• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کا غسل اور ڈاکٹر شبیرکی غلط فہمی

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
ندیم بھائی آنکھیں کھول کر دیکھیں
وہ تجھ سے روح کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیا یہ آیت کافروں سے خطاب ہے؟
آپ سمجھ رہے ہیں کہ اللہ نے صرف رسول کی اطاعت کا حکم دیا ہے اور اپنی کتاب میں اطاعت رسول نہیں بتائی؟ بھائی وہ رسول اللہ کے ہیں اور اللہ سے زیادہ رسول کی سیرت اور ان کے قول و فعل کی وضاحت کون کر سکتا ہے؟ اللہ کی کتاب سے ہی آیات ، رسول تلاوت کرتا ہے۔ کتاب سے ہی حکمت بیان کرتا ہے۔آیات سے ہی کتاب کا علم دیتا ہے۔اور کتاب سے ہی تزکیہ کرتا ہے۔
سب کچھ اللہ کی کتاب سے ہورہا ہے۔ آپ لوگ اللہ کی کتاب کو خالص پڑھتے ہی نہیں ہیں۔ انسانی کتابوں کے ساتھ شریک کر کے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں اسی لئے آیت کی روح تک نہیں پہنچ پاتے۔
اللہ کی کتاب میں جو رسول ہے اسی رسول کی اطاعت کا حکم ہے۔ اللہ کی کتاب کے باہر سنیوں کا الگ رسول ہے شیعہ کا الگ اہل حدیث کا الگ حنبلی کا الگ مالکی کا الگ وغیرہ وغیرہ۔ میں صرف اللہ کی کتاب سے رسول کو پہچانتا ہوں اور یہ کافی ہے۔
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
ماشاءاللہ کمال کی لاجک ہےتو جناب میرا چیلنج اب بھی ہے کہ حرم میں مقامِ ابراہیم پر جو نماز پڑھی جاتی ہے اور آپ بھی مانتے ہیں کہ وہی صحیح نماز ہے تو قرآن سے ثابت کر دیں۔
کیونکہ کہ بقول آپ کے
میں صرف اللہ کی کتاب سے رسول کو پہچانتا ہوں اور یہ کافی ہے۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
سب کچھ اللہ کی کتاب سے ہورہا ہے۔ آپ لوگ اللہ کی کتاب کو خالص پڑھتے ہی نہیں ہیں۔ انسانی کتابوں کے ساتھ شریک کر کے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں اسی لئے آیت کی روح تک نہیں پہنچ پاتے۔
جن لوگوں نے حدیث کو چھوڑ کر خالص کتاب اللہ پر غور کیا ہے، ان میں کسی دو میں نماز کے مسئلہ ہی میں اتفاق دکھا دیں۔ یہ بہت بڑا دھوکا ہے۔ منکرین حدیث دعوی یہ کرتے ہیں کہ ہم اللہ کی کتاب پر غور کرتے ہیں اور درحقیقت وہ اپنے کے شیطانی وساوس اور خیالات اللہ کی کتاب سے ثابت کرنا چاہ رہے ہوتے ہیں یعنی اپنا فکر و فلسفہ اللہ کی کتاب کے منہ میں ڈالتے ہیں۔

خالص اللہ کی کتاب پر غور و فکر کرنے کے دعویداروں کا لٹریچر ہی ان کے اس دعوی کی قلعی کھولنے کے لیے کافی تھا۔ دعوی یہ تھا کہ حدیث سے اختلاف پیدا ہوا ہے لہذا خالص کتاب پر غور کرو، اختلاف ختم ہو جائے گا اور نتیجہ یہ ہے کہ حدیث سے قرآن فہمی والوں میں اتنا اختلاف چودہ صدیوں میں نہیں تھا جتنا انہوں نے اس ایک صدی میں خالص قران فہمی کے نام پر پیدا کر دیا ہے۔ ہر منکر حدیث اپنی ہی ایک قرآن فہمی ہے اور اس طرح قرآنی شریعت کے بیسیوں ورژن اس ایک صدی میں قرآن فہمی کے نام پر سامنے آئے ہیں۔
فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَ‌ىٰ عَلَى اللَّـهِ كَذِبًا لِّيُضِلَّ النَّاسَ بِغَيْرِ‌ عِلْمٍ ۗ إِنَّ اللَّـهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ ﴿١٤٤
اپنے ذاتی فکر و فلسفہ کو قرآن کی زبان دینا اللہ پر جھوٹ باندھنا نہیں ہے تو کیا ہے۔
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
میں صرف اللہ کی کتاب سے رسول کو پہچانتا ہوں اور یہ کافی ہے۔

کچھ سوالات کے جواب مطلوب ہیں

محترم جناب مسلم صاحب !
قرآن میں ہے کہ
حَافِظُواْ عَلَى الصَّلَوَاتِ والصَّلاَةِ الْوُسْطَى وَقُومُواْ لِلّهِ قَانِتِين(البقرہ 238)
ترجمہ:مسلمانو سب نمازیں خصوصاً بیچ کی نماز( یعنی نماز عصر )پورے اہتمام کے ساتھ ادا کرتے رہو اور اللہ کے آگے ادب سے کھڑے رہا کرو۔
یہ کون سی آیت مبارکہ سے پتہ چلا کہ صلاۃ وسطیٰ نماز عصر ہے۔ کیونکہ مقام ابراہیم پر یہ نماز عصر کے وقت پڑھی جاتی ہے۔
نیز یہ بھی بتا دیں کہ کس آیت مبارکہ سے پانچ نمازوں کی فرضیت ثابت ہے؟
اور ان آیات کی آپ کیا تاویل فرماہیں گے۔
فَإنْ خِفْتُمْ فَرِجَالاً أَوْ رُكْبَانًا فَإِذَا أَمِنتُمْ فَاذْكُرُواْ اللّهَ كَمَا عَلَّمَكُم مَّا لَمْ تَكُونُواْ تَعْلَمُون(البقرہ 239)
پھر اگر تم خوف کی حالت میں ہو تو پیادے یا سوار جس حال میں ہو نماز پڑھ لو پھر جب امن و اطمینان ہو جائے تو جس طریق سے اللہ نے تم کو سکھایا ہے جو تم پہلے نہیں جانتے تھے اللہ کو یاد کرو۔
اللہ تعالیٰ کا سکھایا ہوا طریقہ قرآنی آیات کی روشنی میں بیان کریں جو مقامِ ابراہیم پر مستعمل ہے۔
اور
وَإِذَا ضَرَبْتُمْ فِي الأَرْضِ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَن تَقْصُرُواْ مِنَ الصَّلاَةِ إِنْ خِفْتُمْ أَن يَفْتِنَكُمُ الَّذِينَ كَفَرُواْ إِنَّ الْكَافِرِينَ كَانُواْ لَكُمْ عَدُوًّا مُّبِينًا
( النساء 101)
اور جب تم سفر کو جاؤ تو تم پر کچھ گناہ نہیں کہ نماز کو کم کر کے پڑھو۔ بشرطیکہ تم کو خوف ہو کہ کافر لوگ تم کو ستائیں گے۔ بیشک کافر تمہارے کھلے دشمن ہیں۔
کتنی نماز پڑھی جائے دورانِ سفر قرآنی آیات کی روشنی میں جواب دیں۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
ندیم بھائی اسی گفتگو میں اوپر اٹھائے گئے میرے سوالات کے جوابات پہلے دیں۔ ایک ایک کر کے۔ پھر میں آپ کے سوالات کے جواب دوں گا۔ انشاءاللہ۔
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
محترم آپ کے تمام سوالات کے جوابات دیے جا چکے ہیں آنکھیں کھول کر پچھلی تمام پوسٹ کا مطالعہ فرما لیں اور میرے سوالات کا بھی جواب دے دیں اگر نہیں دے سکتے تو پھر بہانے بنانے کی ضرورت نہیں کہ:
میرے سوالات کے جوابات پہلے دیں
میں انتظار کر رہا ہوں آپ کے جوابات کا اگر آپ حق پر ہو تو ثابت کر دیں۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
محترم آپ کے تمام سوالات کے جوابات دیے جا چکے ہیں آنکھیں کھول کر پچھلی تمام پوسٹ کا مطالعہ فرما لیں اور میرے سوالات کا بھی جواب دے دیں اگر نہیں دے سکتے تو پھر بہانے بنانے کی ضرورت نہیں کہ:

میں انتظار کر رہا ہوں آپ کے جوابات کا اگر آپ حق پر ہو تو ثابت کر دیں۔
ندیم بھائی آپ درست نہیں فرما رہے ہیں اور ناراض لگ رہے ہیں۔ جو سوالات english text میں پوچھے گئے تھے ان کے جوابات کہاں ہیں؟
آپ اور علوی صاحب دونوں نے جوابات دینے کے بجائے کئی سوالات مزید اٹھا دئیے۔ جو موضوع ہے پہلے اسکو تو مکمل کرلیں۔
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
اور بیشک ہم نے انسانوں کے لئے اس قرآن میں ہر مثال وضاحت سے بیان کر دی ہے۔ پس اکثر لوگ نا شکرگزاری سے باز نہ رہتے ہوئے انکار پر ہی ڈٹے رہتے ہیں۔
منكرين حديث کی قرآن سازی کی ایک ادنى سی مثال ہے یہ ترجمہ
اور کچھ نہیں !
جس آیت کا ترجمہ بگاڑا گیا وہ یہ ہے :
وَلَقَدْ صَرَّفْنَا لِلنَّاسِ فِي هَـذَا الْقُرْآنِ مِن كُلِّ مَثَلٍ فَأَبَى أَكْثَرُ النَّاسِ إِلاَّ كُفُوراً [الإسراء : 89]
اور اسی کی مثل کچھ اور آیات بھی ہیں :
وَلَقَدْ صَرَّفْنَا فِي هَذَا الْقُرْآنِ لِلنَّاسِ مِن كُلِّ مَثَلٍ وَكَانَ الْإِنسَانُ أَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلاً [الكهف : 54]
وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِي هَذَا الْقُرْآنِ مِن كُلِّ مَثَلٍ وَلَئِن جِئْتَهُم بِآيَةٍ لَيَقُولَنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا إِنْ أَنتُمْ إِلَّا مُبْطِلُونَ [الروم : 58]
وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِي هَذَا الْقُرْآنِ مِن كُلِّ مَثَلٍ لَّعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ [الزمر : 27]
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
منكرين حديث کی قرآن سازی کی ایک ادنى سی مثال ہے یہ ترجمہ
اور کچھ نہیں !
جس آیت کا ترجمہ بگاڑا گیا وہ یہ ہے :
وَلَقَدْ صَرَّفْنَا لِلنَّاسِ فِي هَـذَا الْقُرْآنِ مِن كُلِّ مَثَلٍ فَأَبَى أَكْثَرُ النَّاسِ إِلاَّ كُفُوراً [الإسراء : 89]
اور اسی کی مثل کچھ اور آیات بھی ہیں :
وَلَقَدْ صَرَّفْنَا فِي هَذَا الْقُرْآنِ لِلنَّاسِ مِن كُلِّ مَثَلٍ وَكَانَ الْإِنسَانُ أَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلاً [الكهف : 54]
وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِي هَذَا الْقُرْآنِ مِن كُلِّ مَثَلٍ وَلَئِن جِئْتَهُم بِآيَةٍ لَيَقُولَنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا إِنْ أَنتُمْ إِلَّا مُبْطِلُونَ [الروم : 58]
وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِي هَذَا الْقُرْآنِ مِن كُلِّ مَثَلٍ لَّعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ [الزمر : 27]
آپ کو ترجمہ میں غلطی نظر آرہی ہے تو نشاندہی فرما دیں اور آپ جو ترجمہ درست سمجھ رہے ہیں وہ لکھ دیں۔ ناراض کیوں ہورہے ہیں۔ اللہ نے تو کل مثل بیان کردی ہیں۔ آپ کو آیت پر ایمان لانے سے شیطان روک رہا ہے۔ آیت پر ایمان لائیں آیت ہی حق ہے۔
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
محترم جناب مسلم صاحب پوسٹ نمبر 41 میں ایک کتاب کا لنک دیا گیا ہے اور ساتھ ہی جلی حروف میں لکھا ہوا ہے کہ آپ کے تمام سوالات کا جواب اسی کتاب میں ہے مطالعہ فرما لیں۔اسی لیے میں نے کہا آنکھیں کھول کر پوسٹ پڑھا کریں۔اگر غور سے پڑھتے تو کبھی یہ نہ کہتے:
جو سوالات english text میں پوچھے گئے تھے ان کے جوابات کہاں ہیں؟
 
Top