پہلی تو بات یہ ہے کہ اس جگہ مسجد رہی ہی نہیں اس لیے اس جگہ کو مسجد کی جگہ نہیں کہہ سکتے۔
دوسری بات بیت الخلاء تو مسجد کے ساتھ بھی ہوتے ہیں ؟ ہوسکتا ہے جہاں گھر کے بیت الخلاء بنائے گئے ہوں وہ اس جگہ پر ہوں جس جگہ مسجد کے بیت الخلاء تھے؟
اور آپ اس بات کا الزام اہل حدیث کے کسی فرد کو نہیں بلکہ پورے مذہب اہل حدیث کو ( اور آپ کو پتہ ہے کہ اہل حدیث میں کن کن شخصیات کے نام آتے ہیں، یا لفظ اہل حدیث کن لوگوں پر بولا جاتا ہے ؟ ) دے رہے ہیں
شیخ الحدیث گڈ مسلم صاحب١پوسٹ کے جواب میں آپ نے تین چار پینترے بدلے ہیں۔ معلوم ہوتا ہے۔ نام نہاد اہل حدیث حضرات کی اس ناپاک جسارت پر چکر تو آپ کو خوب آئے ہیں۔
پہلی تو بات یہ ہے کہ اس جگہ مسجد رہی ہی نہیں اس لیے اس جگہ کو مسجد کی جگہ نہیں کہہ سکتے
اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ نام نہاد اہل حدیث حضرات کی اس ناپاک جسارت کی تائید کر رہے ہیں۔
دوسری بات بیت الخلاء تو مسجد کے ساتھ بھی ہوتے ہیں ؟ ہوسکتا ہے جہاں گھر کے بیت الخلاء بنائے گئے ہوں وہ اس جگہ پر ہوں جس جگہ مسجد کے بیت الخلاء تھے؟
تیسری بات ہوسکتا ہے جہاں بیڈ رکھا گیا ہو وہ جگہ مسجد میں آتی ہی نہ ہو ؟ یا پھر آپ کس طرح یقین کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ ’’اور بیڈ روم بھی ہے جہاں صحبت کی جاتی ہے‘‘؟؟ کیونکہ گھر میں صحبت کرنے کےلیے کیا بس ایک ہی بیڈ ہے ؟
اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ نام نہاد اہل حدیث حضرات کی اس ناپاک جسارت نے آپ کے ضمیر کو خوب جھنجھوڑا ہے ۔ "کہ گڈ مسلم جس جگہ مسجد بن جائے۔ وہ تو بیت اللہ ہے جنت کا ٹکڑا ہے، پاک ہے۔ تو مسجد کو منتقل کرنے کی دلیل کہاں سے لاو گے"۔
یہاں اس شبے کا جواب بھی دیتے جائیں کہ مارکیٹ اور مکان بنانے کیلیے اگر خانہ کعبہ یا مسجد نبوی یا مسجد اقصیٰ کو منتقل کرنا پڑے ۔تو آپ تائید کریں گے؟
آپ اس بات کا الزام اہل حدیث کے کسی فرد کو نہیں بلکہ پورے مذہب اہل حدیث کو ( اور آپ کو پتہ ہے کہ اہل حدیث میں کن کن شخصیات کے نام آتے ہیں، یا لفظ اہل حدیث کن لوگوں پر بولا جاتا ہے ؟ ) دے رہے ہیں
آپ کی آخری بات سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ اس ناپاک جسارت سے اہل حدیث مذھب اور باقی اہل حدیث عوام الناس کو بری ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جو کہ قابل تحسین ہے۔
مقصد اس پوسٹ کا یہ ہے کہ آپ لوگوں کے پوسٹس ان صاحب کو دیکحا کر ۔ یہ ثابت کیا جا ئے کہ باقی اہل حدیث عوام آپ کی اس بد حرکت سے بری ہیں۔ اور آپ اس فعل مکروہ سے توبہ کریں۔ اور مسجد کی جگہ کو مسجد ہی رہنے دیں۔
اور اگر کوئی اہل حدیث بھائی یا اہل حدیث مدرسہ والے یا صاحب حیثیت شخص ان کو خط لکھ کر سرزنش کرے تو انشااللہ ان کو ثواب ملے گا۔معتدل اور حق شناس اہل حدیث حضرات اس پر ضرور غور کریں۔ تاکہ ایک مسلمان کو دنیا اور آخرت کی ضلالت اور رسوائی سے بچایا جا سکے۔ ایڈریس نوٹ کر لیں
مسجد=جامع الرشید، المعرف رشید مسجد اہل حدیث۔ اور اب نیا نام ہے "مرکز فاطمہ محمد السعید"
پلاٹ نمر =۹۲ ، بلاک= سلیم، علاقہ= اتفاق ٹاوَن ملتان روڈ ،شہر =لاہور، صوبہ = پنجاب، ملک =پاکستان