پس ثابت ہوا کہ احکام صرف دوقسم کے ہوسکتے ہیں ایک اللہ کا حکم دوسرا جاہلیت کاتیسری کوئی صورت نہیں ہے
باربروسہ اینڈمسٹر سمیر خان۔۔بہتر یہ ہے کہ آپ حضرات ایک دوسرے کو ایک ایک درس دیں اور اپنے منہج کی وضاحت کر دیں تاکہ اچھل کود کم اور مقصد دعوت زیادہ حاصل ہو سکے۔
ایک طرف سمیر ایسی مبہم اور اپنی مرضی کی تشریحات پر مبنی پوسٹس شائع کرکے اپنے ہی حنفیوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیتا ہے اور جب گھتی سلجھتی دکھائِ نہیں دیتی تو باربروسا آ کر لمبے لمبے تھریڈ،تعمیری کام کرنے،اور اعتدال کی راہیں دکھانا شروع کر دیتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
لیکن آفرین ہے قارئین پر کہ وہ اہل باطل کے سبز باغ میں آنا تو دور کی بات۔۔ان کے کمنٹ لائیک تک نہیں کرتے۔۔جس سے مخالفین کا درد مرض اور بڑھ جاتا ہے۔۔۔
باربروسا جی۔۔۔۔اگر آپ ان تھریڈز سے تنگ ہیں تو اس کے دو طریقے ہیں
۱۔جس کٹہرے میں حکمرانوں کو آپ حضرات نے کھڑا کیا ہوا ہے اسی کٹہرے میں علماء سو۔۔۔میری مراد علماء احناف کو بھی کھڑا کریں۔۔
تاکہ سب کے ساتھ ایک ہی طرح کا سلوک کیا جا سکے۔
۲۔منہج سلف،منہج اعتدال کو اخیتار کر لیں۔جس سے تعمیری کام بھی ہوں گے،لمبے لمبے تھریڈ بھی دیکھنے کو نہیں ملیں گے۔اور نہ ہی اکثر اوقات منہ کی کھانا پڑے گی۔
باقی جہاں تک پوسٹ اور اس پر ہونے والی حنفی حنفی کی رٹ کا تعلق ہے تو میرے بھائی ۔۔۔۔۔۔‘
جب آپ اصول ہی ایسے بنائیں گے کہ حکم صرف دو ہیں ایک اللہ کے دوسرا جہالت کے۔۔۔تو پھر آپ کی اس خود ساختہ اور جہالت پر مبنی تشریح سے اہل اسلام پریشان تو ہوں گے۔۔
پھر آپ کو سمجھانے لگیں گے۔۔لیکن جب آپ حضرات کسی کی سنیں گے ہی نہیں صرف حکمران کافر،مرتد،کی رٹ لگی رہے گی
تو پھر مجبوراً اس کہٹرے میں آپکے موسٹ فوررٹ مقلدین کو بھی گھسیٹاجائے گا۔۔۔جس سے بہت سوں کو تکلیف ہو گی۔۔
جیسا کہ اب ہو رہی ہے۔۔۔۔
اس لیے بیان کردہ آپشن میں آپکی الجھنوں کا حل ہے۔۔۔۔