• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اچھی باتیں

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کلیم حیدر بھائی قرآن وحدیث کی روشنی میں اس کی تھوڑی وضاہت بھی فرمائیں شکریہ جزاکم الله خيرا فی الدنيا والآخرة !
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا تُوبُوا إِلَى اللَّـهِ تَوْبَةً نَّصُوحًا--التحريم8
اے ایمان والو! تم اللہ کے سامنے سچی خالص توبہ کرو۔
سچی خالص توبہ کب ہوگی؟ جب دوبارہ گناہ کرنے کا نہ سوچا جائے گا اور نہ دل ودماغ میں خیال لایا جائے گا۔ جب گناہ کا خیال تک دل میں نہیں ہوگا۔ اور انسان نیکیاں کمانے کی طلب میں ہمہ تن مصروف ومشغول رہے گا۔ تو پھر اس کے دل میں نیکیوں سے محبت اور برائیوں سے نفرت خود بخودجنم لے لے گی۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
تو نفس کی تمنا پوری کرنے میں مصروف ہے اور وہ تمھیں برباد کرنے میں۔
جزاک اللہ خیرا۔۔۔ بہت زبردست کلیم بھائی
ایک تحقیقی سوال ہے بھائی، یہ بتائیں کہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ شیطان دل میں برائی کا وسوسہ ڈالتا تو آدمی گناہ کرنے سے ڈرتا ہے، بار بار وسوسہ آنے پر اپنے نفس کو کنٹرول کیے رکھتا ہے، لیکن پھر اس قدر شدید حملہ ہوتا ہے کہ گناہ کہ خطرات اور نقصانات بھلا کر انسان وہ گناہ کر کے آ بیٹھتا ہے، اور پچھتانے لگتا ہے۔۔۔۔ کیا اس سے بچنے کا کوئی طریقہ ہے؟

بھائی اپنے نفس کو کنٹرول کرنا تو بہت مشکل ہے، آپ کوئی ایسی تحریر بتائیں اور کتاب بھی جس میں قرآن و سنت کی روشنی میں اس پر تفصیلی بحث موجود ہو۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
غرور اپنے ساتھ رسوائی لے کر آتا ہے جبکہ عجز و انکسار سے حکمت و دانش جنم لیتی ہے۔
اللہ غرور سے بچائے آمین

مجھے یاد ہے ایک بار میرے استاد محترم قاری عبدالوکیل صاحب صدیقی مرحوم رحمۃ اللہ علیہ نے بہت پیاری بات کی تھی کہ:
کسی انسان میں اگر دو عادتیں آ جائیں تو اس کے تباہی و بربادی میں کوئی چیز رکاوٹ نہیں بنتی، ایک "تکبر" اور دوسرا" حسد"۔

اور میں نے تکبر کرنے والوں کے انجام کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔۔۔ اللہ معاف کرے آمین
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
اپنے بھائی کی مصیبت پر خوشی کا اظہار نہ کرو ممکن ہے کہ اللہ تعالٰی اسے اس سے نجات دے دیں اور تمھیں اس میں مبتلا کر دیں ۔
جزاک اللہ خیرا
بالکل صحیح۔۔۔۔ یہ عادت اکثر اُن لوگوں میں پائی جاتی ہے جو اللہ کا خوف نہیں رکھتے، ورنہ سوچنے کی بات ہے کہ یہ مصیبت جس میں فلاں آدمی مبتلا ہے وہ ہم پر بھی تو آسکتی ہے۔۔۔۔ اور مصیبت زدہ کو دیکھ کر دعا پڑھنے کی تلقین بھی ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا تُوبُوا إِلَى اللَّـهِ تَوْبَةً نَّصُوحًا--التحريم8
اے ایمان والو! تم اللہ کے سامنے سچی خالص توبہ کرو۔
سچی خالص توبہ کب ہوگی؟ جب دوبارہ گناہ کرنے کا نہ سوچا جائے گا اور نہ دل ودماغ میں خیال لایا جائے گا۔ جب گناہ کا خیال تک دل میں نہیں ہوگا۔ اور انسان نیکیاں کمانے کی طلب میں ہمہ تن مصروف ومشغول رہے گا۔ تو پھر اس کے دل میں نیکیوں سے محبت اور برائیوں سے نفرت خود بخودجنم لے لے گی۔
جزاک اللہ خیرا
بھائی سچی توبہ کرنے کے بعد بھی بہت عرصے بعد اگر وہی گناہ سرزد ہو جائے تو کیا دوبارہ توبہ کر سکتا ہے؟
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
ایک تحقیقی سوال ہے بھائی، یہ بتائیں کہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ شیطان دل میں برائی کا وسوسہ ڈالتا تو آدمی گناہ کرنے سے ڈرتا ہے، بار بار وسوسہ آنے پر اپنے نفس کو کنٹرول کیے رکھتا ہے، لیکن پھر اس قدر شدید حملہ ہوتا ہے کہ گناہ کہ خطرات اور نقصانات بھلا کر انسان وہ گناہ کر کے آ بیٹھتا ہے، اور پچھتانے لگتا ہے۔۔۔۔ کیا اس سے بچنے کا کوئی طریقہ ہے؟
1۔ شیطان کی انسان دشمنی انتباہ اور بچاؤ
2۔ وسوسے اور ان کا علاج
3۔ وسوسہ اور اس کا علاج
4۔ شیطان سے بچنے کا کیا طریقہ ہے؟
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
جزاک اللہ خیرا
بھائی سچی توبہ کرنے کے بعد بھی بہت عرصے بعد اگر وہی گناہ سرزد ہو جائے تو کیا دوبارہ توبہ کر سکتا ہے؟
وَلَيْسَتِ التَّوْبَةُ لِلَّذِينَ يَعْمَلُونَ السَّيِّئَاتِ حَتَّىٰ إِذَا حَضَرَ‌ أَحَدَهُمُ الْمَوْتُ قَالَ إِنِّي تُبْتُ الْآنَ وَلَا الَّذِينَ يَمُوتُونَ وَهُمْ كُفَّارٌ‌ ۚ أُولَـٰئِكَ أَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَابًا أَلِيمًا۔(النساء،18)
ان کی توبہ نہیں جو برائیاں کرتے چلے جائیں یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کے پاس موت آجائے تو کہہ دے کہ میں نے اب توبہ کی، اور ان کی توبہ بھی قبول نہیں جو کفر پر ہی مر جائیں، یہی لوگ ہیں جن کے لئے ہم نے المناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
وَلَيْسَتِ التَّوْبَةُ لِلَّذِينَ يَعْمَلُونَ السَّيِّئَاتِ حَتَّىٰ إِذَا حَضَرَ‌ أَحَدَهُمُ الْمَوْتُ قَالَ إِنِّي تُبْتُ الْآنَ وَلَا الَّذِينَ يَمُوتُونَ وَهُمْ كُفَّارٌ‌ ۚ أُولَـٰئِكَ أَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَابًا أَلِيمًا۔(النساء،18)
ان کی توبہ نہیں جو برائیاں کرتے چلے جائیں یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کے پاس موت آجائے تو کہہ دے کہ میں نے اب توبہ کی، اور ان کی توبہ بھی قبول نہیں جو کفر پر ہی مر جائیں، یہی لوگ ہیں جن کے لئے ہم نے المناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔
جزاک اللہ خیرا
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
جزاک اللہ خیرا
بھائی سچی توبہ کرنے کے بعد بھی بہت عرصے بعد اگر وہی گناہ سرزد ہو جائے تو کیا دوبارہ توبہ کر سکتا ہے؟
أنَّ رجلًا قالَ: يا رسولَ الله! أحدُنا يُذنِبُ الذَّنبَ؟ قالَ: « يُكْتبُ عليهِ » قالَ: ثمَّ يستغفرُ ويتوبُ؟ قالَ: « يُغفَرُ لَهُ ويتابُ عليهِ » قالَ: ثمَّ يَعودُ فيذنبُ؟ قالَ: « يُكْتبُ عليهِ » قالَ: ثمَّ يَستَغفرُ ويَتوبُ؟ قالَ: « يُغفَرُ لَهُ ويُتابُ عليهِ ولا يملُّ اللَّهُ حتَّى تملُّوا »
الراوي: عقبة بن عامر المحدث: ابن حجر العسقلاني - المصدر: الأمالي المطلقة - الصفحة أو الرقم: 134
خلاصة حكم المحدث: حسن صحيح وله شاهد في الصحيحين


سیدنا عقبہ بن عامر﷜ سے مروی ہے کہ ایک شخص نے نبی کریمﷺ سے سوال کیا کہ یا رسول اللہ! اگر ہم میں سے کسی سے گناہ سرزد ہو جائے؟
رحمۃ للعالمینﷺ نے فرمایا: ’’وہ گناہ اس کے خلاف لکھا جائے گا۔‘‘

اس شخص نے عرض کیا: اگر وہ توبہ واستغفار کر لے؟
فرمایا: ’’اس پر رجوع فرما کر اسے معاف کر دیا جائے گا۔‘‘

عرض کیا: اگر وہ پھر وہی گناہ کرے؟
فرمایا: ’’اس کے خلاف لکھا جائے گا۔‘‘

عرض کیا: اگر وہ پھر توبہ واستغفار کرے؟
فرمایا: ’’اللہ اس پر رجوع فرما کر اسے پھر معاف کر دیں گے۔ اللہ تعالیٰ اس وقت تک (معاف کرنے سے) نہیں تھکتے جب تک تم (توبہ واستغفار کرنے سے) نہ تھکو۔‘‘

سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم!
 
Top