• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حدیث کے مذہب میں مسجد میں صھبت اور پاخانہ کرنا درست ہے۔

دی مسلم

مبتدی
شمولیت
فروری 04، 2013
پیغامات
10
ری ایکشن اسکور
9
پوائنٹ
0
اس جگہ کی مارکیٹ ویلیو کی وجہ سے مسجد کو گرایا گیا؟ یا کوئی اور بھی اسباب تھے ؟ جن کو آپ چھپانے کی کوشش کررہے ہیں۔؟
جی ہاں ۔دین سے دوری اور مسجد کے حق اور تقدس سے ناواقفیت

مجھے آپ شرعی طور پہ یہ مسئلہ بتائیں کہ مسجد کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیاجاسکتا ہے یا نہیں ؟
سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تو کبھی مسجد کو گرا کر گھر اور دوکان نہیں بنایا اور نہ ہی مسجد کو منتقل فرمایا۔نہ ہی آپ کے صحابہ نے ایسا کیا ۔ نہ ہی اللہ تعالیٰ نے مسجد کو منتقل کرنے کو کہا۔
 

دی مسلم

مبتدی
شمولیت
فروری 04، 2013
پیغامات
10
ری ایکشن اسکور
9
پوائنٹ
0
پہلی تو بات یہ ہے کہ اس جگہ مسجد رہی ہی نہیں اس لیے اس جگہ کو مسجد کی جگہ نہیں کہہ سکتے۔
دوسری بات بیت الخلاء تو مسجد کے ساتھ بھی ہوتے ہیں ؟ ہوسکتا ہے جہاں گھر کے بیت الخلاء بنائے گئے ہوں وہ اس جگہ پر ہوں جس جگہ مسجد کے بیت الخلاء تھے؟
اور آپ اس بات کا الزام اہل حدیث کے کسی فرد کو نہیں بلکہ پورے مذہب اہل حدیث کو ( اور آپ کو پتہ ہے کہ اہل حدیث میں کن کن شخصیات کے نام آتے ہیں، یا لفظ اہل حدیث کن لوگوں پر بولا جاتا ہے ؟ ) دے رہے ہیں
شیخ الحدیث گڈ مسلم صاحب١پوسٹ کے جواب میں آپ نے تین چار پینترے بدلے ہیں۔ معلوم ہوتا ہے۔ نام نہاد اہل حدیث حضرات کی اس ناپاک جسارت پر چکر تو آپ کو خوب آئے ہیں۔

پہلی تو بات یہ ہے کہ اس جگہ مسجد رہی ہی نہیں اس لیے اس جگہ کو مسجد کی جگہ نہیں کہہ سکتے
اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ نام نہاد اہل حدیث حضرات کی اس ناپاک جسارت کی تائید کر رہے ہیں۔

دوسری بات بیت الخلاء تو مسجد کے ساتھ بھی ہوتے ہیں ؟ ہوسکتا ہے جہاں گھر کے بیت الخلاء بنائے گئے ہوں وہ اس جگہ پر ہوں جس جگہ مسجد کے بیت الخلاء تھے؟
تیسری بات ہوسکتا ہے جہاں بیڈ رکھا گیا ہو وہ جگہ مسجد میں آتی ہی نہ ہو ؟ یا پھر آپ کس طرح یقین کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ ’’اور بیڈ روم بھی ہے جہاں صحبت کی جاتی ہے‘‘؟؟ کیونکہ گھر میں صحبت کرنے کےلیے کیا بس ایک ہی بیڈ ہے ؟

اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ نام نہاد اہل حدیث حضرات کی اس ناپاک جسارت نے آپ کے ضمیر کو خوب جھنجھوڑا ہے ۔ "کہ گڈ مسلم جس جگہ مسجد بن جائے۔ وہ تو بیت اللہ ہے جنت کا ٹکڑا ہے، پاک ہے۔ تو مسجد کو منتقل کرنے کی دلیل کہاں سے لاو گے"۔

یہاں اس شبے کا جواب بھی دیتے جائیں کہ مارکیٹ اور مکان بنانے کیلیے اگر خانہ کعبہ یا مسجد نبوی یا مسجد اقصیٰ کو منتقل کرنا پڑے ۔تو آپ تائید کریں گے؟

آپ اس بات کا الزام اہل حدیث کے کسی فرد کو نہیں بلکہ پورے مذہب اہل حدیث کو ( اور آپ کو پتہ ہے کہ اہل حدیث میں کن کن شخصیات کے نام آتے ہیں، یا لفظ اہل حدیث کن لوگوں پر بولا جاتا ہے ؟ ) دے رہے ہیں

آپ کی آخری بات سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ اس ناپاک جسارت سے اہل حدیث مذھب اور باقی اہل حدیث عوام الناس کو بری ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جو کہ قابل تحسین ہے۔

مقصد اس پوسٹ کا یہ ہے کہ آپ لوگوں کے پوسٹس ان صاحب کو دیکحا کر ۔ یہ ثابت کیا جا ئے کہ باقی اہل حدیث عوام آپ کی اس بد حرکت سے بری ہیں۔ اور آپ اس فعل مکروہ سے توبہ کریں۔ اور مسجد کی جگہ کو مسجد ہی رہنے دیں۔
اور اگر کوئی اہل حدیث بھائی یا اہل حدیث مدرسہ والے یا صاحب حیثیت شخص ان کو خط لکھ کر سرزنش کرے تو انشااللہ ان کو ثواب ملے گا۔معتدل اور حق شناس اہل حدیث حضرات اس پر ضرور غور کریں۔ تاکہ ایک مسلمان کو دنیا اور آخرت کی ضلالت اور رسوائی سے بچایا جا سکے۔ ایڈریس نوٹ کر لیں

مسجد=جامع الرشید، المعرف رشید مسجد اہل حدیث۔ اور اب نیا نام ہے "مرکز فاطمہ محمد السعید"
پلاٹ نمر =۹۲ ، بلاک= سلیم، علاقہ= اتفاق ٹاوَن ملتان روڈ ،شہر =لاہور، صوبہ = پنجاب، ملک =پاکستان
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
آپ کی اور کنعان بھائی کی پوسٹ پڑھ کر محسوس ہوا کہ آپ سمجھے کہ "یار۔۔۔ ایسا تو کوئی اہلحدیث نہیں کر سکتا ۔ہو سکتا ہے کہ فرضی افسانہ ہی ہو۔۔۔ چلو نام پوچھ کر دیکھتے ہیں۔" اور گڈ مسلم [جو خود کو "بیڈ" مسلم ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں] پکے وہابی معلوم ہوتے ہیں کہ اس گستاخی کی حمایت کر رہے ہیں۔
السلام علیکم!۔
نہیں میں ایسا قطعی نہیں سمجھا میں چلیں میں اپنا موقف پیش کردوں، اگر پہلے کسی مقام پر مسجد بنی ہو اور اس کو وہاں سے ہٹا کر کہیں اور منتقل کردیا جائے اور اس جگہ جہاں مسجد بنی ہوئی تھی وہاں پرا گر کوئی مکان تعمیر ہو جائے تو اس میں برائی کہاں ہے۔۔۔ آج اگر آپ مدینہ المنورہ اور مکہ مکرمہ کو جائیں تو اس اُن کا نقشہ ویسا نہیں جو چودہ سال پہلے تھا وہاں پر اب جدید طرز کے شہر آباد ہیں اور ظاہر ہے شہر کی بڑھتی ہوئی آبادی کو سامنے رکھتے ہوئے اگر کوئی مسجد اس میں حصہ میں آئی اور اس کو ہٹا کر کہیں اور منتقل کردیا ہوگا اور وہاں کوئی رہائشی مکان بن جائے تو غلط کیسے ہوگا؟؟؟۔۔۔ مرد اور عورت ایک دوسرے کا لباس ہیں، آج مسجد نبوی کا وہ حصہ جو حضرت آئشہ رضی اللہ عنہ کا حجرہ تھا وہ بھی مسجد کے اندر ہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ضروری نہیں مزید وضاحت پیش کی جائے۔۔۔ اس طرح کی باتیں اڑانے والے ماسوائے غلط فہمیوں کو پیدا کرتے ہیں تاکہ مذموم مقاصد پورے کئے جائیں۔۔۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,424
پوائنٹ
521
مسجد جامع الرشید، المعرف رشید مسجد اہل حدیث۔ اور اب نیا نام ہے "مرکز فاطمہ محمد السعید"
مسجد کی جگہ دوکانیں اور ہمبستری اور پیشاب پاخانے کی جگہ بنانا اور مسجد کو دربدر کر دینا صحیح ہے کہ نہیں۔
السلام علیکم

شرعی نقطہ نظر سے فارم میں موجود اھل علم ہی جواب عنایت فرمائیں گے اگر وہ مناسب سمجھیں۔

ایک عام ممبر ہونے سے میرا جو جواب ھے اسے مسلکی تفرقہ سے باہر نکل کر سمجھنے کی ضرورت ھے۔ میں نے تمام ایریا اسی دن چیک کیا تھا جس دن مسجد کا نام پوچھا تھا، وہاں ایک وٹو پیلس بھی ھے۔

مارکیٹ ویلیو سے کوئی بھی مسجد کی زمین کو نہیں بیچتا پھر وہاں زمینیں اتنی مہنگی بھی نہیں کہ اس پر یہ سوال اٹھایا جائے کہ مارکیٹ ویلیو بہت زیادہ ہو گی کیونکہ میرے بھائی نے اس کے قریب پی آئی اے کالونی میں سستے میں ایک بڑا پلاٹ چند سال پہلے خریدا تھا۔ مجھے اتفاق ٹاؤن میں مسجد کو شہید کر کے دوسری جگہ منتقل کرنے میں جو وجہ نظر آ رہی ھے وہ قبضہ گروپ/ ٹائکون کی ظالمانہ کاروائی ھے اس کے علاوہ اس کی دوسری کوئی وجہ نہیں ہو سکتی۔ ورنہ اگر پیسے کی لالچ میں ایسا کیا گیا ہوتا تو مسجد بنانے والا اسے زمینی فائدہ سے اسے نہیں بیچتا اور پھر وہ اسے دوبارہ دوسری جگہ پر آباد نہیں کرتا۔ اس زبردستی کا ثبوت میں آپکو آگے فراہم کروں گا۔

یہ کہنا کہ اس پلاٹ پر دکانیں، حمام بن گئے اور ازدواجی تعلق؟ تو محترم یہ پلاٹ جس نے خریدا ھے وہ اب رشید صاحب کی ملکیت نہیں بلکہ کسی اور کی ملکیت ھے۔ رشید صاحب نے کوئی مسجد خرید پر اسے گھر نہیں بنوایا اپنے لئے۔ پلاٹ کا مالک نے اس پر اگر گھر بنوایا ھے تو ظاہر سی بات ھے مسجد شہید کی ہو گی اور پھر پلاٹ پر ساری کنسٹرکشن نئی کی ہوگی جس سے اس نے اسے رہائش کے قابل بنوا کر اسے استعمال میں لایا ہو گا۔ اگر اس پر کوئی اعتراض ھے تو جس نے اسے خریدا اس کا جواب دہ وہ اللہ کو ہو گا۔

جامعہ مساجد میں وضو کرنے کی جگہ بھی ہوتی ھے، غسل خانہ اور باتھ روم بھی بنے ہوتے ہیں، حافظ اور قاری کے لئے رہائش بھی بنی ہوتی ہیں یہ سب مسجد کے اندر ہی موجود ہوتا ھے۔ حافظ و قاری اگر شادی شدہ ہوں تو ان کا ازدواجی تعلق اسی جگہ ایک مخصوص حصہ میں ان کی رہائش میں ہوتا ھے مگر وہ حصہ بھی مسجد کے ساتھ ہی منسلک ہوتا ھے مسجد سے باہر نہیں۔

پاکستان میں قبرستانوں پر لوگوں نے گھر بنوائے ہوئے ہیں جبکہ قبرستان پر گھر بنانا بھی درست نہیں مگر ہوتا کیا ھے کہ قبضہ گروپ والے لوگوں کو ڈرا دھمکا کے قبرستانوں پر قبضہ کر کے یا تو اس کی قیمت ادا کرتے ہیں یا زبردستی قبضہ کر کے اسے آگے بیچ دیتے ہیں۔ ایسا ہی ایک معاملہ ہمارے ساتھ چل رہا ھے۔ لاہور کوئین میری کالج کے پیچھلے حصہ میں بی۔ بی پاکدامن کا مزار ھے اور اس کے ارد گرد سارا قبرستان تھا جو قبضہ گروپ والوں نے اسی طرح بیچ دئے ہوئے ہیں اور وہاں اب ٩٠ فیصد گھر آباد ہو چکے ہیں اسی میں ایک ہمارا قبرستان بھی ھے جسے میرے دادا جان نے خریدا تھا اور وہ ہماری ملکیت ھے جس کی رجسٹری و انتقال ١٩٣٠ کے قریب کا ھے۔ اسی طرح کسی قبضہ گروپ والوں نے عدالت میں کیس کیا ہوا ھے کہ وہ قبرستان کا پلاٹ ان کا ھے جس پر ہم نے قبضہ کیا ہوا ھے اور قبضہ گروپ ایک وکیل ھے۔ رجسٹری میرے والد محترم کے پاس ھے اور وہی اس پر کیس لڑ رہے ہیں۔ اتنے کا پلاٹ نہیں جتنا کوٹ کچری میں اس پر پیسہ لگ گیا ھے مگر قبرستان کی جگہ میرے والد محترم نے نہیں چھوڑنی کیونکہ ہماری فیملی میں کچھ بندے ایسے ہیں کہ الحمد اللہ طاقت کا استعمال بھی سامنے والا نہیں کر سکتا۔ تو آپ جس مسجد کی بات کر رہے ہیں اس میں اکیلا رشید جس کے نام سے مسجد ھے وہ کیا کر سکتا ہو گا یہ باتیں شائد آپکو ابھی سمجھ نہ آئیں۔

میں برسٹل میں جس جگہ رہتا ہوں یہاں قریب ایک اھلحدیث والوں نے مل کر ٣ سال پہلے ایک چرچ خرید کر اسے مسجد میں بدلا ھے اگر کوئی کہے گا تو دونوں تصاویر کے ساتھ گوگل میپ سے بھی دکھا سکتا ہوں۔ اب چرچ کو مسجد میں تبدیل کرنے میں کیا برائی ھے وہاں مسلماںون نے نماز ادا کرنی ھے اور نماز آپ کہیں پر بھی ادا کر سکتے ہیں سڑک پر بھی نماز ادا کر سکتے ہیں جہاں ہر وقت ٹریفک چل رہی ہو اس پر نیت اور ایک جائے نماز کی ضرورت ھے۔

مسلم بھائی صاحب ایسی باتیں دل پر نہیں لگاتے۔

والسلام
 

مشہودخان

مبتدی
شمولیت
جنوری 12، 2013
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
95
پوائنٹ
0
مجھے اتفاق ٹاؤن میں مسجد کو شہید کر کے دوسری جگہ منتقل کرنے میں جو وجہ نظر آ رہی ھے وہ قبضہ گروپ/ ٹائکون کی ظالمانہ کاروائی ھے
لیکن اتنا تو طے ہے کہ پہلے وہاں مسجد تھی وہ کسی کی بھی ظالمانہ کاروائی ہو مسجد شہید کرنا اور پھر اس کو دوسرے کو فروخت کرنا یہ ظلم ہی ہے
یہاں بھی یہی ثابت ہورہا ہے کہ پہلے مسجد تھی ملکیت منتقل ہوگئی

کیا جو چیز وقف کردی گئی ہو وہ فروخت ہوسکتی ہے چاہے وہ قانونی طور لکھت پڑھت نہ ہوئی ہو وہ بات دیگر ہے
جامعہ مساجد میں وضو کرنے کی جگہ بھی ہوتی ھے، غسل خانہ اور باتھ روم بھی بنے ہوتے ہیں، حافظ اور قاری کے لئے رہائش بھی بنی ہوتی ہیں یہ سب مسجد کے اندر ہی موجود ہوتا ھے۔ حافظ و قاری اگر شادی شدہ ہوں تو ان کا ازدواجی تعلق اسی جگہ ایک مخصوص حصہ میں ان کی رہائش میں ہوتا ھے مگر وہ حصہ بھی مسجد کے ساتھ ہی منسلک ہوتا ھے مسجد سے باہر نہیں
یہ سب چیزیں خارج مسجد ہوتی ہیں داخل مسجد نہیں ہوتی
پاکستان میں قبرستانوں پر لوگوں نے گھر بنوائے ہوئے ہیں جبکہ قبرستان پر گھر بنانا بھی درست نہیں مگر ہوتا کیا ھے کہ قبضہ گروپ والے لوگوں کو ڈرا دھمکا کے قبرستانوں پر قبضہ کر کے یا تو اس کی قیمت ادا کرتے ہیں یا زبردستی قبضہ کر کے اسے آگے بیچ دیتے ہیں۔ ایسا ہی ایک معاملہ ہمارے ساتھ چل رہا ھے
قبرستان میں اگر قبر کے نشان نہ ہوں گھر بنائے جا سکتے ہیں
اب چرچ کو مسجد میں تبدیل کرنے میں کیا برائی ھے وہاں مسلماںون نے نماز ادا کرنی ھے اور نماز آپ کہیں پر بھی ادا کر سکتے ہیں سڑک پر بھی نماز ادا کر سکتے ہیں جہاں ہر وقت ٹریفک چل رہی ہو اس پر نیت اور ایک جائے نماز کی ضرورت ھے
چرچ کو مسجد میں بدل سکتے ہیں مسجد کو چرچ میں نہیں
اگر یہی بات ہے تو ہندوستان میں بابری مسجد کی جگہ مندر بنوادیا جائے کیوں مسلمان لڑرہے ہیں
بہت اچھا مسلک ہے آپ لوگوں کا
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
بعض دیگر معاملات کی طرح ، اس معاملے کو بھی شرعی نقطہ نظر سے دیکھنے کے بجائے فقط جذباتی بنیادوں پر دیکھا جا رہا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ جو صورت بیان کی گئی ہے وہ فقط امام صاحب کی نیت پر موقوف ہے۔
اگر ان کی نیت میں یہ لالچ تھا کہ موجودہ مسجد کی مارکیٹ ویلیو زیادہ ہے، گھر بنا لو، بعد میں کام آئے گا۔ تو اس کی کوئی ذرا سی دینی غیرت رکھنے والا شخص بھی کبھی تائید نہیں کر سکتا۔
اور اگر امام صاحب کی نیت مثلاً یہ ہو کہ اس جگہ نمازیوں کے لئے آنا مشکل ہے اور فلاں جگہ آسانی ہے، یا یہ جگہ تنگ ہے اور نئی مسجد کشادہ ہوگی، یا مثلاً یہاں مارکیٹ کا شور زیادہ ہے جو دوران نماز خلل پیدا کرتا ہے، وغیرہ اور اس بنیاد پر انہوں نے مسجد منتقل کر دی، تو قوی امید ہے کہ نیت کے اخلاص کی بنیاد پر وہ ثواب کے حق دار بھی ٹھہریں۔

اور اس بات کا اہل حدیث یا حنفی، مقلد یا غیر مقلد سے بھی کوئی تعلق نہیں۔ یہ بنیادی باتیں ہیں، جن میں مسالک کا اختلاف نہیں ہے۔ ہاں، اس بات سے اختلاف کیا جا سکتا ہے کہ مسجد کو بضرورت شرعی منتقل کرنا بھی جائز ہے یا نہیں۔ لیکن بنیادی بات کہ اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے، اس میں بھلا کیا اختلاف یا کیسا شک؟

ایسی ہی داستان میں اپنے محلے کی سنا سکتا ہوں۔ ہمارے بچپن میں یہاں علاقے میں دیوبندی حضرات کی چھوٹی سی یٰسین مسجد ہوا کرتی تھی جس کا فقط ایک چھوٹا سا احاطہ تھا اور اس کے ساتھ ہی گورنمنٹ کی کچھ جگہ جو مستقبل میں پارکس اور کھیلنے کے میدان کے لئے مختص تھی۔ آج وہ میدان چوتھائی رہ گیا ہے اور باقی ساری زمین پر یٰسین مسجد کا قبضہ ، جو آج ایک بڑے دارالعلوم میں ڈھل چکی ہے۔ جسے یقین نہ ہو ایڈریس کے ساتھ فون نمبر اور KESC میٹر نمبر بھی بتا سکتا ہوں۔ لیکن میں اس آنکھوں دیکھے واقعہ کی بنا پر اگر یہ کہنا شروع کر دوں کہ:
"دیوبندیوں کے مذہب میں غصب شدہ جگہ پر قبضہ کر کے مسجد بنانا درست ہے۔"

تو یہ ایسے ہی ہے جیسے کسی بے نماز دیوبندی کو دیکھ کر یہ کہنا شروع کر دیا جائے کہ دیوبندی مذہب میں نماز پڑھنا فرض نہیں۔ میں جانتا ہوں کہ دیوبندی علمائے کرام کے اس ضمن میں فتاویٰ موجود ہیں کہ غصب شدہ زمین پر قبضہ کر کے مسجد بنانا جائز نہیں۔ اس کے باوجود لوگ فتاویٰ کی پرواہ کئے بغیر نفس پرستی میں ایسے کام کر جاتے ہیں۔ پورے ملک میں کرپشن ہے تو مساجد و مدارس میں بھی ہے۔ اور یہ حقیقت ہے، چاہے تلخ سہی۔ اس سے نہ اہل حدیث مدارس بچے ہیں اور نہ حنفی۔ نفسا نفسی اور مادیت پرستی کا دور ہے۔ اللہ سے دعا ہے کہ ایسے فتنوں سے اپنی پناہ میں رکھیں۔ آمین۔
 

Muhammad Waqas

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
356
ری ایکشن اسکور
1,596
پوائنٹ
139
مسجد تبدیل کرنے کے بارے میں امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کا مؤقف :
وَسَأَلته عَن رجل بنى مَسْجِدا ثمَّ أَرَادَ تحويله إِلَى مَوضِع آخر أَله أَن يحوله ويهدم الأول أَو يَدعه على حَاله وَيَبْنِي الآخر وَإِن كَانَ الَّذِي يبنيه ضَرَر بِالْأولِ مَا ترى قَالَ إِن كَانَ الْمَسْجِد الَّذِي بناه يُرِيد أَن يحوله خوفًا من لصوص أَو يكون مَوْضِعه مَوضِع قذر فَلَا بَأْس أَن يحوله يُقَال إِن بَيت المَال نقب وَكَانَ فِي الْمَسْجِد فحول الْمَسْجِد ابْن مَسْعُود۔[مسائل الامام احمد بن حنبل بروایة ابنه صالح :٢٩٥/١]
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
میں انتظار کر رہا تحا۔ کہ جواب دینے والے دوست اسطرح کے جواب دیں گے۔کہ
جس طرح کی پوسٹ کی جاتی ہے جواب بھی اسی طرح کا دیا جاتا ہے۔ اور یہ طریقہ وہاں اپنایا جاتا ہے۔ جہاں مسلکی تعصب کی جھلک نظر آرہی ہو۔
"اجی حضرت! غلط حرکت جو بھی کرے وہ غلط ہی ہے"
شرعی نقطہ نظر سے آپ مجھے بتائیں کہ یہ حرکت کیسی ہے ؟ اگر غلط ہے تو کیوں اور آپ کے پاس کیا دلیل ہے ؟ اگر شرعی طور غلط حرکت نہیں تو رولا ہی ختم۔۔۔
یا "ان کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔
شرعی طور پہ وہ ایسا کرسکتے تھے یا نہیں ؟ اگر کرسکتے تھے تو کیوں اور کس دلیل پہ اور اگر نہیں کرسکتے تھے تو کیوں اور کس دلیل پہ ؟
اسلام ایسی بے ادبی ،گستاخی کی اجازت نہیں دیتا"، یا"ہم اس بات سے بری ہیں"
کیا ایک جگہ سے دوسری جگہ مسجد کو منتقل کرنا اور پہلے والی جگہ پہ مکانات وغیرہ تعمیر کرنا یا پہلے سے موجود مکانات کی جگہ پہ مکانات کو گرا کر مسجد تعمیر کرنا بے ادبی، گستاخی ہے ؟ آپ اپنے بیان سے کہہ دیں پھر ان شاءاللہ آپ کو دکھاؤں گا کہ مقلدین کی مساجد ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل بھی ہوئی ہیں۔ مقلدین کی مساجد میں رہائش گاہیں بھی ہیں۔ مقلدین کی مساجد رہائش گاہوں کو گراکر کی بھی بنائی گئی ہیں۔۔
معلوم ہوتا ہے جو حضرات نام نہاد اہل حدیثوں کو بے ادب گستاخ بتلاتے ہیں ٹھیک ہی کہتے ہیں۔
کہنے کو تو لوگ بہت کچھ کہتے ہیں۔۔دور کی بات نہیں طاہر القادری کے خلاف جو لوگ ہیں وہ قادری رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں کیا کہتے رہتے ہیں بتانے کی ضرورت نہیں۔۔محترم یادر رہے ایسے لوگوں کی باتیں صرف ان کے منہ تک ہی ہوتی ہیں۔ جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا اور نہ ہی وہ ثابت کرسکتے ہوتے ہیں۔۔ یہ ایسا ڈھول ہے جو حق کے خلاف پہلے بھی پیٹا جاتا تھا اور آج بھی پیٹا جاتا ہے اور پیٹا جاتا رہے گا۔۔یہ ایسے کم بخت ہیں جو اللہ تعالیٰ کے چراغ کو پھونکوں سے بجھانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
مسجد=جامع الرشید، المعرف رشید مسجد اہل حدیث۔ اور اب نیا نام ہے "مرکز فاطمہ محمد السعید"
پلاٹ نمر =۹۲ ، بلاک= سلیم، علاقہ= اتفاق ٹاوَن،شہر =لاہور،دویژن=لاہور، صوبہ = پنجاب، ملک =پاکستان، براعظم= ایشیاء، ستارہ = زمین، کہکشاں= ملکی وے
انفارمیشن کے بعد کنعان بھائی کا جواب بھی پڑھ لیں۔
میرے خیال میں اتنی انفورمیشن تو کافی ہی ہوگی اس با ت کا جواب دینے کیلیے کہ مسجد کی جگہ دوکانیں اور ہمبستری اور پیشاب پاخانے کی جگہ بنانا اور مسجد کو دربدر کر دینا صحیح ہے کہ نہیں۔
جناب پتہ نہیں آپ لوگ باتوں اور خیالوں کی دنیا میں رہنے کو کیوں پسند کرتے ہیں۔۔ میں نے پوسٹ نمبر4 میں کتنی وضاحتوں کے ساتھ مسئلے کو سمجھانے اور حقیقت کو آشکارا کرنے کی کوشش کی۔ اور سوچا کہ شاید آپ اسی طرز پہ جواب دیں گے۔۔لیکن جناب نے شاید پوسٹ غور سے پڑھی ہی نہیں اور نہ جواب دینے کی کوشش کی۔ اس لیے گزارش ہے کہ میری پوسٹ کو دوبارہ سے پڑھیں اور جس طرح جواب طلب کیا گیا ہے۔ اسی طرح جواب دینے کی کوشش کریں۔
عجیب لوگ ہو یار۔
عجیب لوگ ہم ہیں یا آپ ؟ یہ تو چور بولے چور چور کی مثل ہے۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
آپ کی اور کنعان بھائی کی پوسٹ پڑھ کر محسوس ہوا کہ آپ سمجھے کہ "یار۔۔۔ ایسا تو کوئی اہلحدیث نہیں کر سکتا ۔ہو سکتا ہے کہ فرضی افسانہ ہی ہو۔۔۔ چلو نام پوچھ کر دیکھتے ہیں۔"
جناب اس میں کوئی شک نہیں کہ فرضی کہانیاں اور افسانے آپ لوگ بناتے، گھڑتے اور بیان کرتے رہتے ہیں۔یہ ایسی حقیقت ہے جس کا انکار کیا ہی نہیں جاسکتا۔
اور گڈ مسلم [جو خود کو "بیڈ" مسلم ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں] پکے وہابی معلوم ہوتے ہیں کہ اس گستاخی کی حمایت کر رہے ہیں۔
پہلی بات آپ کی اپنی زبان اور قلم ہے کسی کےبارے میں جو کچھ کہتے بولتے اور لکھتے رہیں کم از کم میں آپ کو زبردستی تو روک نہیں سکتا ہاں سمجھا سکتا ہوں۔ کہ میرے بیٹے کسی کے بارے میں غلط بیانی کرنا درست فعل نہیں۔۔دوسری بات جناب نے میرے بارے میں کہا کہ ’’ پکے وہابی معلوم ہوتے ہیں ‘‘ اور آپ کو شاید معلوم ہو ( مجھے نہیں لگتا کہ آپ کو معلوم ہوگا ) کہ وھاب کس کی صفت ہے۔؟ ہمیں خوشی ہوتی ہے کہ اس طرح کے مسلکی تعصب سے لدے بھرے لوگوں کی زبانوں سے جب اللہ تعالیٰ ہمارے لیے اچھے اچھے القابات نکلواتے ہیں۔ اب مجھے کنفرم ہے کہ جناب چیخنا شروع کردیں گے کہ وہابی میں نے فلاں شخص کے نام کی طرف نسبت کرتے ہوئے کہا ہے۔۔چلیں جب چیخیں سنائیں دیں گی تو ان کو بھی دبا دیا جائے گا۔۔تیسری بات میری پوسٹ نمبر4 پڑھ لیں۔ بہت نوازش ہوگی۔
 
Top