ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
قراء ت
یہ متواتر قراء ت ہے۔یعقوب نے رویس کی روایت سے اس طرح پڑھا ہے۔اس قراء ت کے لیے ان کی دلیل یہی حدیث ہے۔ غائب اور حاضر کے صیغوں سے امر بناتے وقت یہ قاعدہ ہے کہ اس پر لام داخل کیا جائے جو فعل کو جزم دیتا ہے۔ جیساکہ’’لِیُنْفِقْ ذُوْ سَعَۃٍ‘‘ (الطلاق:۷) اسی طرح جب ہم کہتے ہیں : قم واذھب تو یہ اصل میں لتقم اور لتذھب ہے۔ اس پر علمائے نحو کااجماع ہے۔کثرت استعمال کی وجہ سے لام کو حذف کردیا گیا۔اسی طرح افرحوا ہے جو اصل میں لتفرحوا تھا توجس نے تاء کے ساتھ پڑھا۔ اس نے اس کی اصل کے مطابق پڑھا ہے۔
یہ متواتر قراء ت ہے۔یعقوب نے رویس کی روایت سے اس طرح پڑھا ہے۔اس قراء ت کے لیے ان کی دلیل یہی حدیث ہے۔ غائب اور حاضر کے صیغوں سے امر بناتے وقت یہ قاعدہ ہے کہ اس پر لام داخل کیا جائے جو فعل کو جزم دیتا ہے۔ جیساکہ’’لِیُنْفِقْ ذُوْ سَعَۃٍ‘‘ (الطلاق:۷) اسی طرح جب ہم کہتے ہیں : قم واذھب تو یہ اصل میں لتقم اور لتذھب ہے۔ اس پر علمائے نحو کااجماع ہے۔کثرت استعمال کی وجہ سے لام کو حذف کردیا گیا۔اسی طرح افرحوا ہے جو اصل میں لتفرحوا تھا توجس نے تاء کے ساتھ پڑھا۔ اس نے اس کی اصل کے مطابق پڑھا ہے۔
دیکھیے:إتحاف فضلاء البشر (۲۵۲) النشرلابن الجزری (۲؍۲۸۵)، الاملاء للعکبری (۲؍۱۶)، الحجۃ لأبی زرعہ(۳۳۳)ابن عامر، ابوجعفر اور رویس عن یعقوب نے تا کے ساتھ ’’ فَلْتَفْرَحُوْا‘‘ اور ’’تَجْمَعُوْنَ‘‘ پڑھا ہے، یعنی ’’جو تم دنیاوی سازوسامان اکٹھا کرتے ہو۔‘‘باقی قراء نے یا کے ساتھ ’’فَلْیَفْرَحُوْا‘‘ اور ’’یَجْمَعُوْنَ‘‘ پڑھا ہے۔ یعنی مومنوں کو اللہ کے فضل (اسلام) اور اس کی رحمت (قرآن) کے ساتھ خوش ہونا چاہئے۔یہ کافروں کے سازوسامان جمع کرنے سے بہتر ہے۔