• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الوہیت کا مدار کس چیز پر ہےِِ؟؟؟

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
تمام مشرکین جن بتوں کی عبادت کرتے تھے وہ صالحین و انبیاء ہی تھے جو حقیقتاً مخلوق ہیں، اور مخلوق واجب الوجود نہیں ہوتی یہ بات تو مشرکین ِ عرب بھی تسلیم کرتے تھے ۔ سوچنے کی بات ہے پھر قرآن نے انہیں کیوں مشرک قرار دیا؟ یہ بات طبقۂ خاص کے سوچنے کے لیے ہے۔ دوسرا یہ کہ خالق کی صفات مخلوق کی صفات سےبالکل مختلف ہیں۔ کیونکہ اللہ تعالٰی کا فرمان ہے : لیس کمثلہ شئی
اللہ تعالٰی کی صفت انسان میں موجود ہونا محال ہے۔ اب معلوم ہو گیا ہو گا کہ الوہیت کا مدار کس چیز پر ہے ؟ کاش یہ حضرات ما فوق الاسباب اور ما تحت الاسباب کے فرق کو سمجھ سکیں۔اُمید ہے بات واضح ہو گئی ہو گی۔
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
تمام مشرکین جن بتوں کی عبادت کرتے تھے وہ صالحین و انبیاء ہی تھے جو حقیقتاً مخلوق ہیں، اور مخلوق واجب الوجود نہیں ہوتی یہ بات تو مشرکین ِ عرب بھی تسلیم کرتے تھے ۔ سوچنے کی بات ہے پھر قرآن نے انہیں کیوں مشرک قرار دیا؟ یہ بات طبقۂ خاص کے سوچنے کے لیے ہے۔ دوسرا یہ کہ خالق کی صفات مخلوق کی صفات سےبالکل مختلف ہیں۔ کیونکہ اللہ تعالٰی کا فرمان ہے : لیس کمثلہ شئی
اللہ تعالٰی کی صفت انسان میں موجود ہونا محال ہے۔ اب معلوم ہو گیا ہو گا کہ الوہیت کا مدار کس چیز پر ہے ؟ کاش یہ حضرات ما فوق الاسباب اور ما تحت الاسباب کے فرق کو سمجھ سکیں۔اُمید ہے بات واضح ہو گئی ہو گی۔
وہ اس لئے حضرت کہ وہ انہیں مستحق عبادت سمجھتے تھے ۔جس طرح واجب الوجود سمجھنا شرک ہے اسی طرح کسی کو مستحق عبادت گرداننا بھی شرک ہے
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
وہ اس لئے حضرت کہ وہ انہیں مستحق عبادت سمجھتے تھے ۔جس طرح واجب الوجود سمجھنا شرک ہے اسی طرح کسی کو مستحق عبادت گرداننا بھی شرک ہے
محترمی آپ کا جواب دیا جا چکا ہے۔ پیچھے میری تحریرکو بغور پڑھیں ۔آپ کے نزدیک عبادت اور دعا میں کوئی فرق ہو گا لیکن ہمارے نزدیک کسی کو ما فوق الاسباب مدد کے لیے پکارنا عبادت میں شمار ہوتا ہے اور یہی شرک ہے۔ ایسا شخص پکارتا ہی اس مقصد سے ہے کہ اللہ تعالٰی نے فلاں بندے کوما فوق الاسباب طریقے سے سننے کی قوت دی ہے جس کی کوئی دلیل قرآن مجید میں نہیں ہے۔
وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَىٰ أَوْلِيَائِهِمْ لِيُجَادِلُوكُمْ وَإِنْ أَطَعْتُمُوهُمْ إِنَّكُمْ لَمُشْرِكُونَ
اور شیاطین اپنے ساتھیوں کے دلوں میں شکوک و اعتراضات القا کرتے ہیں تاکہ وہ تم سے جھگڑا کریں لیکن اگر تم نے اُن کی اطاعت قبول کر لی تو یقیناً تم مشرک ہو ۔(الانعام ،آیت 121)
یہاں دیکھیں شرک کا مدار عبادت کی بجائے اطاعت کو قرار دیا گیا۔ اُمید ہے بات کو سمجھیں گے۔
 
Top