• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اکابرین اہل حدیث کا تعلق صوفیت بہتان یا حقیقت؟

عزمی

رکن
شمولیت
جون 30، 2013
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
304
پوائنٹ
43
کلیم بھائی بہت شکریا۔
حق بات یہ ہے کہ صوفیاء عظامؒ کی سوانح حیات اکثر ان لوگوں نے مرتب کی ہیں ،جو خود صوفی نہ تھے،نتیجتاً انہوں نے کشف ومشاھدات یا وہ باتیں جو حقیقت میں کمزوری تھی ،اسے کرامت بنا کر لکھ دیا، یا سنی سنائی باتیں لکھ دی ،اسکا نقصان یہ ہوا کہ عام آدمی یہ سمجھتا ہے کہ صوفی بننے کے لئے جنگ میں جانا پڑے گا،کوئی چلہ کرنا پڑے گا،کنوئیں میں الٹا لٹکنا ہو گا، یا پھر جائل صوفیاء نے تصوف کا بہت نقصان کیا ہے ،حقیت میں تصوف کا بڑا آسان ہے بس کثرت سے اللہ کو یاد کر کے دل کو صاف کرنا پڑتا ہے ،اسکو برکات نبوت کہتے ہیں۔
 

ضدی

رکن
شمولیت
اگست 23، 2013
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
275
پوائنٹ
76
اگر ہماری تنقید عقیدے پر ہو تو زیادہ توجہ سے سمجھنے اور سمجھانے کا موقع ملے گا لیکن اگر ہم بریلوی، دیوبندی، اہلحدیث لکھنے کی بجائے اشخاص کے ناموں سے ان کے عقیدے کو منسوب کریں تو کسی کو ناگوار بھی نہیں گزرے گا اور بات بھی احسن انداز میں ہوگی ابھی کچھ دیر پہلے مولانا طارق جمیل صاحب کی آڈیو میں انہوں نے ایک گروہ کے تعلق سے کچھ ایسے کلمات کہے جو خود اسی مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کے عقیدے کے خلاف ہیں اور اس گروہ کے خلاف اُن کی ویب سائیٹ پر فتاوٰی بھی موجود ہیں لہذا کسی فرد کا کسی عقیدے یا گروہ سے متاثر ہونا یہ معنی رکھتا ہے وہ گروہ حق پر ہے حق پر ہونے کی دلیل ہمارے نزدیک قرآن اور حدیث اور آثار صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین کی ذات مبارکہ ہیں کون کیا کہہ رہا ہے کس کی کیا سوچ ہے کس نے کس بات سے کیا مطلب نکالا اور کیا عقیدہ اپنایا اس وجہ پر ایک دوسرے سے دست وگریباں ہونا ضروری ہے کیا میں نہیں سمجھتا وہ اس لئے کہ دین کے سب سے زیادہ حریض اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھے اور وہی وہ جماعت تھی جس پر اللہ تعالٰی کا خصوصی فضل وکرم تھا اور وہی وہ لوگ تھے جو اسلام میں داخل ہوئے اور یہ ہی وہ لوگ تھے جن کے بارے میں فرمایا کہ آپس میں نرم اور کافروں کے لئے سخت ہیں ہم کیوں ان موٹی موٹی باتوں کو سمجھنے سے قاصر ہیں ایسی بھی کیا بیزاری کے آپس میں ایک دوسرے سے دست وگریباں ہوئے پڑے ہیں کون کس عقیدے کا قائل ہے یہ میری پریشانی نہیں میری پریشانی شروع وہاں سے ہوتی ہے جب کسی کے عقیدے کو مجھ پر مسلط کیا جائے یہ کہہ کر کے وہ فلاں تھے وہ فلاں تھے میں کسی فلاں فلاں کو نہیں جانتا میں بس یہ جاننا چاہتا ہوں کے کیا سمجھ فہم وفراست اور آگہی کے ساتھ ساتھ دین کے حرص میں کوئی صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے معیار تک پہنچ سکتا ہے اگر جواب ہاں میں ہے تو سامنے آجائے اور نفی میں ہے تو پیچھے جاکر کھڑا ہوجائے کیونکہ یہود ونصارٰی میں جو اختلاف ہوا تھا وہ علم کے آجانے کے بعد ذاتی بغض، عناد وحسد کی وجہ سے ہوا تھا اور ہم خود کواُمتی مان رہے ہیں مگر پیچھے کس کے چل رہے ہیں یہ بتانے کی ضرورت ہے
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
محترم! لگتا ہے کہ آپ کا دودھ کالا ہے ،اور یہ کبھی سفید نہیں ہو گا،کیونکہ ضد کا کوئی علاج نہیں،آپ نے جہاں اکابرین اہلحدیث اور تعلق تصوف پڑھا ، دیکھا ہے وہاں تشریف لائیں ،اور یہ حوالہ مبہم ہے،کمال ہے ،آپ کے پاس ابھی جواب اور جواز نہیں تو بس حوالے مبہم ہو گئے،کتب علمائے اہلھدیث کی ،کتب خانے اہلحیدیث کے اور حوالے مبہم۔

اور دوسری بات یہ ہے کہ چونکہ آپ تصوف اسلام کی دشمنی میں اندھے ہو چکے ہیں ،بس آپ سے اتنا ہی کہوں گا۔۔۔
دل بینا بھی کر خدا سے طلب
آنکھوں کا نور ہے دل کا نور نہیں
یہ تصوف اسلام کیا ہوتا ہے؟ تو کیا پھر تصوف کفر بھی ہوتا ہے؟؟؟

بھائی میں تو اندھا نہیں ہوا البتہ آپ نے اپنی آنکھوں پر ضرور ایسا چشمہ چڑھا رکھا ہے جو آپکو حقیقت سے مختلف چیزیں دکھاتا ہے۔ پھر آپ جوش میں آکر اپنے موقف کو ایسی عبارتوں سے ثابت کررہے ہوتے ہیں جو در حقیقت آپکے موقف کی تردید کررہی ہوتی ہیں۔ جب ہم نے آپکے پیش کئے گئے حوالوں کے بارے میں کہا کہ مبہم ہیں تو آپ نے ہمارے دودھ کو کالا اور ہمیں ضدی کہا۔ زرا اپنی آنکھوں نے تقلید،تعصب، ضد اور بغض اہل حدیث کا چشمہ اتار کردیکھئے کہ خود آپکی تحریر اس بات کی گواہی دے رہی ہے کہ میں نے سو فیصد درست کہا تھا کہ آپ اپنے مضمون میں اکابرین اہل حدیث کے صوفی ہونے پر جتنے بھی حوالے اور دلائل پیش کرتے ہیں ان میں سے کسی سے بھی آپکا دعویٰ کہ اکابرین اہل حدیث صوفیاء تھے ہرگز ثابت نہیں ہوتا کیونکہ آپکے حوالے اور دلائل مبہم ہیں اور آپکو اپنا دعویٰ ثابت کرنے کے لئے ایسی واضح عبارتیں درکار ہیں جو اپنے مفہوم پر روشن، دوٹوک، صریح اور غیرمبہم ہوں۔

اہل حدیث کے صوفیاء ہونے پر آپ نے روزنامہ انصاف کے ایک مقلد کالم نگار پروفیسر محی الدین کی رائے بطور دلیل پیش کی ہے جس میں وہ واضح طور پر لکھتے ہیں: اکابرین اہلحدیثؒ کے ساتھ ایک بڑی زیادتی یہ ہوئی کہ اولاً تو انکی سوانحیات مرتب نہیں ہوئی ہیں ،اور جو مرتب کی گئی ہیں ،ان میں اکابرین اہلحدیثؒ کا جو تعلق تصوف وسلوک کیساتھ تھا ،اسے نہ صرف مبہم کر کے پیش کیا گیا،بلکہ ایک حد تک تو اسے پس پردہ کردیاگیاہے، دیکھئے: مسلک اہلحدیث اورتصوف واحسان

مخالفین کی یہ عبارت واضح طور پر بتارہی ہے کہ علمائے اہل حدیث کے تعلق تصوف و سلوک سے متعلق جتنے بھی حوالے موجود ہیں وہ سب مبہم ہیں۔ ان حوالوں کے مبہم ہونے کی حقیقت بھی یہ ہے کہ اکابرین اہل حدیث صوفی ہرگز نہیں تھے ورنہ اہل حدیث کے تعلق صوفیت پر اکثر حوالے واضح اور دو ٹوک ہوتے۔ علمائے اہل حدیث کے کچھ حوالے جو تحریروں میں‌ آگئے ہیں انکی وجہ بھی بعض کا تصوف سے جزوی طور پر متاثر ہوجانا ہے ورنہ یہ ٹوٹے پھوٹے، ادھورے اور غیرواضح حوالے بھی نہ ملتے۔ یاد رہے کہ بعض اکابرین اہل حدیث کا تصوف کے ایک آدھ مسائل پر عمل انہیں‌ صوفی نہیں بناتا بلکہ اس کے لئے ضروری ہے کہ انکے عقائد بھی وہی ہوتے جو صوفیوں کے ہیں۔ اگر کسی کو اکابرین اہل حدیث کو صوفی ثابت کرنے کا شوق چرایا ہے تو اسے چاہیے کہ اکابرین اہل حدیث کے صوفیانہ عقائد سامنے لائے۔

نوٹ: عزمی صاحب آپکے مراسلات حذف ہوجانے کی بنا پر میں آپکی پوری پوسٹ محفوظ نہیں‌ کرسکا ورنہ آپکے پورے مراسلے کا تسلی بخش جواب دیتا۔
 

عزمی

رکن
شمولیت
جون 30، 2013
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
304
پوائنٹ
43
یہ تصوف اسلام کیا ہوتا ہے؟ تو کیا پھر تصوف کفر بھی ہوتا ہے؟؟؟

بھائی میں تو اندھا نہیں ہوا البتہ آپ نے اپنی آنکھوں پر ضرور ایسا چشمہ چڑھا رکھا ہے جو آپکو حقیقت سے مختلف چیزیں دکھاتا ہے۔ پھر آپ جوش میں آکر اپنے موقف کو ایسی عبارتوں سے ثابت کررہے ہوتے ہیں جو در حقیقت آپکے موقف کی تردید کررہی ہوتی ہیں۔ جب ہم نے آپکے پیش کئے گئے حوالوں کے بارے میں کہا کہ مبہم ہیں تو آپ نے ہمارے دودھ کو کالا اور ہمیں ضدی کہا۔ زرا اپنی آنکھوں نے تقلید،تعصب، ضد اور بغض اہل حدیث کا چشمہ اتار کردیکھئے کہ خود آپکی تحریر اس بات کی گواہی دے رہی ہے کہ میں نے سو فیصد درست کہا تھا کہ آپ اپنے مضمون میں اکابرین اہل حدیث کے صوفی ہونے پر جتنے بھی حوالے اور دلائل پیش کرتے ہیں ان میں سے کسی سے بھی آپکا دعویٰ کہ اکابرین اہل حدیث صوفیاء تھے ہرگز ثابت نہیں ہوتا کیونکہ آپکے حوالے اور دلائل مبہم ہیں اور آپکو اپنا دعویٰ ثابت کرنے کے لئے ایسی واضح عبارتیں درکار ہیں جو اپنے مفہوم پر روشن، دوٹوک، صریح اور غیرمبہم ہوں۔

اہل حدیث کے صوفیاء ہونے پر آپ نے روزنامہ انصاف کے ایک مقلد کالم نگار پروفیسر محی الدین کی رائے بطور دلیل پیش کی ہے جس میں وہ واضح طور پر لکھتے ہیں: اکابرین اہلحدیثؒ کے ساتھ ایک بڑی زیادتی یہ ہوئی کہ اولاً تو انکی سوانحیات مرتب نہیں ہوئی ہیں ،اور جو مرتب کی گئی ہیں ،ان میں اکابرین اہلحدیثؒ کا جو تعلق تصوف وسلوک کیساتھ تھا ،اسے نہ صرف مبہم کر کے پیش کیا گیا،بلکہ ایک حد تک تو اسے پس پردہ کردیاگیاہے، دیکھئے: مسلک اہلحدیث اورتصوف واحسان

مخالفین کی یہ عبارت واضح طور پر بتارہی ہے کہ علمائے اہل حدیث کے تعلق تصوف و سلوک سے متعلق جتنے بھی حوالے موجود ہیں وہ سب مبہم ہیں۔ ان حوالوں کے مبہم ہونے کی حقیقت بھی یہ ہے کہ اکابرین اہل حدیث صوفی ہرگز نہیں تھے ورنہ اہل حدیث کے تعلق صوفیت پر اکثر حوالے واضح اور دو ٹوک ہوتے۔ علمائے اہل حدیث کے کچھ حوالے جو تحریروں میں‌ آگئے ہیں انکی وجہ بھی بعض کا تصوف سے جزوی طور پر متاثر ہوجانا ہے ورنہ یہ ٹوٹے پھوٹے، ادھورے اور غیرواضح حوالے بھی نہ ملتے۔ یاد رہے کہ بعض اکابرین اہل حدیث کا تصوف کے ایک آدھ مسائل پر عمل انہیں‌ صوفی نہیں بناتا بلکہ اس کے لئے ضروری ہے کہ انکے عقائد بھی وہی ہوتے جو صوفیوں کے ہیں۔ اگر کسی کو اکابرین اہل حدیث کو صوفی ثابت کرنے کا شوق چرایا ہے تو اسے چاہیے کہ اکابرین اہل حدیث کے صوفیانہ عقائد سامنے لائے۔

نوٹ: عزمی صاحب آپکے مراسلات حذف ہوجانے کی بنا پر میں آپکی پوری پوسٹ محفوظ نہیں‌ کرسکا ورنہ آپکے پورے مراسلے کا تسلی بخش جواب دیتا۔
محترم اکابرین اہلحدیث صوفی تھے یا نہیں؟ اس بات کو جاننا آپ کی سمجھ سے بالا تر ہے کیونکہ آپ اس شعبہ سے واقف ہی نہیں ،پہلے تو آپکو یہ معلوم ہو نا چاہئے کہ تصوف اسلامی کیا ہے ،پھر اسکے بعد تحصیل السلوک پر اگاہی ہونی چاہئے،اور پھر اکابرین اہلحدیث کا تعلق تصوف،آپ کی بد بختی کہ آپ دیوبندی ،بریلوی دشمنی میں حد کراس کر چکے ،وہی اثرات آپکی زندگی کے دیگر سوچ وافکار پر حاوی ہو چکے ہیں، ورنہ مطلق تصوف کا نکار کسی بھی جید عالم دین نے نہیں کیا ہے۔محققین حضرات تصوف اسلامی کے قائل تھے ،ابن تیمہؒ جیسے لوگوں نے اتفاق کیا ہے۔
اکابرین اہل حدیث کے صوفیانہ عقائد سامنے لائے۔
دیکھے تصوف اسلامی کسی نئے عقیدے کا نام نہیں ہے،آپ تصوف کے نام پر رطب و یابس اگھٹے کر لیں اور کہیں کہ یہ اکابرین ثابت کرو ،یہ ناجائز بات ہے ،اکابرین اہلحدیث کی تصوف کے مو ضوع پر جو کتب ہیں آپ انکا مطالعہ فرمائیں،انکی حالات زندگی مطالعہ فرمائیں بالخصوص اولیں دور کے،خاندان لکھوی،غزنوی ،سوہدروی،مولانا غلام رسول ،روپڑی اور دیگر لوگ ،بعض علماء کی مستقل تصنیفات موجود ہیں ،آپ کا نہ مطالعہ و تحقیق اور نہ ہی سوجھ بوجھ،بس ضد۔
آپ اپنی پسند کا فورم بتائیں ،اور تھریڈ ڈیلیٹ نہ ہونے کی گارنٹی دے،ورنہ فورم میں بتاوںگا اور گارنٹی بھی دونگا،آپ ادب وآداب میں رہ کر کھلے دل سے تصوف کے خلاف لکھیں۔یہاں پر لکنا فضول ہے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
محترم اکابرین اہلحدیث صوفی تھے یا نہیں؟ اس بات کو جاننا آپ کی سمجھ سے بالا تر ہے کیونکہ آپ اس شعبہ سے واقف ہی نہیں ،پہلے تو آپکو یہ معلوم ہو نا چاہئے کہ تصوف اسلامی کیا ہے ،پھر اسکے بعد تحصیل السلوک پر اگاہی ہونی چاہئے،اور پھر اکابرین اہلحدیث کا تعلق تصوف،آپ کی بد بختی کہ آپ دیوبندی ،بریلوی دشمنی میں حد کراس کر چکے ،وہی اثرات آپکی زندگی کے دیگر سوچ وافکار پر حاوی ہو چکے ہیں، ورنہ مطلق تصوف کا نکار کسی بھی جید عالم دین نے نہیں کیا ہے۔محققین حضرات تصوف اسلامی کے قائل تھے ،ابن تیمہؒ جیسے لوگوں نے اتفاق کیا ہے۔
دیکھے تصوف اسلامی کسی نئے عقیدے کا نام نہیں ہے،آپ تصوف کے نام پر رطب و یابس اگھٹے کر لیں اور کہیں کہ یہ اکابرین ثابت کرو ،یہ ناجائز بات ہے ،اکابرین اہلحدیث کی تصوف کے مو ضوع پر جو کتب ہیں آپ انکا مطالعہ فرمائیں،انکی حالات زندگی مطالعہ فرمائیں بالخصوص اولیں دور کے،خاندان لکھوی،غزنوی ،سوہدروی،مولانا غلام رسول ،روپڑی اور دیگر لوگ ،بعض علماء کی مستقل تصنیفات موجود ہیں ،آپ کا نہ مطالعہ و تحقیق اور نہ ہی سوجھ بوجھ،بس ضد۔
سوال گندم جواب چنا
شاید یہ آپکی عادت ہے کہ بات کچھ ہوتی ہے اور آپ کوئی دوسرا راگ الاپنا شروع کردیتے ہو۔ میں نے یہاں آپ کی اپنی تحریر سے یہ ثابت کیا ہے کہ اکابرین اہل حدیث کے تصوف میں جتنے بھی حوالے ملتے ہیں سب مبہم ہیں۔ اور مبہم عبارتوں کی بنیاد پر اہل حدیث کے صوفی ہونے کا یقینی دعویٰ نہیں کیا جاسکتا۔ معلوم ہوا کہ اس سلسلے میں آپکا دامن دلائل سے خالی ہے تو پھر اکابرین اہل حدیث کے صوفی ہونے کا جھوٹا راگ الاپنا کیوں بند نہیں کردیتے؟؟؟

آپ اپنی پسند کا فورم بتائیں ،اور تھریڈ ڈیلیٹ نہ ہونے کی گارنٹی دے،ورنہ فورم میں بتاوںگا اور گارنٹی بھی دونگا،آپ ادب وآداب میں رہ کر کھلے دل سے تصوف کے خلاف لکھیں۔یہاں پر لکنا فضول ہے۔
آپ یہاں تشریف لائیں http://www.ahlulhdeeth.com/vb/forum.php
اگر آپ ادب و آداب سے بیگانہ ہوکر بھی لکھیں گے تو آپکی پوسٹ حذف نہیں ہوگی۔ ان شاء اللہ
میرا خیال ہے کہ آپ یہاں پہلے ہی ابن محمد جی قریشی کی آئی ڈی سے موجود ہو۔
 

عزمی

رکن
شمولیت
جون 30، 2013
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
304
پوائنٹ
43
سوال گندم جواب چنا
شاید یہ آپکی عادت ہے کہ بات کچھ ہوتی ہے اور آپ کوئی دوسرا راگ الاپنا شروع کردیتے ہو۔ میں نے یہاں آپ کی اپنی تحریر سے یہ ثابت کیا ہے کہ اکابرین اہل حدیث کے تصوف میں جتنے بھی حوالے ملتے ہیں سب مبہم ہیں۔ اور مبہم عبارتوں کی بنیاد پر اہل حدیث کے صوفی ہونے کا یقینی دعویٰ نہیں کیا جاسکتا۔ معلوم ہوا کہ اس سلسلے میں آپکا دامن دلائل سے خالی ہے تو پھر اکابرین اہل حدیث کے صوفی ہونے کا جھوٹا راگ الاپنا کیوں بند نہیں کردیتے؟؟؟


آپ یہاں تشریف لائیں http://www.ahlulhdeeth.com/vb/forum.php
اگر آپ ادب و آداب سے بیگانہ ہوکر بھی لکھیں گے تو آپکی پوسٹ حذف نہیں ہوگی۔ ان شاء اللہ
میرا خیال ہے کہ آپ یہاں پہلے ہی ابن محمد جی قریشی کی آئی ڈی سے موجود ہو۔
خاک مبہم ہونے کا ثبوت پیش کیا گیا ہے ؟باقی بات ادھر ہوگی۔وہاں بھی بیعت وارادت پر پوسٹ ڈیلیٹ ہو چکی ہے۔اور جو بات مبہم ہیں وہ آپ جیسے لوگوں کے لئے مبہم ہیں ،اہل تصوف و احسان کے لئے مبہم نہیں ہیں۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
خاک مبہم ہونے کا ثبوت پیش کیا گیا ہے ؟باقی بات ادھر ہوگی۔وہاں بھی بیعت وارادت پر پوسٹ ڈیلیٹ ہو چکی ہے۔اور جو بات مبہم ہیں وہ آپ جیسے لوگوں کے لئے مبہم ہیں ،اہل تصوف و احسان کے لئے مبہم نہیں ہیں۔
آپ عقل سے پیدل تو نہیں؟ کیسی بہکی بہکی اور عقل سے عاری گفتگو فرمارہے ہیں۔
آپ نے تصوف پر جو مضمون لکھا ہے اس میں اپنی رضامندی سے ایک حوالہ بطور دلیل پیش کیا ہے اسی کی عبارت مترشح کر رہی ہے کہ اہل حدیث اکابرین کی صوفیت سے متعلق تمام حوالے مبہم ہیں۔ یہ ہمارا کلام نہیں ہے جسے آپ یہ کہہ کررد کردینگے کہ میں‌ نہیں‌ مانتا۔ یہ آپکی اپنی لکھی ہوئی عبارت ہے جو آپکے موقف کی کمزوری ظاہر کررہی ہے اور پتا دے رہی ہے کہ آپ نے اہل حدیث کی صوفیت کا محل ہوا میں کھڑا کیا ہے۔ اب تو آپ کے پاس یہی صورت ہے کہ سچ اور حق بات کو تسلیم کرلو کہ اہل حدیث کے صوفی ہونے پر آپ کے پاس کوئی صاف اور صریح دلیل موجود نہیں یا پھر یہ کہہ دو کہ غلطی سے میں‌ نے اپنی تحریر میں یہ سچ لکھ دیا ہے اور میں اس سچ کو نہیں مانتا۔
 

عزمی

رکن
شمولیت
جون 30، 2013
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
304
پوائنٹ
43
آپ عقل سے پیدل تو نہیں؟ کیسی بہکی بہکی اور عقل سے عاری گفتگو فرمارہے ہیں۔
آپ نے تصوف پر جو مضمون لکھا ہے اس میں اپنی رضامندی سے ایک حوالہ بطور دلیل پیش کیا ہے اسی کی عبارت مترشح کر رہی ہے کہ اہل حدیث اکابرین کی صوفیت سے متعلق تمام حوالے مبہم ہیں۔ یہ ہمارا کلام نہیں ہے جسے آپ یہ کہہ کررد کردینگے کہ میں‌ نہیں‌ مانتا۔ یہ آپکی اپنی لکھی ہوئی عبارت ہے جو آپکے موقف کی کمزوری ظاہر کررہی ہے اور پتا دے رہی ہے کہ آپ نے اہل حدیث کی صوفیت کا محل ہوا میں کھڑا کیا ہے۔ اب تو آپ کے پاس یہی صورت ہے کہ سچ اور حق بات کو تسلیم کرلو کہ اہل حدیث کے صوفی ہونے پر آپ کے پاس کوئی صاف اور صریح دلیل موجود نہیں یا پھر یہ کہہ دو کہ غلطی سے میں‌ نے اپنی تحریر میں یہ سچ لکھ دیا ہے اور میں اس سچ کو نہیں مانتا۔
عقل اور علم سے منکرین تصوف کا کیا تعلق ،مبہم عارتیں آپ جیسے لوگوں کے لئے ہیں ہم نے الحمد للہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کر دیا ہے ،ابھی دیکھو علماء متوجہ ہو رہے ہیںhttp://forum.mohaddis.com/threads/مراقبہ-کی-کیا-حقیقت-ہے-اسلام-میں؟.10975/page-2#post-130979
 
شمولیت
نومبر 27، 2015
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
43
انتہائی افسوس ناک بات ہے کہ شاہد نذیر صاحب نے فضول میں ہی اتنی محنت کر دی۔ ایک ایک لفظ تو نہیں پڑھا لیکن جو پڑھا اُس سے یہ بات تو واضح ہو گئی کہ جناب نے یا تو اصل کتابوں کا مطالعہ نہیں کیا اور اِدھر اُدھر سے حوالہ جات اکٹھے کر کے لگا دیئے یا پھر شاید انہوں نے جلدی میں سوچنے کے لیے کوئی وقت ہی نہیں چھوڑا۔ محقق کے اوصاف میں یہ بات شامل ہوتی ہے کہ وہ جانب دار نہ ہو، ضدی نہ ہو، پہلے سے ایک ذہن بنا کر اُس پر مواد اکٹھا نہ کرے وغیرہ وغیرہ۔ میں شاہد نذیر صاحب کے جتنا پڑھا لکھا تو نہیں لیکن، الحمد للہ، تھوڑی بہت عقل استعمال کر لیتا ہوں۔ جناب اپنی مخالفت میں چند حقائق کو دیکھنا ہی بھول گئے۔ انہوں نے کئی جگہوں پر شرح کشف المحجوب کا حوالہ دے کر عبارت کو سیّد علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کی ذات کی طرف منسوب کر دیا ہے۔ ان عبارات میں وحدت الوجود کا بھی ذکر ہے اور شیخ سیّد عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کا بھی ذکر ہے۔ اور پھر ایک جگہ پر تو ایسے الفاظ لکھ دیئے سیّدِ ہجویر کے متعلق کہ مجھے یہاں نقل کرتے ہوئے شرم آتی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے منافق کی چوتھی نشانی یہ بتائی تھی کہ جب وہ لڑائی کرے تو گالیاں دے۔
حقائق:
1۔ فلسفہ یا عقیدہ وحدت الوجود شیخ سیّد عبد القادر جیلانی کے زمانے کے بعد کی بات ہے۔ ابن عربی کا شیخ عبد القادر جیلانی کے ساتھ بلا واسطہ کوئی تعلق نہیں تھا۔
2۔ شیخ سیّد عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ کا زمانہ سیّدِ ہجویر رحمہ اللہ کے زمانہ کے بعد کا تھا۔
3۔ کشف المحجوب سیّدِ ہجویر کی تصنیف ہے۔
ان حقائق کو مدِّ نظر رکھتے ہوئی کون عقل مند ہے جو یہ کہے گا کہ شیخ سیّد عبد القادر جیلانی اور وحدت الوجود کا ذکر سیّدِ ہجویر نے اپنی کتاب کشف المحجوب میں کیا ہے؟
ان حقائق کو مدِّ نظر رکھتے ہوئے کشف المحجوب کی شرح کے مطالعہ کے وقت ہر عقل مند انسان یہ جان سکتا ہے کہ ان دونوں چیزوں کا ذکر شارح کی طرف سے ہے، مصنف کی طرف سے نہیں۔
اور اگر، بالفرض، یہ حقائق شاہد نذیر صاحب کے علم میں نہیں تھے اور شرح میں اصل عبارت اور تشریح کی وضاحت نہیں تھی تو پھر یہ اُن کا فرض بنتا تھا کہ اصل کتاب تک رسائی حاصل کریں اور دونوں کا موازنہ کر کے پتا لگائیں کہ یہ الفاظ مصنف کے ہیں یا شارح کے اور اُسی اعتبار سے اُس کی نسبت کریں۔

مزید کچھ کہنا نہیں چاہتا۔ صرف ایک عبارت نقل کروں گا۔ اس فورم میں شمولیت حاصل کرنے سے قبل ہر کسی کو قواعد و ضوابط پڑھنے کا کہا جاتا ہے۔ اگر آپ نے یہ زحمت اٹھائی ہو تو آپ جانتے ہوں گے کہ اُس کا عنوان ’’محدث فورم کے قواعد وضوابط‘‘ ہے اور اس میں دوسرے نمبر پر لکھا ہوا ہے: ’’متفرق مسالک، مذاہب، تحریکوں اور شخصیات کی ذات کو ہدف تنقید نہ بنایا جائے اور نہ ہی کسی طبقے کی معزز شخصیات کو برا بھلا کہا جائے بلکہ ان کے عقائد ونظریات کا دلائل کی روشنی میں جائزہ لیا جائے۔‘‘
ربط: http://forum.mohaddis.com/threads/محدث-فورم-کے-قواعد-وضوابط.541/
 
شمولیت
نومبر 27، 2015
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
43
ایک اور اہم چیز کا ذکر کرنا تو میں بھول ہی گیا تھا۔ شاید شاہد نذیر صاحب نے اپنی دشمنی میں صرف مواد ہی اکٹھا کرنے پر اپنی تمام تر توجہ مرکوز کر رکھی تھی، قطع نظر اس سے کہ وہ کتاب معتبر بھی ہے یا محض ردّی کا حصہ ہے۔ جناب نے تذکرہ غوثیہ، جو غوث علی شاہ پر ہے، کا ذکر کیا۔ یہ ایک ایسی کتاب ہے کہ جو کسی بھی مکتبۂ فکر میں معتبر تو کیا، ردّی سے بڑھ کر کچھ نہیں مانی جاتی۔ اہل حدیث کا مؤقف تو وہ خود بیان کر رہے تھے اور یوں وہ اس کتاب کی غلطی کو واضح کر کے اسے رد کر چکے۔ دوسرا فرقہ ہے بریلوی۔ تیسرا فرقہ یعنی دیوبندی ان دونوں کے درمیان ہیں۔ یہی تین بڑے فرقے ہیں جو اپنے آپ کو اہل السنۃ میں شمار کرتے ہیں۔ اب ذرا بریلوی حضرات کا مؤقف بھی سن لیں کہ وہ اِس کتاب کو کس طرح دیکھتے ہیں۔ بریلویوں کے امام، احمد رضا خاں صاحب اس کتاب کو جلا دینے کا فتویٰ دیتے ہیں۔ فتاویٰ رضویہ میں جلد ۱۵، کتاب السیر میں(صفحہ ۴۴، مطبوعہ دعوتِ اسلامی، کراچی، پر) رقم ہے:
’’کتاب تذکرہ غوثیہ جس میں غوث علی شاہ پانی پتی کا تذکرہ ہے ضلالتوں، گمراہیوں بلکہ صریح کفر کی باتوں پر مشتمل ہے مثلا غوث علی شاہ جگن ناتھ کی چوکی پراشنان کرتے ملے کسی نے پہچانا تو بولے کہ اس شخص کے دو باپ تھے، ایک مسلمان اس کی طرف سے حج کرآیا ہے، دوسرا باپ ایک پنڈت تھا اس کی طرف سے جگن ناتھ تیرتھ کرنے آیا ہے ایسی ناپاکی بے دینی کی کتاب کا دیکھنا حرام ہے جس مسلمان کے پاس ہو جلا کر خاک کردے، واﷲ الھادی الی صراط مستقیم (اللہ تعالٰی ہی صراط مستقیم کی ہدایت دینے والا ہے۔ ت) واﷲ سبحانہ وتعالٰی اعلم۔‘‘
اب رہ گئے دیوبندی تو وہ وہابیوں اور بریلویں کے درمیان ہیں۔ جب یہ دونوں اس کتاب کو معتبر نہیں مان رہے تو وہ کیسے مانیں گے؟
میرے خیال میں کوئی بھی عقل مند شخص مندرجہ بالا حوالے کو پڑھ کر تذکرۂ غوثیہ کا حوالہ کسی چیز کے لیے بھی نہیں پیش کر سکتا۔ یہ کتاب متفقہ طور پر کفر اور ضلالت پر مبنی ہے۔ اگر اس میں توحید کو شرک قرار دے بھی دیا گیا تو یہ کوئی مستند حوالہ نہیں۔ جناب کو چاہیے تھا کہ موضوع میں کوانٹِٹی کی بجائے کوالٹی پر دھیان دیتے۔
 
Top