گڈمسلم
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 10، 2011
- پیغامات
- 1,407
- ری ایکشن اسکور
- 4,912
- پوائنٹ
- 292
وعلیکم السلامالسلام علیکم
لیکن بھائی اب آپ سے ہی پوچھی گئی ہے۔ تو آپ ہی بتائیں گے۔اہل سنت والجماعت کی تشریح تو جناب کفایت ہاشمی صاحب ہی فرمائیں گے انہوں نے یہ تجویز رکھی بندے نے تو صاد کہا ہے
1۔ عرف عام میں فرق ہے حقیقت میں کوئی فرق نہیں ؟؟اور رہی بات مذہب اور مسلک تو بھائی جان برصغیر کی عرف عام میں ان دونوں لفظوں کے معنی میں فرق کیا جاتا ہے کہ جوجماعتیں اہل سنت والجماعت میں داخل ہیں جیسا کہ ائمہ اربعہ وغیرہ تو ان کے آپس میں امتیاز کے لئے کہا جاتا ہے کہ ان کا مسلک ایسا ہے یاہم سے مختلف،
2۔ آپ نے آئمہ اربعہ کو اہل سنت والجمات میں شامل کرنے کے ساتھ وغیرہ کے لفظ کا بھی اضافہ کردیا ہے۔ تو اس وغیرہ میں کونسی جماعتیں ہیں جو اہل سنت والجماعت میں داخل ہیں؟؟؟
3۔ اگر میں ایک جملہ یوں لکھوں کہ ’’ آپ کسی بھی مذہب کے مسلک سے متعلق ہوں پاکستان کی ریاست کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔" تو کیا یہ جملہ درست ہوگا ؟؟؟
1۔ مسلمان کہلوانے والوں میں سے یہ تو عابد بھائی ہر گروہ ہی کہتا ہے کہ ان کی منزل جنت کی تلاش ہے اور ان کا مقصد قرآن وحدیث پر چلنا ہے۔ یعنی قرآن وحدیث کو ماننے کا اقرار ہر مسلمان کہلوانے والا گروہ ہی کرتا ہے۔ لیکن حق پر کونسا گروہ ہے یہ کیسے پتہ چلے گا۔؟؟لیکن چونکہ منزل اور مقصود سب کا ایک ہی ہے اور سب ہی برحق ہیں اسلئے سب کا مذہب ایک ہی شمار ہوتا ہے یعنی اسلام،
2۔ آپ نے حیران کن جملہ بولا ہے کہ ’’ سب ہی برحق ہیں ‘‘ ایک آدمی کہے صبح کے دس بجے ہیں دسرا کہے کہ نہیں عصر کی نماز کا ٹائم ہے۔ تو درست بات کس کی مانی جائے گی ؟؟؟ میرے مطالعہ کی حدتک تو حق صرف ایک ہی ہوتا ہے۔ مثال سے روشنی ڈالیں گے تو سمجھنے میں آسانی ہوگی۔ یا ایک مثال کی طرف میں اشارہ کردیتا ہوں کہ ایک گروہ کہتا ہے ایک مجلس کی تین طلاقیں ایک ہی شمار ہوتی ہے دوسرا کہتا ہے نہیں ایک مجلس کی تین طلاقیں تین ہی شمار ہوتی ہیں۔ تو اب آپ کی اس بات ’’ سب ہی برحق ہیں ‘‘ کا ان پر کیسے اطلاق ہوگا ؟؟؟
لفظ اہل حدیث ’’ اہل ‘‘ والے ’’ حدیث ‘‘ کا لفظ قرآن اور حدیث دونوں پر بولا جاتا ہے۔ یعنی قرآن وحدیث والے۔ مطلب قرآن وحدیث کوماننے اور اس کے مطابق عمل کرنے والے۔ لفظ ماننے سے آپ صرف اور صرف ماننا ہی مراد نہیں لے سکتے جس طرح آپ نے لے بھی لیا ہے۔اور یہ مفہوم لے کر اہل حدیثوں کو محدثین کی جماعت سے بھی خارج کردیا ہے۔ بلکہ ارسلان بھائی کی مراد قرآن وحدیث کے مطابق زندگی گزارنے والے لوگ ہی تھی۔ آپ کو سمجھنے میں غلطی لگی ہے۔ یا آپ الفاظوں پرسوار ہوگئے تھے۔ حقیقت تک نہیں پہنچ پائے۔اب آپ یہ فرمادیں اہل حدیث کسے کہتے ہیں ،اگر اس اصطلاح کی وضاحت کی جائے تو اس کا مطلب وہ ہے جو ارسلان بھائی نے بیان فرمایا ہے ’’ جی بالکل، اہلحدیث یعنی حدیث کو ماننے والا‘‘ جس کا مطلب یہ ہوا جو بھی حدیث کو مانے یعنی تسلیم کرے وہ اہل حدیث ہے تو اس طرح تو تقریباً سبھی مسلمان اہل حدیث ہیں کیوں کہ تقریباً ہرمسلمان احادیث کو مانتا ہے( تسلیم) کرتا ہے ۔ تو لہٰذا یہ فرقہ اہل حدیث محدثین کی جماعت سے خارج ہیں کیوں کہ یہ احادیث کو مانتے ہیں سمجھتے نہیں اور نہ ہی احادیث کے حافظ ہیں( جیسا کہ ارسلان بھائی نے بیان فرمایا ہے)
جس طرح آپ نے ارسلان بھائی کے ان الفاظ ’’ اہلحدیث یعنی حدیث کو ماننے والا۔ ‘‘ سے یہ نتیجہ اخذ کرلیا کہ فرقہ اہل حدیث محدثین کی جماعت سےخارج ہے تو اگر میں آپ کے ان الفاظ ’’ حادیث کےجاننے اور سمجھنے والوں کوفقہا کہا جاتا ہے ‘‘ سے یہ نتیجہ اخذ کرلوں کہ اس طرح کے لوگ صرف حدیث کو جانتے ہیں اور سمجھتے ہیں لیکن عمل نہیں کرتے تو یہ منکرین حدیث ہوئے مناسب رہے گا ؟؟؟اس کے برعکس ا حادیث کےجاننے اور سمجھنے والوں کوفقہا کہا جاتا ہے
جو مفہوم آپ نے ماننے سے لیا تھا وہ آپ کی غلطی تھی۔ اس لیے آپ کو یہ الفاظ لکھنے پڑے۔ جو مانتے ہیں وہ عمل بھی کرتے ہیں۔ ان میں سے کچھ لوگ جانتے، سمجھتے اور تعلیم بھی دیتے ہیں۔ باقی اصولی طور پر آپ کی یہ بات درست ہے کہ ماننے اور سمجھنے میں فرق ہے۔واضح رہے ماننے میں اور سمجھنے میں بڑا فرق ہوتا ہے ۔اس فرق کو اس طرح سمجھا جا سکتا ہے جیسے مسلمان اور عالم
امام بخاری اور امام ابوحنیفہ ان دونوں میں سے کس کا درجہ بہتر ہے ؟؟؟تو اس طرح فقیہ کا درجہ حدیث کے ماننے والے کے مقابلہ میں بہت بڑا ہے اورفقہ میں امام ابوحنیفہؒ کوجو مقام حاصل ہے وہ جگ ظاہر ہے ۔
1۔ عابد بھائی ایک جگہ آپ نے فرمایا کہاور حنفی امام ابوحنیفہؒ کے مسلک کو ماننے والوں کو کہا جاتا اسی طرح سے باقی ائمہ ہیں
دوسری جگہ آپ نے فرمایا کہاسی طرح حنفی حدیث کو جاننے والا۔
تیسری جگہ آپ نے فرمایا کہمسلکاً ہم حنفی ہیں اورحنفی وہ جن کو اہل سنت والجماعت کہا جاتا ہے
پہلے دو بیانات سے جوواضح ہوتا ہے وہ یہ کہ اگر حنفی نام ہے حدیث کو جاننے کا اور اہل سنت والجماعت کا تو پھر آپ کا تیسرا بیان متضاد ہے۔کہ ہم اپنے ساتھ حنفی لفظ نہیں لگاتے۔ جب حنفی لفظ حدیث کو جاننے کا نام ہے اور حنفی وہجن کو اہل سنت والجماعت کہا جاتا ہے تو پھر یہ لفظ اپنے ساتھ نہ لگانے میں کیا امر مانع ہے۔؟؟؟ہم تو شروع سے ہی خود کو اہل سنت والجماعت سمجھتے ہیں اسی لیے اپنے ساتھ حنفی لفظ نہیں لگاتے
2۔ کیا کسی امام کے نام پر مسلک ایجاد کرلینا درست عمل ہے یا نہیں ؟؟؟ اگر درست عمل ہے تو پھر امام ابوحنیفہ کا مسلک کون سا تھا ؟؟؟
بہت خوب تو پھر آپ لوگوں کو حنفی مذہب یا مسلک نہیں بلکہ حنیفی مذہب یا مسلک لکھنا چاہیے۔ کیونکہ حنیفہ سے حنیفی حنفہ سے حنفی ۔۔ زبر زیر پیش لگا کر تو آپ نے فرق کرنے کی کوشش کی لیکن صریح ی لکھنے میں کیا حرج ہے ؟؟؟یہاں یہ بھی واضح کرتا چلوں کہ حنفی سے مراد حَنْفِیَت نہیں بلکہ حَنَیفِیَتْ ہے ففہم میں نے حَنْفِی سے انکار کیا ہے حَنَفِی سے نہیں۔
آپ نے ارسلان بھائی کے جملوں سے غلط مطلب لیا تھا۔ جس طرح آپ نے مطلب لیا اسی طرح میں نے بھی مطلب لیا تو کیا آپ متفق ہیں ؟؟؟باقی وضاحت ارسلان بھائی نےفرما دی ہے کہ اہل حدیث کون ہوتے ہیں فقط واللہ اعلم بالصواب