کیا آپ ان باتوں کو فضیلت نہیں مانتے ۔
صحیح بخاری
کتاب فضائل اصحاب النبی
باب: حضرت ابوالحسن علی بن ابی طالب القرشی الہاشمی کے فضائل کا بیان
حدیث نمبر: 3706
حدثني محمد بن بشار، حدثنا غندر، حدثنا شعبة، عن سعد، قال سمعت إبراهيم بن سعد، عن أبيه، قال النبي صلى الله عليه وسلم لعلي " أما ترضى أن تكون مني بمنزلة هارون من موسى ".
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے غندر نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے سعد نے، انہوں نے ابراہیم بن سعد سے سنا، ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ کیا تم اس پر خوش نہیں ہو کہ تم میرے لیے ایسے ہو جیسے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے لیے حضرت ہارون علیہ السلام تھے۔
صحیح بخاری
کتاب فضائل اصحاب النبی
باب: رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے رشتہ داروں کے فضائل اور فاطمہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل کا بیان
وقال النبي صلى الله عليه وسلم " فاطمة سيدة نساء أهل الجنة ".
اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ فاطمہ رضی اللہ عنہا جنت کی عورتوں کی سردار ہیں۔
حدیث نمبر: 3714
حدثنا أبو الوليد، حدثنا ابن عيينة، عن عمرو بن دينار، عن ابن أبي مليكة، عن المسور بن مخرمة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال " فاطمة بضعة مني، فمن أغضبها أغضبني ".
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا، کہا ہم سے ابن عیینہ نے بیان کیا، ان سے عمرو بن دینار نے ان سے ابن ابی ملیکہ نے ان سے مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فاطمہ میرے جسم کا ٹکرا ہے، اس لیے جس نے اسے ناراض کیا، اس نے مجھے ناراض کیا۔
صحیح بخاری
کتاب فضائل اصحاب النبی
باب: حضرت حسن اور حسین رضی اللہ عنہما کے فضائل کا بیان
حدیث نمبر: 3751
حدثني يحيى بن معين، وصدقة، قالا أخبرنا محمد بن جعفر، عن شعبة، عن واقد بن محمد، عن أبيه، عن ابن عمر ـ رضى الله عنهما ـ قال قال أبو بكر ارقبوا محمدا صلى الله عليه وسلم في أهل بيته.
مجھ سے یحییٰ بن معین اور صدقہ نے بیان کیا، کہا کہ ہمیں محمد بن جعفر نے خبر دی، انہیں شعبہ نے، انہیں واقد بن محمد نے، انہیں ان کے والد نے اور ان سے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (کی خوشنودی) کو آپ کے اہل بیت کے ساتھ (محبت و خدمت کے ذریعہ) تلاش کرو۔
ابوبکر رضی اللہ عنہ تو فرمارہے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشنودی ان کی نسبت یعنی اہل بیت میں ہے اور آپ نسبت کو کوئی اہمیت ہی نہیں دیتے
لگتا ہےکہ ابوبکر رضی اللہ عنہ بھی آپ کی رائے سے متفق نہیں۔