اجماع کی کئی اقسام ہیں جس میں اجماع سکوتی اوردیگر شامل ہیں۔
سوال یہ ہے کہ پوسٹر میں جس اجماع کا دعوی کیاگیاہے وہ کون سااجماع ہے؟
اورکیااس اجماع کو غیرمقلدین تسلیم کرتے ہیں۔
پوسٹر بنانے والے نے بغیر تحقیق ومطالعہ کئے دعویٰ کردیا کہ پہلی وحی تھی اقرا ۔ اس کیلئے اس نے کتنی کتابیں پڑھیں ہیں۔ اگرکتب تفسیر کا ہی مطالعہ کرلیاہوتاتواس غلط فہمی سے باز رہتے۔
اس کے علاوہ نمبر7،نمبر10اورنمبر11میں جوکچھ کہاہے وہ بھی محل نظر ہے۔ مضمون نگار کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اگراجماع کا دعویٰ کیاہے تو پھر کتب سے دلائل بھی دیں کہ اس سلسلے میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔تمام علماء چودہ صدی نے ان کو متفقہ طورپر تسلیم کیاہے۔ ہردور کی ایک ایک کتاب سے دلیل دے کراپنی بات کو ثابت کردیں۔
آپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اہل حدیث اجماع کے منکر ہیں جو کہ آپکے جملے سے عیاں ہے۔ تو جمشید صاحب آپ ایسا کریں کہ جماعت اہل حدیث کے کم ازکم دس مستند اکابرین سے اجماع کا انکار نقل فرما دیں ورنہ جھوٹ بولنے کا اقرار کرلیں ویسے اس اقرار میں آپ کو کوئی تامل تو نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی کوئی شرم آڑے آنی چاہیے کیونکہ حنفی، دیوبندی، بریلوی اور قادیانی تو ہمیشہ سے جھوٹ بولتے چلے آئے ہیں اگر آپ نے بھی بول لیا تو آخر اپنے قابل فخر اکابرین کا اتباع ہی کیا۔کونسا کوئی جرم کیا؟
میں نے پہلے بھی کہاتھاکہ پہلے بات کوسمجھیں پھر بولیں ۔آپ کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ نہ بات کو سمجھتے ہیں اورنہ ہی خاموش رہتے ہیں اورجب "لب آزاد"کرتے ہیں تووہی رفتار بے ڈھنگی جو شروع سے چلی آرہی ہے اسی کا ایک نمونہ پھر پیش کردیتے ہیں۔اگر بغیر سمجھے بوجھے "لب آزاد"کرنے کا شوق فراواں ہے توبراہ کرم میرے مراسلات کو بخش دیاکریں اورراقم الحروف بھی آپ کے مراسلات کے ساتھ یہی رویہ اختیار کرے گا۔
بات اجماع سے زیادہ اجماع کی نوعیت کی ہورہی ہے۔
غیرمقلدین کب سے اجماع کو ماننے لگے
اورکون سے اجماع کو ماننے لگے اور
اجماع کے احکام ان کے نزدیک کیاہیں۔
مشید صاحب آپ ایسا کریں کہ جماعت اہل حدیث کے کم ازکم دس مستند اکابرین سے اجماع کا انکار نقل فرما دیں
آپ کا دعویٰ ہے کہ غیرمقلدین اجماع کو مانتے ہیں اوراجماع کی تمام اقسام کو مانتے ہیں(جیساکہ آپ کےمراسلے سے واضح ہے)توپھر اپنے دس بیس علماء کی تحریربطور حوالہ یہاں پیش فرمادیں۔کیونکہ یہ آپ کا دعویٰ ہے کہ غیرمقلدین اجماع کو تسلیم کرتے ہیں۔اوردلیل اسی کے ذمہ ہوتی ہے جو کسی چیز کا دعوی کرے ۔ ہم توآپ کے دعوی کے منکر ہیں ہمارے ذمہ کسی دلیل کا پیش کرنانہیں ہے۔حدیث میں آتاہے
البینۃ علی المدعی والیمین علی من انکر
اب چونکہ مدعی آپ ہیں لہذا دلیل بھی آپ کے ذمہ ہے۔