قادری رانا
رکن
- شمولیت
- جون 20، 2014
- پیغامات
- 676
- ری ایکشن اسکور
- 55
- پوائنٹ
- 93
سجدہ تعظیمی اس لئے حرام ہے کیونکہ نبی اکرم نے اسے حرام کہا۔اور اگلی بات مانگنا شرک ہے یا نہیں اس حوالے سے فارم پر بحث ہو رہی ہے اسے ضرور ملاحظہ کریں۔
ایسی بات ہے تو پھر ان مزار کو ہی کیوں نہ ڈھا دیا جائے!میں نے تو کسی مزار پر آج تک کسی مولوی کو کہتے نہیں سنا کہ سجدہ مت کرو اگر یہ تعظیمی ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام قرار دیا ہے. آپ کا تو اس سے بڑا جہاد ہو ہی نہیں سکتا کسی مزار پر ڈیوٹی دیں جناب آپ کی بات سے لوگوں کی اصلاح بھی ہوجائے گی. ویسے ایک سوال ہے کہ کیا کہیں اس بات کا بھی ذکر ہے کہ اس سجدے کو حرام کیوں کہا
اس شرک کے لئے ایک راستہ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ سجدہ تو ساتھ اعضاء پر کیا جاتا ہے، لہٰذا قبر پر سجدہ کرنے والے کے سجدہ کو سجدہ ہی نہیں کہا جائے! کیونکہ اس نے ساتھ اعضاء پر نہیں کیا ہوگا!ابن داؤد بھائی قبروں کے محافظ کہتے ہیں کہ اس سجدے کو شرک کہنے کے لیے پہلے یہ پوچھنا ہوگا فاعل سے کہ اس کی نیت کیا تھی تب کوئی حکم لگایا جائے گا.البتہ قبروں کے محافظ بعض دفعہ بہت قیل و قال کرنے کے بعد یہ مان لیتے ہیں کہ بنا پوچھے اور نیت جانے بغیر بھی اس پر کم از کم حرام کا حکم تو ہے ہی. اسی لئے میرے ذہن میں یہ خیال آتا ہے کہ یہ لوگ اہل سنت والجماعت سے جھگڑنے کے بجاے پہلے اس حرام کاری کو تو روکیں آخر ان کی ناک کے نیچے ہی تو یہ حرام افعال انجام دیے جارہے ہیں. کیا یہ ایک اہم کام جہاد نہیں ہوگا. خوامخواہ ہی یہ لوگ یہاں وہاں یہ سمجھاتے اور لڑتے پھرتے ہیں کہ بھائی ہمارا یہ کام حرام ہے شرکیہ نہیں.
حضرت باقی مزرات کا مجھے علم نہیں ہاں ہمارے شہر میں جو مسعود فرید المعروف بابافرید گنج شکر کا مزار ہے اس کے آغاز میں ہی یہی بات لکھی ہوئی ہے کہ سجدہ تعظیمی حرام ہے۔اور اگلی بات اعلی حضرت نے فتوی رضویہ کی ج 9 میں واضاحت سے لکھا کہ مزار پر نہ ہی سجدہ کیا جائے اور نہ ہی اس کو چھوا جائے اور طواف بھی بالاتفاق حرام ہےمیں نے تو کسی مزار پر آج تک کسی مولوی کو کہتے نہیں سنا کہ سجدہ مت کرو اگر یہ تعظیمی ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام قرار دیا ہے. آپ کا تو اس سے بڑا جہاد ہو ہی نہیں سکتا کسی مزار پر ڈیوٹی دیں جناب آپ کی بات سے لوگوں کی اصلاح بھی ہوجائے گی. ویسے ایک سوال ہے کہ کیا کہیں اس بات کا بھی ذکر ہے کہ اس سجدے کو حرام کیوں کہا
اس کا زبردست جواب قرآن مجید میں موجود ہے ؛اس شرک کے لئے ایک راستہ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ سجدہ تو ساتھ اعضاء پر کیا جاتا ہے، لہٰذا قبر پر سجدہ کرنے والے کے سجدہ کو سجدہ ہی نہیں کہا جائے! کیونکہ اس نے ساتھ اعضاء پر نہیں کیا ہوگا!