ابن بشیر بھائی مذکورہ تمام علوم میں مہارت کے لیے ایک سال کی مدت خاصی کم نہیں؟
حافظ عبدالحمید ازہر صاحب کل ہمارے ہاں تشریف لائے تھے انھوں نے یہ پوسٹ دیکھیی تو ان کے تاثرات بھی زیادہ اچھے نہیں تھے۔
ادارے کو مختلف فنون میں مہارت رکھنے والے اہل علم کی خدمات حاصل ہیں ۔دینی مدارس سے فار غ التحصیل اہل علم کو مختلف قسموں میں تقسیم کیا ہے کچھ وہ ہیں جو صرف تصنیف و تحقیق سیکھنا چاہتے ہیں ،کچھ وہ ہیں جو صرف علوم حدیث میں ماہر بننا چاہتے ہیں اور کچھ فن خطابت میں ماہر بننا چاہتے ہیں
ایک فن میں ایک سال لگوایا جائے گا اور بہت کم طلبا ایسے ہیں جو ہر فن میں آگے نکلنا چاہتے ہیں ۔۔۔۔۔۔میرے خیال میں وضاحت ہوگئ ہے ۔
ہم نے حالات کو دیکھ کر یہ فکر شروع کی ہے کہ غربت عام ہے مدارس میں پڑھنے والے اکثر غریبوں کے بچے ہیں اور ان کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے ۔بلکہ اگر کوئی چند ماہ نکال سکتا ہے اس کو بھی داخل کیا جا رہاہے ۔۔۔۔
زیادہ شرائط دینی علوم سے دور رکھنے کاسبب بن رہی ہیں ۔
اسی طرح کوالیفائیڈ طلبا کے لئے بھی مختلف کورسز شروع کر دئے گئے ہیں جو کالجز و یونیورسٹیوں کے ڈگری ہولڈر اہل ہیں وہ سات سال نہیں دے سکتے اور دین بھی سیکھنا چاہتے ہیں ان کے لئے بھی مختلف کورسز مرتب دئے گئے ہیں ۔
شیخ عبدالحمید ازہر حفظہ اللہ تک یہ تفصیل پہنچائیں اگر ہو سکے تو مجھے ان کا نمبر بھی دیں تاکہ ان سے بھر پور مشورہ لیا جا سکے ۔بارک اللہ فیکم ۔