ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
سورہ غافر
٢٢ عن أبی مسعود عن النبی قال: مَا اَحْسَنَ مُحْسِنٌ مِنْ مُسْلِمٍ وَلَاکَافِرٍ، إِلَّا أَثَابَہُ اﷲُ قَالَ: فَقُلْنَا: یَارَسُوْلُ اﷲِ!، مَا إثَابَۃُ اﷲِ الْکَافِرِ؟ قَالَ: إنْ کَانَ قد وَصَلَ رَحِمًا، أو تَصَدَّقَ بِصَدَقَۃٍ ، أَوْ عَمِلَ حَسَنَۃً أَثَابَہُ اﷲَ الْمَالَ وَلْوَلَدَ وَالصِّحَۃَ وَ أَشْبَاہُ ذَلِکَ، قَالَ فَقُلْنَا: مَا إثَابَتُہُ فِیْ الْآخِرَۃِ؟ فَقَالَ: عَذَابًا دُوْنَ الْعَذَابِ، قَالَ: وَقَرَأَ رَسُوْلُ اﷲِ!: ’’اَدْخِلُوْا اٖلَ فِرْعَوْنَ أشَدَّ الْعَذَابِ‘‘ (غافر:۴۶) ھکذا قرا رسول اﷲ! مقطوعۃ الألف
تخریج الحدیث: مستدرک حاکم (۲؍۲۵۳)، امام حاکم نے اسے صحیح اور ذہبی نے ضعیف کہا ہے۔ امام سیوطی نے درالمنثور (۵؍۶۰۰) میں بیان کیا اور اس کی نسبت بزار، ابن ابی حاتم اور ابن مردویہ کی طرف کی ہے۔
’’عبداللہ بن مسعود، رسول اللہﷺ سے روایت کرتے ہیں ۔ آپؐ نے فرمایا: مسلمان یا کافر جو کوئی بھی اچھا کام کرے گا، اللہ تعالیٰ اسے اس کا بدلہ دے گا۔ ابن مسعود نے فرمایا: ہم نے پوچھا: اے اللہ کے رسولﷺ، اللہ کافر کو کیسے بدلہ دیں گے؟ آپ نے فرمایا: اگر کافر صلہ رحمی کرے، صدقہ کرے، یا کوئی اچھا عمل کرے تو اللہ تعالیٰ اسے بدلے میں مال، اولاد، صحت اور اس طرح کی چیزیں عطا فرمائیں گے۔ ہم نے کہا: اس کا آخرت میں بدلہ کیا ہوگا؟ فرمایا: عذابا دون العذاب (چھوٹا عذاب)۔ پھر آپؐ نے یوں تلاوت فرمائی۔ (ہمزہ قطعی کے ساتھ) ’’أَدخلوا ء ال فرعون أشد العذاب‘‘