ہمارے پاس بھی کہنے کو ہے بہت کچھ
مگر ضدی ٹھہرے، جواعتبار آئے
سب سے پہلے تو لولی صاحب کا دھاگہ بنانے کا اچھوتا انداز دیکھیں۔
ٹائٹل کیا بنایا ہے؟؟؟؟
عبارت کیا ہے؟؟؟؟
اور آخر میں سوال کیا قائم کیا ہے؟؟؟؟؟
1۔ کیا اس قول کے مطابق صرف حنفی گناہ گار ٹھہرے؟؟؟؟؟؟
دیگر فقہاء کرام کے مسالک سے تعلق رکھنے والے مقلد او رمقلد اہل حدیث گنہگار ہونے سے بچ گئے؟؟؟؟؟
آخر اس دھاگہ کا ٹائٹل امام ابو حنیفہ کے نزدیک حنفی گنہگار ہیں کیا ظاہر کررہا ہے۔
کیا یہ تعصب نہیں؟؟؟؟ اور تعصب کی ایک دلیل یہ بھی ہے کہ اصل کتاب کی عربی عبارت میں امام ابو حنفیہ کے نام کے آگے
رحمہ اللہ لکھا ہے اور باقی تمام فقہاء اور اہل حدیث کے بعد
رحمھم اللہ تعالی لکھا ہے، جب کہ لولی صاحب نے ابو حنیفہ نام کے آگےدعائیہ کلمات نہیں لکھے جب کہ باقی تمام فقہاء کرام کے ناموں پر
( ؒ ) لکھا ہے۔
2۔ اس عبارت میں مقلد کے ایمان کو صحیح کہا ہے، تمام فقہاء کرام اور اہل حدیث متفق ہیں کہ
مقلد کا ایمان صحیح ہے۔
جب کہ غیر مقلدین تقلید کو حرام اور شرک کہتے ہیں،
سوال یہ ہے کہ برصغیر کے غیر مقلدین اہل حدیث کیسے ہوئے؟؟؟
پہلے خود کو اہل حدیث ثابت تو کریں۔۔۔۔۔
کتاب کی عربی عبارت میں اس قول کے درمیان کوئی
( ، ) نہیں ،لیکن خیانت اور بددیانتی دیکھیں کہ
اس کا ایمان صحیح ہے لیکن گناہ گار ہے
، پر ترک استدلال کی وجہ سے
درمیان میں
( ، ) دے کر ایک ہی قول کو تقسیم کردیا گیا ہے اور مفہوم ہی بدل دیا ہے۔
3۔ محترم لولی صاحب ! اب تو واضح ہو گیا کہ خائن، بددیانت اور متعصب کون ہے؟؟؟؟؟
اس قول سے ثابت ہورہا ہے کہ اہل حدیث بھی مقلد ہیں،
سوال یہ ہے کہ برصغیر کے غیر مقلدین حضرات خود کو اہل حدیث کیسے ثابت کرتے ہیں؟؟؟؟؟
جماعت اہل حدیث تو دور کی بات ہے غیر مقلدین خود کو ایک جماعت ہی ثابت کردیں۔
اللہ تعالی علم نافع عطا فرمائے ۔
نوٹ:
اگر کوئی مثبت انداز میں کسی غلطی تو واضح کر یا اعتراض کرے تو ہمارا دل بہت بڑا ہے، لیکن کوئی صرف فتنہ اور شرارت کو ہی اپنا دین و مذہب بنالے تو ہم کیا کرسکتے ہیں۔
یہ تین پوئنٹ جو میں نے لکھے ہیں وہ لولی صاحب کی فقاہت کے لئے ہے ، دیگر دوست ناراض نہ ہوں، یہ بتانا مقصود تھا کہ اس قسم کے لچر اعتراضات سے خود پر بھی ضرب پڑتی ہے۔ اور دوسروں کو ہنسنے اور اعتراض کا موقع ملتا ہے۔ کئے مثالیں موجود ہیں۔ ایک دھاگہ میں شاہد نذیر صاحب نے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی دشمنی اور تعصب میں تین سوال امام صاحب پر کردئے، انہی اصول پر بہرام صاحب نے سیدنا عمرفاروق رضی اللہ عنہ کی ذات پر یہی تین سوال کردئے۔ کیا ہوا اس کے بعد آئیں ، بائیں، سائیں
اللہ تعالی کسی کی دشمنی اور تعصب میں اتنا اندھا نہ کردے کہ پلک گھلک میں ایمان دل سے نکل جائے اور محسوس بھی نہ ہو۔
اللہ تعالی حفاظت فرمائے۔
شکریہ