محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
فضیلتہ الشیخ علی عبدالرحمن الحزیفی حفظہ اللہ کا دفاع - مسجد نبوی کے امام پر جھوٹا الزام !!!
لنک
جی خضر بھائی! وہ ویڈیو میں نے لگائی ہے، لیکن عامر بھائی نے یہ ویڈیو پہلے شئیر کی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ کسی بھی ممبر کے پاس اس کا لنک نہیں جا رہا تھا، کیونکہ عامر بھائی نے نام بہت بڑا لکھ دیا ہے، میں نے اسے دوبارہ پوسٹ کی ہے، امید ہے عامر بھائی ناراض نہیں ہوں گے۔ یا آپ اس کا نام چھوٹا کر کے میرے والے تھریڈ کو ڈیلیٹ کر دیں تو یہ بھی بہتر ہے۔یہی ویڈیو ایک اور جگہ بھی لگی ہوئی ہے :
یہاں
ارسلان بھائی آپ تیسرے رکن ہیں جنہوں نے یہ ویڈیو فورم پر لگائی ہے ۔ سب سے پہلے لولی بھائی ، پھر عامر بھائی اور آخر میں آپ نے ۔جی خضر بھائی! وہ ویڈیو میں نے لگائی ہے، لیکن عامر بھائی نے یہ ویڈیو پہلے شئیر کی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ کسی بھی ممبر کے پاس اس کا لنک نہیں جا رہا تھا، کیونکہ عامر بھائی نے نام بہت بڑا لکھ دیا ہے، میں نے اسے دوبارہ پوسٹ کی ہے، امید ہے عامر بھائی ناراض نہیں ہوں گے۔ یا آپ اس کا نام چھوٹا کر کے میرے والے تھریڈ کو ڈیلیٹ کر دیں تو یہ بھی بہتر ہے۔
انس بھائی جس بندے کے رگ و پے میں شرارت رچی بسی ہو وہ تو مجبور ہے نا کہ چاہہے کوئی غلط کرے یا چاہے کوئی اپنے سٹیٹس اور معیار کا خیال کیئے بغیر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث پر عمل کرے ۔۔۔۔۔۔۔۔اس کو کہتے ہیں کہ بات کا بتنگڑ بنانا۔ امام صاحب نے عین سنت پر عمل کیا ہے اور ائمہ حرمین کے دشمن باور کرا رہے ہیں کہ امام صاحب کا فون آگیا ہے اور وہ سب کی نماز توڑ کر فون سننے جا رہے ہیں۔ إنا لله وإنا إليه راجعون! سمجھ نہیں آتی کہ ایسے لوگوں کیلئے ہدایت کی دُعا کی جائے یا ۔۔۔
یہ واقعہ میری موجودگی میں پیش آیا۔ میں اس وقت مسجد نبوی میں ہی موجود تھا۔ بڑی خوشی ہوئی تھی کہ امام صاحب نہ ہزاروں لوگوں کی متوقع تنقید سے ڈرے، نہ نماز کی لائیو ریکارڈنگ کو بہانہ بنانا بلکہ صرف اللہ وحدہٗ لا شریک سے ڈرتے ہوئے (کذا احسبہ واللہ حسیبہ) سنت مبارکہ پر عمل کرتے ہوئے جا کر وضو کیا اور پھر لوگوں کو نماز پڑھائی۔
اللہ تعالیٰ ہماری اصلاح فرمائیں!
یعنی اگر دوران نماز امام بے وضو ہوجائے تو وہ مقتدی میں سے کسی کو اپنی جگہ کھڑا کردے تاکہ وہ نماز پڑھائےاس شخص کی امامت کا حکم جسے ہوا خار ج ہونے کا شک ہو
شروع از عبد الوحید ساجد بتاریخ : 10 March 2014 01:51 PM
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں قو لو ن ( بڑی آنت کے درد) کا دا ئمی مر یض ہو ں اور اس مر ض کی وجہ سے ہو ا خا رج ہو تی رہتی ہے خا ص طو ر پر نماز میں اور ہوا کے کثر ت سے خرو ج کے با عث مجھے نماز میں بھی بد بو محسو س ہو تی ہے حتی کہ بد بو اگر کسی اور چیز سے آرہی ہو تو پھر بھی مجھے یو ں محسو س ہوتا ہے کہ یہ میر ی ہوا خا رج ہو نے کی وجہ سے ہے تو میں نماز کے دوران کیا کر وں ؟ کیا شک کی صورت مین وضو ء وا جب ہے ؟ اور جب مقتدی اچھی طر ح قرا ت نہ کر سکتے ہو ں تو کیا میر ے لئے ان کی امامت کر ا نا جا ئز ہے ؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اصل بقا ء طہا ر ت ہے لہذا آپ کے لئے یہ وا جب ہے کہ اپنی نماز کو مکمل کر و اور وسوسہ کی طرف تو جہ نہ دو الا یہ کہ آواز سننے یا بد بو محسو س کر نے کی وجہ سے آپ کو یہ معلو م ہو جا ئے کہ آپ کی ہو ا خا رج ہو ئی ہے کیو نکہ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم سے جب یہ سو ال کیا گیا کہ آدمی اپنی نماز میں کچھ محسو س کر تا ہے تو اپ نے فر ما یا :
لا ينصرف حتي يسمع صوتا اويجد ريحا
(صحیح بخا ری کتا ب الوضوء )(ح:137)
"وہ اس وقت تک نماز کو نہ چھو ڑ نا جب تک آواز نہ سن لے یا بد بو نہ محسو س کر لے ''
جب تمام حا ضر ین کی نسبت آپ قرآن مجید زیا دہ پڑ ھنے والے ہو ں اور امامت کر وانے میں کو ئی مما نعت نہیں بشر طیکہ حدث کی کیفیت مسلسل نہ ہو اور یہ عا رضہ کبھی کبھی لا حق ہو تا ہو اور جب وضو ء ٹوٹ جائے تو نما ز با طل ہو جا تی ہے خو اہ آپ امام ہو ں مقتدی ہو یا اکیلے نماز پڑھ رہے ہو ں اگر آپ امام ہو ں اور وضو ء ٹو ٹ جا ئے تو اپنے پیچھے کھڑ ے ہو ئے جما عت کے لو گو ں میں سے کسی کو اپنی جگہ کھڑا کر دیں جو با قی نماز پڑ ھا ئے ۔اللہ تعا لیٰ ہمیں اور آپ کو عافیت عطا فرمائے
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتاویٰ اسلامیہ
ج1ص505
محدث فتویٰ، فتویٰ نمبر : 10592
لیکن مذکورہ وڈیو میں امام نے ایسا کیوں نہیں کیا کہ اگر یہ بات مان لی جائے کہ وہ بے وضو ہوگیا تھا نہ کہ وہ فون پر بات کرنےدورانِ نماز وضو ٹوٹ جانے پر بقیہ نماز کی ادائیگی
س... دورانِ نماز اگر وضو ٹوٹ جائے تو بقیہ نماز کس طرح ادا کرنی چاہئے؟
ج... نماز کو وہیں چھوڑ کر چپ چاپ وضو کر آئے، کسی سے بات چیت نہ کرے، اور جہاں سے نماز چھوڑی تھی، واپس آکر وہیں سے دوبارہ شروع کرلے، مگر اس کے مسائل بڑے دقیق ہیں، عوام کے لئے مناسب یہی ہے کہ وضو کرنے کے بعد ازسرِنو نماز شروع کریں، اور اگر امام صاحب کا وضو ٹوٹ جائے تو صف میں سے کسی کو آگے کردے اور خود وضو کرکے مقتدیوں کی صف میں شریک ہوجائے، بے وضو نماز پڑھتے رہنا جائز نہیں، بلکہ سخت گناہ ہے، بعض علماء فرماتے ہیں کہ اس سے اندیشہٴ کفر ہے۔