرنے کی اپیل کا علم ہے لیکن جنگ بندی کی صورت میں ڈورن حملے بند ہونے چاہییں۔ اگر ڈرون حملے بند ہو جاتے ہیں تو ہم جنگ بندی کے لیے تیار ہیں۔

بی بی سی نمائیندہ احمد ولی مجیب کا سوال
2014 کے بعد امریکہ افغانستان سے نکل رہا ہے۔ کیا تحریک طالبان پاکستان 2014 کے بعد بھی پاکستان کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے یا امریکہ کے جانے کے بعد جنگ ختم کر دی جائیگی۔

تحریک طالبان پاکستان کے امیر محترم حکیم اللہ محسود حفطہ اللہ کا جواب
2014 میں افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد تحریک طالبان پاکستان پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور ہم اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ کیونکہ ہم پاکستان کے خلاف دو باتوں کی وجہ سے جہاد کرتے ہیں۔ ایک وجہ یہ ہے پاکستان کی امریکہ سے دوستی ہے اور امریکہ کے کہنے پر پاکستان میں ہزاروں مسلمانوں کو قتل کیا گیا، علما کو قتل کیاگیا اور دینی مدارس کو تباہ کیا گیا، جیسا کے اسلام آباد میں لال مسجد اور جامعہ حفصہ کو شہید کر کے سینکڑوں علما و طلبا کو شہید کیا گیا۔ پاکستان کے خلاف جہاد کرنے کی دوسری وجہ یہ ہے کہ یہاں پر کافرانہ جمہوری نظام رائج ہے۔ ہم یہاں پر کافرانہ جمہوری نظام کی بجائے اسلامی شرعی نظام چاہتے ہیں۔ لہذا امریکہ کے نکل جانے کے بعد بھی ہم شریعت کے نفاذ کیلئے جہاد جاری رکھیں گے۔

بی بی سی نمائیندہ احمد ولی مجیب کا سوال
ماضی میں حکومت اور تحریک طالبان کے مابین امن معاہدے کیے گئے ہیں اور الزام یہ عائد کیا جاتا رہا ہے کہ ان تحریک طالبان نے ان حملوں کی خلاف ورزی کی تو اس بات میں کتنی صداقت ہے اور کیا امن معاہدوں کی خلاف ورزی کی ذمہ داری تحریک پر آتی ہے؟

تحریک طالبان پاکستان کے امیر محترم حکیم اللہ محسود حفطہ اللہ کا جواب
ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے کیونکہ ہم خود مختار ہیں اور پاکستانی حکومت امریکی احکامات کے تابع ہے۔ تحریک طالبان کے ساتھ معاہدوں کے بعد ڈرون حملوں کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ ماضی میں بھی معاہدوں کے بعد بھی ڈرون حملے کیے گئے اور اگر ان ڈرون حملوں میں کوئی مجاہد شہید ہو جاتا تو اسکی ذمہ داری پاکستانی حکومت قبول کر لیتی۔ جیسا کہ پہلے ہوا ہے۔ لہذا پہلے ہونے والے تمام معاہدوں کی خلاف ورزی حکومت نے کی اور معاہدے توڑنے کی ذمہ دار بھی حکومت ہے۔ اسکے تمام ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں جو فراہم کیے جا سکتے ہیں۔
 
Top