ابن حسیم
رکن
- شمولیت
- مارچ 08، 2012
- پیغامات
- 215
- ری ایکشن اسکور
- 147
- پوائنٹ
- 89
بارک اللہ فی علمک یا اخی،آپ کی بات لغت کے لحاظ سے صحیح ہوسکتی ہے، لیکن حدیث کے لحاظ درست نہیں ،کیونکہ حدیث شریف میں آتا ہے،(عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا قال الرجل لأخيه: جزاك الله خيرا، فقد أبلغ في الثناء "المصنف في الأحاديث والآثار
مگر میرا سوال "جزاک اللہ" پر کیے جانے والے اعتراض پر تھا۔ "جزاک اللہ خیرا" میں بے شک ابلاغ ہے، مگر "جزاک اللہ" کہنے پر اعتراض کیسا؟
"السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ" کی بجائے کوئ "السلام علیکم" کہے تو کیا ہم اس پر بھی اعتراض کریں گے؟ کہ نہیں آپ تیس نیکیاں ہی کمائیں۔۔۔