- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
اللہ تعالیٰ کا محبوب اور ناپسندیدہ بندہ
ہر عمل کا پھل ہوتا ہے اور ہر پھل اپنے درخت کی جنس سے ہوتا ہے چنانچہ جس نے اللہ تعالیٰ کے پسندیدہ اور محبوب کام کیے تو وہ انسان رب تعالیٰ کا محبوب بن جاتا ہے اور جس کے اعمال ناپسندیدہ ہیں تو وہ اللہ تعالیٰ کا مبغوض بندہ بن جاتا ہے۔
تیرا اللہ تعالیٰ سے محبت کرنا اصل شان نہیں بلکہ اصل شان یہ ہے کہ رب کائنات تجھ سے پیار کرے، لہٰذا تجھے کامیابی و نجات، نیک بختی، سعادت و بھلائی اور دنیا و آخرت میں قبولیت بھی ملے گی۔ ہائے افسوس! جس انسان کو اللہ تعالیٰ دشمن سمجھے، اس کا ٹھکانہ بہت برا ہے اور وہ دنیا و آخرت میں خسارہ پانے والا اور ناپسندیدہ شخصیت ہے۔
رب کائنات کے محبوب بندے کا ٹھکانہ اور بدلہ معروف ہے۔ چنانچہ اللہ عزوجل جنت کے مختلف درجات میں سے کسی میں داخلہ نصیب فرمائے گا اور اپنے چہرے کے دیدار کے ساتھ اپنی رضا مندی کا مزید اضافہ اسے مہیا کرے گا۔اسی طرح اللہ تعالیٰ کے ناپسندیدہ انسان کا آخرت میں ٹھکانہ اور سزا بھی معروف ہے کہ آگ میں ایک گڑھے کا مالک اور اپنے عمل کے مطابق خاص قسم کے عذاب سے دو چار ہوگا۔
لیکن دنیا میں محبوب اور پسندیدہ شخصیت کا کیا ٹھکانہ اور اللہ کی محبت اور اس کے بغض کے ثمرات کیا ہیں؟ اس کی تفصیل حسب ذیل ہے: