difa-e- hadis
رکن
- شمولیت
- جنوری 20، 2017
- پیغامات
- 294
- ری ایکشن اسکور
- 28
- پوائنٹ
- 71
اس کا ترجمہ بھی پڑھ لیں
وہ ایک فاسق وفاجر کی بیعت نہیں کرنا چاہتے تھےابن زبیر رضی اللہ عنہ کا کیا اختلاف تھا جس پر وہ بیعت نہیں کرنا چاہتے تھے؟
دلیل؟؟؟؟وہ ایک فاسق وفاجر کی بیعت نہیں کرنا چاہتے تھے
یزید بن معاویہ رحم الله سے متعلق ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے کچھ نظریات یہ بھی ہیں- ان کو بھی پڑھ لیں -
اور جو اپ نے مجھ پر یہ رافضی اور چھوٹے ہونے کا الزام لگایا ہے اس کے لئے یہ پڑھ لیں
امام ابن تیمیہ نے میں یزید کو فاسق کہا ہے
أَنَّ الْقَوْلَ فِي لَعْنَةِ يَزِيدَ كَالْقَوْلِ فِي لَعْنَةِ أَمْثَالِهِ مِنَ الْمُلُوكِ الْخُلَفَاءِ وَغَيْرِهِمْ، وَيَزِيدُ خَيْرٌ مِنْ غَيْرِهِ: خَيْرٌ مِنَ الْمُخْتَارِ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ الثَّقَفِيِّ أَمِيرِ الْعِرَاقِ، الَّذِي أَظْهَرَ الِانْتِقَامَ مِنْ قَتَلَةِ الْحُسَيْنِ ; فَإِنَّ هَذَا ادَّعَى أَنَّ جِبْرِيلَ يَأْتِيهِ. وَخَيْرٌ مِنَ الْحَجَّاجِ بْنِ يُوسُفَ ; فَإِنَّهُ أَظْلَمُ مِنْ يَزِيدَ بِاتِّفَاقِ النَّاسِ.
وَمَعَ هَذَا فَيُقَالُ: غَايَةُ يَزِيدَ وَأَمْثَالِهِ مِنَ الْمُلُوكِ أَنْ يَكُونُوا فُسَّاقًا(منھاج السنہ جلد 4 ص567)
بات میری منشاء کی نہیں ہے - بات تو یہ ہے کہ کیا قرآن و احادیث نبوی کی رو سے کسی بھی صحابی رسول سے بدگمانی کرنا یا ایسی روایات کو قبول کرنا جن سے ان پاک ہستیوں کا کردار داغدار ہوتا ہو - کیا آپ کا اور میرا ضمیر اسویسے بھی موصوف مودوی صاحب کی باتوں سے کیا کیا اخذ کر چکے
آپ اس سے جو بھی باتیں اخذ کریں آپ کی منشاء
آپ نے جو لکھا ہے یہ ایک عمومی بات کہی ہے جبکہ میں نے جو پیش کیا ہے وہ ان کی ذاتی رائے ہے کہ وہ یزید کے بارے کیا نظریہ رکھتے ہیں آپ نے جس مجموع فتاوی کی عبارت نقل کی ہے اس میں جب بولائی نے ان سے یزید کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے صاف کہا کہ وہ کوئی نیک ہے جو ہم اس سے محبت کریں گےیزید بن معاویہ رحم الله سے متعلق ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے کچھ نظریات یہ بھی ہیں- ان کو بھی پڑھ لیں -
حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ (المتوفی 728 ہجری) نے فرمایا، مفہوم: ”یزید لڑکپن سے ہی مسلمان تھا. نہ تو وہ کافر تھا اور نہ ہی زندیق. وہ بہت صدقات کرتا تھا. وہ بہادر تھا. اس میں کچھ برا یا شیطانی اعمال نہیں تھے جیسا کہ دشمن اس پر ڈالتے ہیں."
(حوالہ: مجموع الفتوی جلد: 2، صفحہ: 41)
حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ (المتوفی 728 ہجری) نے مزید فرمایا: "وہ (یزید ابن معاویہ) ایک مسلمان بادشاہوں میں سے ایک بادشاہ تھا اور وہ اسطرح نہیں تھا جیسا کہ لوگ اسکے بارے میں غلط راۓ رکھتے ہیں."
(حوالہ: منھاج السنتہ جلد: 2،صفحہ: 247)
ایک اور جگہ حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے فرمایا، مفہوم: "بلکہ معاویہ، یزید، بنی امیہ اور بنی عباس کا اسلام تواتر سے ثابت ہے اسی طرح ان کا نماز، روزہ، اور کفار کے خلاف جہاد بھی ثابت ہے."
(حوالہ: منھاج السنتہ جلد: 1 صفحہ: 163)
حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے فرمایا، مفہوم:جو لوگ یزید پر لعنت کے حامی ہیں وہ ثابت کریں کہ: 1. یزید ایک فاسق اور ظالم تھا اور زندگی کے آخر وقت تک رہا 2. اور پھر یہ ثابت کریں کہ یزید پر لعنت کرنا جائز ہے. اور آیت، مفہوم:”اور اللہ کی لعنت ہو ظالموں پر" ایک آیت عام ہے. اور حدیث بخاری ہے کہ: پہلی فوج جو کہ فسطنتنیہ میں جہاد کرے گی وہ جنتی ہیں اور اس مہاذ کا کمانڈر یزید ابن معاویہ تھا.
(حوالہ: منھاج السنتہ جلد: 2،صفحہ: 252)
کہ تو وہ اس کو کس قسم کا بادشاہ مانتے تھے وہ یزید کو ان قسم کے بادشاہوں میں مانتے تھے جو اقتدار پر قابض ہوئے تھے آپ کے لئے اسکین پیش ہےحافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ (المتوفی 728 ہجری) نے مزید فرمایا: "وہ (یزید ابن معاویہ) ایک مسلمان بادشاہوں میں سے ایک بادشاہ تھا اور وہ اسطرح نہیں تھا جیسا کہ لوگ اسکے بارے میں غلط راۓ رکھتے ہیں."
محترم -آپ نے جو لکھا ہے یہ ایک عمومی بات کہی ہے جبکہ میں نے جو پیش کیا ہے وہ ان کی ذاتی رائے ہے کہ وہ یزید کے بارے کیا نظریہ رکھتے ہیں آپ نے جس مجموع فتاوی کی عبارت نقل کی ہے اس میں جب بولائی نے ان سے یزید کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے صاف کہا کہ وہ کوئی نیک ہے جو ہم اس سے محبت کریں گے
مغل بادشاہ بولائی خان کے سپہ سالار کے روبرو دیا، جب مغل لشکر بغداد پر چڑھائی کیلئے پیش قدمی کرتے ہوئے دمشق آگئے تھے، تب میرے اور اس کے مابین گفتگو کے کچھ دور چلے تھے۔ اس نے مجھ سے جو سوالات پوچھے ان میں یہ بھی تھا کہ: تم لوگ یزید کی بابت کیا کہتے ہو؟ میں نے کہا: نہ ہم اس کو دشنام دینے والے ہیں اور نہ اس سے محبت کرنے والے۔ کیونکہ وہ کوئی صالح انسان نہیں تھا جس سے ہم محبت کریں۔
اس میں صاف کہہ رہے ہیں کہ وہ کوئی نیک ہے جو ہم اس سے محبت کریں گے اس کے بعد بھی کوئی کہہ امام ابن تیمیہ یزید کو نیک سمجھتے تھے تو اس کے اندھےپن کا کیا علاج
محترم -اور منھاج السنہ کے حوالے سے بھی لکھ آیا ہوں کہ ان کی ذاتی رائے یزید کے بارے میں یہ تھی وہ اس کو فاسق مانتے تھے اور جو آپ نے یہ لکھا کہ
کہ تو وہ اس کو کس قسم کا بادشاہ مانتے تھے وہ یزید کو ان قسم کے بادشاہوں میں مانتے تھے جو اقتدار پر قابض ہوئے تھے آپ کے لئے اسکین پیش ہے
19731 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
تو امام ابن تیمیہ کی اپنی ذاتی رائےیزید کے بارے میں یہ ہے کہ وہ فاسق اور غاصب تھا آپ کی یہ تمام باتیں بے معنی ہیں