محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
( 5 ) أبی سعید الخُدری رضی اللہ عنہ ُ یمن سے لائی جانے والی زکوۃ کی تقسیم کا ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نے فرمایا:
أَلاَ تَأْمَنُونِى وَأَنَا أَمِينُ مَنْ فِى السَّمَاءِ ، يَأْتِينِى خَبَرُ السَّمَاءِ صَبَاحًا وَمَسَاءً
جِس نے اپنے پیغامات اور احکامات کو امانت داری سے اُس کے بندوں تک پہنچانے کی ذمہ داری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کو عطاء فرمائی تھی ؟؟؟
بے شک وہ اللہ ہی ہے ، اوربے شک وہ آسمانوں کے اُو پر ہے، اور بے شک اسی کی طرف سے آسمانوں کے اُو پر سے صُبح و شام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی طرف وحی آتی تھی۔
أَلاَ تَأْمَنُونِى وَأَنَا أَمِينُ مَنْ فِى السَّمَاءِ ، يَأْتِينِى خَبَرُ السَّمَاءِ صَبَاحًا وَمَسَاءً
ایک دفعہ پھر غور فرمایے محترم قارئین کہ وہ کون ہے جِس کی طرف سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم امانت دار مقرر تھے ؟؟؟کیا تُم لوگ مجھے أمانت دار نہیں جانتے جبکہ میں اُس کی طرف سے امانت دار ہوں جو آسمان پر ہے ، اور مجھے صبح و شام آسمان سے خبر آتی ہے( صحیح البُخاری /حدیث 4351/کتاب المغازی باب 61 کی تیسری حدیث ، صحیح مُسلم /حدیث 2500 / کتاب الزکاۃ / باب 48 )
جِس نے اپنے پیغامات اور احکامات کو امانت داری سے اُس کے بندوں تک پہنچانے کی ذمہ داری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کو عطاء فرمائی تھی ؟؟؟
بے شک وہ اللہ ہی ہے ، اوربے شک وہ آسمانوں کے اُو پر ہے، اور بے شک اسی کی طرف سے آسمانوں کے اُو پر سے صُبح و شام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی طرف وحی آتی تھی۔