محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
مسجد پر دستی بم حملہ کرنے والوں میں سے ایک گرفتار
2 گھنٹے پہلے
ختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں موٹر سائکل پر سوار حملہ آوروں نے اہل حدیث مسلک کے ایک مدرسے پر دستی بم پھینکا
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں حکام کا کہنا ہے کہ اہل حدیث کی ایک مسجد پر ہونے والے دستی بم کے ایک حملے میں کم سے کم 19 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
حملہ آور کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب پشاور کے علاقے تہکال بالا میں پیش آیا۔
تہکال پولیس سٹیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جامع مسجد بیت المکرم میں ایک اجتماع کے اختتام پر محلے کے افراد کھانا کھا رہے تھے کہ اس دوران ایک حملہ آوار نے قریب آکر ان پر دستی بم سے حملہ کردیا۔
انھوں نے کہا کہ حملے میں محلے کے 19 افراد زخمی ہوئے۔
پولیس اہلکار کے مطابق دھماکے کی آواز سنتے ہی وہاں موجود محلے کے لڑکوں نے جمع ہوکر حملہ آور پر پستول سے فائرنگ کردی جس سے وہ شدید زخمی ہوئے۔
زخمی حملہ آوار کو گرفتارکرکے سی ایم ایچ پشاور میں داخل کردیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق حملہ آوار تین تھے جو موٹر سائیکل پر آئے تھے۔
واقعے کے ایک عینی شاہد اور محلے کے مشر حاجی مقبلی خان نے ہمارے نامہ عزیزاللہ خان کو بتایا کہ مسجد میں جماعتہ الددعوۃ کا ایک اجتماع ہورہا تھا جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد شامل تھی۔
انھوں نے کہا کہ اجتماع کے اختتام کے چند منٹوں کے بعد ہی حملہ آواروں کی طرف سے دستی بم کا حملہ کیا گیا تاہم زیادہ تر افراد اس سے پہلے مسجد سے جاچکے تھے۔
حاجی مقبلی خان کے مطابق اس حملے میں ان کا بیٹا بھی زخمی ہوا ہے۔
اس حملے کی وجہ فوری طورپر معلوم نہیں ہوسکی اور نہ ہی کسی تنظیم کی جانب سے اسکی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔
تہکال کا علاقہ پشاور میں یونیورسٹی روڈ کے قریب واقع ہے۔
اس علاقے میں پہلے بھی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔ تہکال کا علاقہ ایک طرف شہری علاقوں سے منسلک ہے تو دوسری جانب اس کے کھیت اور دیہی طرز زندگی ہے۔
پشاور میں دستی بم کے بیشتر حملے بھتے کی غرض سے پھینکے جاتے ہیں جن میں نقصانات کم ہوتے ہیں۔
گذشتہ ہفتے پجگی روڈ پر ایک عمارت پر دستی بم سے حملہ کیا گیا تھا جس میں پانچ افراد زخمی ہو گئے تھے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ بھتے کے لیے کیا گیا تھا۔
2 گھنٹے پہلے
ختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں موٹر سائکل پر سوار حملہ آوروں نے اہل حدیث مسلک کے ایک مدرسے پر دستی بم پھینکا
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں حکام کا کہنا ہے کہ اہل حدیث کی ایک مسجد پر ہونے والے دستی بم کے ایک حملے میں کم سے کم 19 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
حملہ آور کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب پشاور کے علاقے تہکال بالا میں پیش آیا۔
تہکال پولیس سٹیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جامع مسجد بیت المکرم میں ایک اجتماع کے اختتام پر محلے کے افراد کھانا کھا رہے تھے کہ اس دوران ایک حملہ آوار نے قریب آکر ان پر دستی بم سے حملہ کردیا۔
انھوں نے کہا کہ حملے میں محلے کے 19 افراد زخمی ہوئے۔
پولیس اہلکار کے مطابق دھماکے کی آواز سنتے ہی وہاں موجود محلے کے لڑکوں نے جمع ہوکر حملہ آور پر پستول سے فائرنگ کردی جس سے وہ شدید زخمی ہوئے۔
زخمی حملہ آوار کو گرفتارکرکے سی ایم ایچ پشاور میں داخل کردیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق حملہ آوار تین تھے جو موٹر سائیکل پر آئے تھے۔
واقعے کے ایک عینی شاہد اور محلے کے مشر حاجی مقبلی خان نے ہمارے نامہ عزیزاللہ خان کو بتایا کہ مسجد میں جماعتہ الددعوۃ کا ایک اجتماع ہورہا تھا جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد شامل تھی۔
انھوں نے کہا کہ اجتماع کے اختتام کے چند منٹوں کے بعد ہی حملہ آواروں کی طرف سے دستی بم کا حملہ کیا گیا تاہم زیادہ تر افراد اس سے پہلے مسجد سے جاچکے تھے۔
حاجی مقبلی خان کے مطابق اس حملے میں ان کا بیٹا بھی زخمی ہوا ہے۔
اس حملے کی وجہ فوری طورپر معلوم نہیں ہوسکی اور نہ ہی کسی تنظیم کی جانب سے اسکی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔
تہکال کا علاقہ پشاور میں یونیورسٹی روڈ کے قریب واقع ہے۔
اس علاقے میں پہلے بھی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔ تہکال کا علاقہ ایک طرف شہری علاقوں سے منسلک ہے تو دوسری جانب اس کے کھیت اور دیہی طرز زندگی ہے۔
پشاور میں دستی بم کے بیشتر حملے بھتے کی غرض سے پھینکے جاتے ہیں جن میں نقصانات کم ہوتے ہیں۔
گذشتہ ہفتے پجگی روڈ پر ایک عمارت پر دستی بم سے حملہ کیا گیا تھا جس میں پانچ افراد زخمی ہو گئے تھے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ بھتے کے لیے کیا گیا تھا۔