• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل بیت کو پوری کائنات پر فضیلت حاصل ہے

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
جزاکم اللہ خیرا
ثانی کا لفظ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ضمیر سے حال بن رہا ہے اور اسے مراد اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہیں۔ لیکن ثانی اثنین سے مراد ابو بکر ہیں یہ نقطہ واضح کرنا مقصود تھا۔ ثانی سے مراد بلاشبہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہوں لیکن یہاں ہیں تو اثنین، ان اثنین میں سے ایک تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہوئے اور دوسرے ابو بکر رضی اللہ عنہ۔ اگر یہاں ابو بکر رضی اللہ عنہ کا دوسرا ہونا، دو میں سے دوسرے ہونے کے معنی میں بھی ہے لیکن یہ ان کی فضیلت کی دلیل بھی ہے کہ دو میں سے ایک تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھے اور دوسرے ابو بکر رضی اللہ عنہ تھے کہ جن کا تذکرہ قرآن میں آیا ہے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دوسرے شخص ابو بکر رضی اللہ عنہ تھے لیکن یہ ساتھ ہونا صرف عدد بتلانے کا ہی فائدہ نہیں دے رہا بلکہ ساتھی کی فضیلت بھی بیان کر رہا ہے کہ جبکہ کسی اور مدد نہ کی تھی اور جبکہ کوئی اور ساتھ نہ تھا تو اس وقت بھی یہ ساتھ تھے۔ بس یہی واضح کرنا مقصود تھا۔ جزاکم اللہ
بجا فرمایا، جزاکم اللہ خیرا!

اس اعتبار سے یہ واقعی سیدنا ابو بکر صدیق﷜ کی بہت بڑی فضیلت ہے۔

إلا تنصروه اللہ تعالیٰ کی طرف سے عتاب ہے، کہ اگر تم مدد نہیں کرو گے تو اللہ تو مددگار ہیں ہی۔

بعض مفسرین نے لکھا ہے کہ اس عتاب سے صرف سیدنا ابو بکر﷜ مستثنیٰ ہیں کیونکہ وہ ثاني اثنين میں شامل ہیں، جبکہ دیگر مفسرین﷭ کے نزدیک غزوۂ تبوک میں شریک ہونے والے تمام صحابہ کرام﷢ اس عتاب سے مستثنیٰ ہیں، کیونکہ یہ آیات غزوۂ تبوک کے موقع پر نازل ہوئی تھیں۔

واللہ تعالیٰ اعلم!
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
مختصر صحیح مسلم
ایمان کے متعلق
باب : علی رضی اللہ عنہ سے محبت کرنے والا مومن اور بغض رکھنے والا منافق ہے۔
حدیث نمبر36
سیدنا زر بن حبیش رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ قسم ہے اس کی جس نے دانہ چیرا ( پھر اس سے گھاس اگائی ) اور جان بنائی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے عہد کیا تھا کہ مجھ سے سوائے مومن کے کوئی محبت نہیں رکھے گا اور مجھ سے منافق کے علاوہ اور کوئی شخص دشمنی نہیں رکھے گا۔​
 

ابوبکر

مبتدی
شمولیت
جولائی 02، 2012
پیغامات
181
ری ایکشن اسکور
432
پوائنٹ
0
مختصر صحیح مسلم
ایمان کے متعلق
باب : علی رضی اللہ عنہ سے محبت کرنے والا مومن اور بغض رکھنے والا منافق ہے۔
حدیث نمبر36
سیدنا زر بن حبیش رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ قسم ہے اس کی جس نے دانہ چیرا ( پھر اس سے گھاس اگائی ) اور جان بنائی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے عہد کیا تھا کہ مجھ سے سوائے مومن کے کوئی محبت نہیں رکھے گا اور مجھ سے منافق کے علاوہ اور کوئی شخص دشمنی نہیں رکھے گا۔​
تو اہلسنت سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے کب دشمنی رکھتے ہیں ؟ وہ تو انکو چوتھا خلیفہ راشد مانتے ہیں

بہرام صاحب آپ کہنا کیا چاہتے ہیں ؟ اپنا دعوی تو بیان کریں ؟
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
مختصر صحیح مسلم
ایمان کے متعلق
باب : علی رضی اللہ عنہ سے محبت کرنے والا مومن اور بغض رکھنے والا منافق ہے۔
حدیث نمبر36
سیدنا زر بن حبیش رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ قسم ہے اس کی جس نے دانہ چیرا ( پھر اس سے گھاس اگائی ) اور جان بنائی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے عہد کیا تھا کہ مجھ سے سوائے مومن کے کوئی محبت نہیں رکھے گا اور مجھ سے منافق کے علاوہ اور کوئی شخص دشمنی نہیں رکھے گا۔​
لیکن اس سے پہلے مومن اور منافق کی نشانیاں تو بیان کردیں۔۔۔
ہمارے مومن ہونے کا معیار۔۔۔
ہم صحیح بخاری کی احادیث کو بھی مانتے ہیں اور صحیح مسلم کی احادیث کو بھی۔۔۔
مگر کیا اہل بیت سے محبت کا دم بھرنے والے ان احادیث کی کُتب کومانتے ہیں یا نہیں؟؟؟۔۔۔
اگر مانتےہیں تو بتادیں۔۔۔
اور اگر نہیں فیصلہ وہ خود کریں کے منافق کون ہے؟؟؟۔۔۔
رسالت کے مساوی جوامامت کا خود ساختہ نظریہ گھڑا ہے یہ کس چیز کی نشانی ہے۔۔۔
وصی اللہ بھی بنادیا اور حجت اللہ بھی۔۔۔
جب اس عقیدے سے دل نہیں بھرا تو
علی مشکل کشا۔۔۔
ابے جو خود اپنی حفاظت نہیں کرسکے اور شہید ہوگئے ۔۔۔
وہ کیا مشکل کشائی کریں گے۔۔۔
لہذا منافقت کا سبق پڑھانے والے پہلے اپنے گریبان کو چاک کر کے دیکھیں۔۔۔
کے وہ خود کتنے دودھ کے دھلے ہیں۔۔۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
بہرام صاحب ان دو رنگ زدہ الفاظ کی دلیل دیں گے براہ کرم!
ایک پوری کائنات کا استدلال آپ نے کہاں سے کیا ہے ؟
آیت میں ہر قسم کس لفظ کا ترجمہ کیا گیا ہے ؟
" اہل بیت کو پوری کائنات پر فضیلت حاصل ہے "
" اہل بیت اطہار وہ لوگ ہیں جن سے اللہ تعالٰی نے ہر قسم کی گندگی کو دور کردیا ہے "​
ان دو رنگ زدہ الفاظ کی دلیل نہ میں نے اپنی طرف سے دی ہے نہ یہ استدلال میرا ہے ایک کتاب محدث لائبری سے پڑھی تھی اور پڑھ کر حیرت ہوئی کہ جس شخص کے یہ خیالات ہیں آج اس کے پیروکار اس سے متضاد خیالات رکھتے ہیں اہل بیت اطہار کے لئے اس لئے اس کتاب سے اقتباسات لیکر یہ تھریڈ بنادیا اور نتیجہ آپ کے سامنے ہے لیجئے آپ بھی یہ کتاب پڑھ لیجئے اگر اب تک محدث لائیبری سے اس کتاب کو ڈیلیٹ نہ کیا گیا ہو تو
مقام اہل بیت او رمحمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ - سیر و سوانح - کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
لیکن اس سے پہلے مومن اور منافق کی نشانیاں تو بیان کردیں۔۔۔
ہمارے مومن ہونے کا معیار۔۔۔
ہم صحیح بخاری کی احادیث کو بھی مانتے ہیں اور صحیح مسلم کی احادیث کو بھی۔۔۔
مگر کیا اہل بیت سے محبت کا دم بھرنے والے ان احادیث کی کُتب کومانتے ہیں یا نہیں؟؟؟۔۔۔
اگر مانتےہیں تو بتادیں۔۔۔
اور اگر نہیں فیصلہ وہ خود کریں کے منافق کون ہے؟؟؟۔۔۔
رسالت کے مساوی جوامامت کا خود ساختہ نظریہ گھڑا ہے یہ کس چیز کی نشانی ہے۔۔۔
وصی اللہ بھی بنادیا اور حجت اللہ بھی۔۔۔
جب اس عقیدے سے دل نہیں بھرا تو
علی مشکل کشا۔۔۔
ابے جو خود اپنی حفاظت نہیں کرسکے اور شہید ہوگئے ۔۔۔
وہ کیا مشکل کشائی کریں گے۔۔۔
لہذا منافقت کا سبق پڑھانے والے پہلے اپنے گریبان کو چاک کر کے دیکھیں۔۔۔
کے وہ خود کتنے دودھ کے دھلے ہیں۔۔۔
کیا صرف بخاری اور مسلم کو ماننا ہی ضروری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دیگر کتب میں جو احادیث بیان کی گئی ان کا انکار کرنا بھی ضروری ہے ؟؟؟؟؟
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
تو اہلسنت سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے کب دشمنی رکھتے ہیں ؟ وہ تو انکو چوتھا خلیفہ راشد مانتے ہیں

بہرام صاحب آپ کہنا کیا چاہتے ہیں ؟ اپنا دعوی تو بیان کریں ؟
اہلسنت کی کون بات کررہا ہے اہلسنت تو مولا علی کو مانتے ہی ہیں اوران سے محبت رکھتے ہیں لیکن ناصبی ضرور مولا علی سے بغض رکھتے ہیں۔ جس کا مظاہرہ اس جگہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ یہ دھاگہ صرف اہل بیت اطہار کے مناقب بیان کرنے کے لیے بنایا تھا لیکن کچھ لوگ دیگر صحابہ کے مناقب بھی اس دھاگہ میں بیان کرنے لگے بھئی اگر آپ کو دیگر صحابہ کے مناقب بیان کرنے ہیں تو آپ الگ تھریڈ بنا لیں اور وہاں ان کے مناقب بیان کریں لیکن نہیں انہیں اہل بیت اطہار کے مناقب ایک آنکھ نہیں بھائے اور مقابلے میں دیگر صحابہ کے مناقب ایسی تھریڈ میں بیان کرنے شروع کردئے کیا اس طرح کرنے سے وہ اپنے گمان میں اہل بہیت اطہار کی فضیلت کم کرسکتے ہیں جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اہل بیت اطہار کو عطاء کی ہیں اور پھر میں آپ کو یاد دلادوں کہ اہل بیت کا یہ مقام محمد بن عبدالوھاب نجدی کی نظر میں ہے اور آج اس کو اپنا ماننے والے ہی اس کا انکار کررہے ہیں
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
کیا صرف بخاری اور مسلم کو ماننا ہی ضروری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دیگر کتب میں جو احادیث بیان کی گئی ان کا انکار کرنا بھی ضروری ہے ؟؟؟؟؟
مثلا۔۔۔
اُن کے نام پیش کرنا پسند فرمائیں گے
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
مثلا۔۔۔
اُن کے نام پیش کرنا پسند فرمائیں گے
مثلا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یہ حدیث مبارکہ جو بخاری اور مسلم کے علاوہ دیگر کتب احادیث میں بیان ہوئی


حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرٍو الْبَزَّارُ، وَأَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ زُهَيْرٍ، قَالا: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ كَرَامَةَ، ثنا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، ثنا يُوسُفُ بْنُ صُهَيْبٍ، عَنْ رُكَيْنٍ، عَنْ وَهْبِ بْنِ جَمْرَةَ (حمزة) قَالَ: صَحِبْتُ عَلِيًّا مِنَ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ، فَرَأَيْتُ مِنْهُ بَعْضَ مَا أَكْرَهُ، فَقُلْتُ: لَئِنْ رَجَعْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ (ص) لأَشْكُوَنَّكَ إِلَيْهِ، فَلَمَّا قَدِمْتُ لَقِيتَ رَسُولَ اللَّهِ (ص) فَقُلْتُ: رَأَيْتُ مِنْ عَلِيٍّ كَذَا وَكَذَا، فَقَالَ:


«لا تَقُلْ هَذَا، فَهُوَ أَوْلَى النَّاسِ بِكُمْ بَعْدِي».
ترجمہ:
وہب ابن حمزہ کہتے ہیں میں مدینہ سے مکہ حضرت علی ساتھ تھا اور میں دیکھا حضرت علی کو کچھ کرتے ہوئے جس سے میں نفرت کھائی،تاہم میں نے انکو بتایا کہ میں واپسی پر آنحضرت ص سے شکایت کروں گا،جب میں پہنچا اور رسول اکرم ص کے پاس گیا اوربتایا کہ علی یہ اور وہ کر رہے تھے،نبی اکرم ص نے فرمایا یہ مت کہو کیونکہ میرے بعد علی سب سے زیادہ صاحب اختیار ہے

حوالہ جات
1
الأصبهاني، ابو نعيم أحمد بن عبد الله (متوفاى430هـ)، معرفة الصحابة، ج5، ص2723، ح 6501، طبق برنامه الجامع الكبير
2
المناوي، محمد عبد الرؤوف بن علي بن زين العابدين (متوفاى 1031هـ)، فيض القدير شرح الجامع الصغير، ج4، ص357، ناشر: المكتبة التجارية الكبري - مصر، الطبعة: الأولى، 1356هـ
3
السيوطي، جلال الدين أبو الفضل عبد الرحمن بن أبي بكر (متوفاى911هـ)، جامع الاحاديث (الجامع الصغير وزوائده والجامع الكبير)، ج8، ص250، طبق برنامه الجامع الكبير


4
الهندي، علاء الدين علي المتقي بن حسام الدين (متوفاى975هـ)، كنز العمال في سنن الأقوال والأفعال، ج11، ص281، ح32961 ، تحقيق: محمود عمر الدمياطي، ناشر: دار الكتب العلمية - بيروت، الطبعة: الأولى، 1419هـ - 1998م
5
الهيثمي، ابوالحسن نور الدين علي بن أبي بكر (متوفاى 807 هـ)، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد، ج9، ص109، ناشر: دار الريان للتراث/‏ دار الكتاب العربي - القاهرة، بيروت – 1407هـ
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top