- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
انبیاء علیہم السلام اولیاء رحمہم اللہ سے افضل ہیں
اس لیے کہ اپنے اپنے زمانہ کے انبیاء علیہم الصلوٰۃوالسلام بھی اس امت کے اولیاء سے افضل ہیں اور یہ کس طرح ممکن ہے کہ تمام انبیاء اور اولیاء اس شخص سے علم باللہ حاصل کریں جو اِن کے بعد آنے والا ہو اور خاتم اولیاء ہونے کا مدعی ہو اور یہ بھی نہیں کہ جو ولی تمام اولیاء کے بعد میں آئے وہ تمام اولیاءسے بھی افضل ہو جیسا کہ آخری نبی ان تمام سے افضل ہے اس لئے کہ آخری نبی کا افضل ہونا تو نصوص سے ثابت ہے،
چنانچہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
اَنَا سَیِّدُ وُلْدِ اٰدَمَ وَلاَفَخْرَ
(بخاری کتاب الانبیاء باب ولقد ارسلنا نوحا الی قومہ مسلم کتاب الایمان باب ادنی اہل الجنۃ منزلۃ فیہا۔ ترمذی کتاب المناقب باب سلوا اللہ لی الوسیلۃ ۔ رقم: ۳۶۱۵… مسند احمد ، ج ۲، ص ۴۳۰، ۴۳۵۔)’’میں اولاد آدم کا سردار ہوں اور یہ کہنا بطور فخر نہیں۔‘‘
نیز جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ
شب ِ معراج کو اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا درجہ تمام انبیاء علیہم السلام سے بلند کر دیامیں جنت کے دروازے کے پاس آئوں گا اور اس کے کھولنے کا مطالبہ کروں گا۔ خازن کہے گا۔ ’’آپ کون ہیں؟‘‘ میں کہوں گا ’’محمد!‘‘ تو خازن کہے گا کہ ’’مجھے یہی حکم دیا گیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کسی کے لیے دروازہ نہ کھولوں۔‘‘
(صحیح مسلم، کتاب الایمان باب فی قول النبی انا اول الناس رقم الحدیث ۴۸۶۔)
تِلْكَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ ۘ مِّنْهُم مَّن كَلَّمَ اللَّـهُ ۖ وَرَفَعَ بَعْضَهُمْ دَرَجَاتٍ ۚ
البقرہ
اس آیت کے سب سے زیادہ مستحق جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔’’ہم نے بعض انبیاء کو بعض پرفضیلت دی ہے۔ ان میں سے بعض کے ساتھ اللہ تعالیٰ کلام فرماتے ہیں اور بعض کے درجے بلند ہیں۔‘
الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان- امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ