شیخ امین اللہ پشاوری ایک جیدسلفی عالم دین ہیں۔رہی یہ بات کہ کسی ممبر نے لکھا ہے کہ وہ پاکستان میں جہاد کے خلاف ہیں۔تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہ ہوسکتا ہے کہ ان کا اپنا نقطہ نظر ہو۔
لو اپنے ہی دام میں صیاد آگیا۔۔ھھھ
سمیر خان۔جس شیخ امین اللہ پشاوری کو جید سلفی عالم دین کہہ رہے ہو اسی کے بارے کہہ رہے ہو کہ یہ اس کا اپنا نقطہ نظر ہو گا۔اور یہ کہہ کر اس
شیخ امین اللہ پشاوری صاحب جید سلفی عالم دین کے فتاوی جات کو ایک طرف پھینک دیا اور اپنا فتوی پیش فرما دیا کہ
تو میرے بھائی پاکستان میں جہاد مجاہدین اس لیے کررہے ہیں تاکہ اللہ کے دین کو نافذ کیا جائے اور اس ملک سے طاغوتی قوانین کو اکھاڑ پھینکا جائے۔ یہ تو ہر مسلم پر اپنی استطاعت کے مطابق واجب ہے کہ جن مسلم ممالک میں اللہ کے دین کے بجائے انگریزی فرانسیسی اور ہندی قوانین نافذ ہوں تو وہ حتی الامکان ان قوانین سے بغاوت کرتے ہوئے اللہ کے دین کے نفاذ کو ممکن بنائے۔ اس معاملے کسی کا بھی اختلاف موجود نہیں ہے
ایک طرف امین اللہ پشاوری صآحب کا فتوی ہے اور دوسری طرف آپ کا۔بتاو میں کس کو مانو؟
شیخ امین اللہ پشاوری صاحب جید سلفی عالم دین کے سامنے آپکی اوقات کیا ہے؟فورم پر واضح فرما دیں۔
اگر جہاد پاکستان فساد پاکستان ہونا شیخ امین اللہ پشاوری صاحب حفظہ اللہ کا اپنا نظریہ ہے(یہ آپکی کذب بیانی ہے،کیونکہ انہوں نے یہ بات قرآن و سنت اور فہم سلف سے ثآبت کیا ہے)
تو پھر پاکستان کی حکومت کے کفر ہونے کا فتوی بھی ان کا اپنا نظریہ ہو سکتا ہے۔پھر کس منہ سے تم ان کی بات پیش کر رہے ہو؟
اور آپ کی اس پوسٹ میں اور یہودیوں کی روش میں ایک زرے کا فرق نظر نہیں آ رہا۔۔
یہودی بھی اپنے مقصد کی بات بیان کر دیتے تھے اور جو اپنے خلاف ہوتی تھی اس پر ہاتھ رکھ لیتے تھے،اسی طرح تم نے بھی اپنے مقصد کی بیان کر دی اور جو تمہارے خلاف
تھی اس پر ہاتھ رکھ لیا ۔۔تاکہ تمہاری قلعی نہ کھل جائے۔
انا للہ وانا الیہ راجعون۔
یہ تو ہر مسلم پر اپنی استطاعت کے مطابق واجب ہے کہ جن مسلم ممالک میں اللہ کے دین کے بجائے انگریزی فرانسیسی اور ہندی قوانین نافذ ہوں تو وہ حتی الامکان ان قوانین سے بغاوت کرتے ہوئے اللہ کے دین کے نفاذ کو ممکن بنائے۔
جناب جی۔۔۔۔۔
آپ شوخ الاسلام کا یہ فتوی صرف پاکستان کے بارے ہے یا پھر برطانیہ شریف کے بارے بھی ہے؟
کیونکہ آپکے امام انہی ممالک میں قیام پذیر ہیں۔۔۔اور نہ تو بغاوت کرتے ہیں نہ ہی وہاں کے طاغوتی نظاموں کے خلاف جہاد کرتے ہیں بلکہ وہاں کی شہریت لینے کے لیے
اللہ کے دین کو گالی دے کر ملکہ برطانیہ سے عہد وفاداری نبھانے کی قسم کھاتے ہیں۔
یا وہاں پر نفاذ شریعت کے لے اتنا ہی کافی ہے کہ اگلی کی بجائے پچھلی سیٹوں پر بیٹھ لیا جائے؟؟