• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہلحدیث کہلانے والوں کی قیاسی و عصبی نماز

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
ابتسامہ

آپکے مراسلات گواہ ہیں!
 

MD. Muqimkhan

رکن
شمولیت
اگست 04، 2015
پیغامات
248
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
70
بهٹی صاحب ہاته باندهنے سے متعلق تمام صحیح احادیث درج کردیں پهر اپنا طریقہ بتادیں .ذرا دیکهیں کہ کس طرح ساری احادیث پر عمل ہوجاتا ہے. التماس یہ ہے کہ سوال کو سنجیدگی سے لیں.اب تک کا مسخرہ پن ہو سکے تو ترک کردیں.
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
بهٹی صاحب ہاته باندهنے سے متعلق تمام صحیح احادیث درج کردیں پهر اپنا طریقہ بتادیں .ذرا دیکهیں کہ کس طرح ساری احادیث پر عمل ہوجاتا ہے. التماس یہ ہے کہ سوال کو سنجیدگی سے لیں.اب تک کا مسخرہ پن ہو سکے تو ترک کردیں.
گفت و شنید کی پہلے تمیز سیکھ لو ۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
قارئینِ کرام
میں نے اس تھریڈ کی پہلی پوسٹ میں لکھا تھا؛
کتاب: نمازِ نبوی

(احادیثِ صحیحہ کی روشنی میں)
تالیف: ناصر الدین البانی
ترجمہ و تالیف: مولانا محمد صادق خلیل
ناشر: ادارۃ الترجمہ والتالیف رحمت آباد (حاجی آباد) فون نمبر 780141 فیصل آباد
اقتباسِ کتاب:
صفحہ نمبر 76
رسول اکرم ﷺ دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کے باہر حصہ اسکے جوڑ اور کلائی پر رکھتے اور صحابہ کرام کو بھی یہی فرماتے۔ اور کبھی آپ ﷺ دائیں ہاتھ کے ساتھ بائیں ہاتھ کو تھامتے۔
صفحہ نمبر 77
اس حدیث سے معلوم ہؤا کہ قیام کی حالت میں دائیں ہاتھ کے ساتھ بائیں کو پکڑا جائے یعنی تھاما جائے اس سے پہلی حدیث میں ہاتھ رکھنے کا ذکر ہے، دونوں سنت ہیں لیکن متاخرین حنفیہ دونوں حدیثوں پر عمل پیرا ہو کر بیک وقت دائیں کو بائیں پر رکھتے ہیں دائیں ہاتھ کی چھنگلیا اور انگوٹھے کے ساتھ بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کے جوڑ کو پکڑتے اور دیگر تین انگلیوں کو بازو پر پھیلا کر رکھتے، اب کسی کو متاخرین کے اس قول دھوکہ نہیں کھنا چاہئے۔
تنبیہ: متاخرین احناف کا یہ عمل بدعت ہے لہٰذا اس پر عمل نہ کیا جائے خیال رہے کہ سینہ پر ہاتھ باندھنے سنت ہیں امام اسحاق بن راہویہ اس سنت پر عمل پیرا رہے۔

محترم قارئین کرام! احناف کا جو یہ طریقہ موصوف نے لکھا ہے یہ صرف دو حدیثوں کے مطابق ہی نہیں بلکہ تمام حدیثوں کے مطابق ہے اور کسی بھی حدیث کے خلاف نہیں۔ تو یہ بدعت کیسے ہوگیا؟
اہلحدیث کہلانے والوں کی عقل کا ماتم کیجئے کہ ہاتھ باندھنے کے سنت طریقہ کو بدعت کہہ رہے ہیں۔ ہے کوئی جو اس طریقہ کی کسی ایک جز کو بھی خلاف سنت ثابت کر سکے۔ خیال رہے کہ ہاتھ باندھنے کے مذکورہ طریقہ کی بابت کہہ رہا ہوں ہاتھ باندھنے کے مقام کی بات نہیں کر رہا۔
 

MD. Muqimkhan

رکن
شمولیت
اگست 04، 2015
پیغامات
248
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
70
بهٹی صاحب آپ نے جو حوالہ دیا ہے . ذرا بتائیں گے کہ اس میں کس عمل کو بدعت کہا جارہا ہے. یعنی ہاته باندهنے کے طریقے کو یا ہاته رکهنے کے مقام کو.
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
بهٹی صاحب آپ نے جو حوالہ دیا ہے . ذرا بتائیں گے کہ اس میں کس عمل کو بدعت کہا جارہا ہے. یعنی ہاته باندهنے کے طریقے کو یا ہاته رکهنے کے مقام کو.
اگر آپ عقل سے عاری نہیں ہیں (معذرت کے ساتھ) تو مذکورہ پیراگرافس کو بغور پڑھیں تو آپ کو پتہ چل جائے گا کہ موصوف نے کسے بدعت کہا ہے۔
صفحہ نمبر 76
رسول اکرم ﷺ دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کے باہر حصہ اسکے جوڑ اور کلائی پر رکھتے اور صحابہ کرام کو بھی یہی فرماتے۔ اور کبھی آپ ﷺ دائیں ہاتھ کے ساتھ بائیں ہاتھ کو تھامتے۔
صفحہ نمبر 77
اس حدیث سے معلوم ہؤا کہ قیام کی حالت میں دائیں ہاتھ کے ساتھ بائیں کو پکڑا جائے یعنی تھاما جائے اس سے پہلی حدیث میں ہاتھ رکھنے کا ذکر ہے، دونوں سنت ہیں لیکن متاخرین حنفیہ دونوں حدیثوں پر عمل پیرا ہو کر بیک وقت دائیں کو بائیں پر رکھتے ہیں دائیں ہاتھ کی چھنگلیا اور انگوٹھے کے ساتھ بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کے جوڑ کو پکڑتے اور دیگر تین انگلیوں کو بازو پر پھیلا کر رکھتے، اب کسی کو متاخرین کے اس قول دھوکہ نہیں کھنا چاہئے۔
تنبیہ: متاخرین احناف کا یہ عمل بدعت ہے لہٰذا اس پر عمل نہ کیا جائے خیال رہے کہ سینہ پر ہاتھ باندھنے سنت ہیں امام اسحاق بن راہویہ اس سنت پر عمل پیرا رہے۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
اگر آپ عقل سے عاری نہیں ہیں (معذرت کے ساتھ) تو مذکورہ پیراگرافس کو بغور پڑھیں تو آپ کو پتہ چل جائے گا کہ موصوف نے کسے بدعت کہا ہے۔
گفت و شنید کا یہ طریقہ کس نے سکهایا؟
جو چاہا کہا اور معذرت بهی کر لی!
جو دل حساس رکهتے ہیں وہ دوسروں کے احساسات کا پاس بهی رکهتے ہیں ۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
بهٹی صاحب آپ نے جو حوالہ دیا ہے . ذرا بتائیں گے کہ اس میں کس عمل کو بدعت کہا جارہا ہے. یعنی ہاته باندهنے کے طریقے کو یا ہاته رکهنے کے مقام کو.
اگر آپ عقل سے عاری نہیں ہیں (معذرت کے ساتھ) تو مذکورہ پیراگرافس کو بغور پڑھیں تو آپ کو پتہ چل جائے گا کہ موصوف نے کسے بدعت کہا ہے۔
گفت و شنید کا یہ طریقہ کس نے سکهایا؟
جو چاہا کہا اور معذرت بهی کر لی!
جو دل حساس رکهتے ہیں وہ دوسروں کے احساسات کا پاس بهی رکهتے ہیں ۔
پنجابی کا مقولہ ہے؛
”لوکاں نوں لوکاں دی ۔۔۔۔گگڑی نوں جوکاں دی“
ایک اور ہے؛
توں کون؟میں خواہ مخواہ
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top