گڈمسلم
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 10، 2011
- پیغامات
- 1,407
- ری ایکشن اسکور
- 4,912
- پوائنٹ
- 292
ثبوت ؟؟ کہ ہم نے کسی بریلوی یا دیوبندی کی غلط حرکت کی وجہ امام ابوحنیفہ کو ٹھہرایا ہو۔یہ دو رخی بات
آپ لوگ رات دن یہ کام انجام دیتے ہیں کبھی کسی دیوبندی کو پکڑلیا اور کبھی کبھی کسی بریلوی کو پکڑ لیا اور بد نام کردیا ابو حنفیہ کو دیکھو ہئ نہیں دورخی بات میٹھا میٹھا ہپ ہپ کھٹا کھٹا تھو تھو
چلیں ان تینوں کی تعریف بھی کردیں اور ساتھ مسجد کی بھی تعریف کردیناجناب گڈ صاحب توسیع الگ چیز ہے تجدید الگ چیز ہے اور منتقل کرنا با لکل الگ موضوع ہے ۔
سب سے پہلے تو آپ ہمیں اس بات کی دلیل پیش کریں کہ وقف شدہ جگہ میں تصرف کیا ہی نہیں جاسکتا۔؟ دوسرے نمبر پہ آپ ہماری شرعی طور یہ رہنمائی کریں کہ اگر ایک آدمی نے ایک جگہ زمین وقف کی۔ بعد میں کچھ وجوہات کی وجہ سے اتنی ہی زمین وہ کسی اور جگہ وقف کرکے پہلے والی وقف شدہ زمین واپس لینا چاہتا ہے تو اس بارے شریعت کیا کہتی ہے ؟ تیسرے نمبر پہ آپ کو بتانا ہوگا کہ آیا اس آدمی نے زمین وقف کی بھی تھی کہ نہیں ؟ ہوسکتا ہے کہ اس نے زمین اپنے نام ہی رکھی ہو مسجد کے نام وقف کی ہی نہ ہو ؟ فی الحال ان بارے تو آپ ہمیں مطلع کریں۔ بعد کی باتیں بعد میںجو جگہ وقف کردی گئی ہو اس میں تصرف کرنا کون سی شریعت کی بات ہے
اب تک سنتے آئے تھے کہ اشیاء اصلی اور نقلی ہوا کرتی ہیں۔ مثلاً پنسار سے شہد لینے جاؤ تو پوچھنا پڑتا ہے بھائی شہد اصلی ہے یا نقلی۔کیونکہ شہد جیسا شہد چینی وغیرہ سے بھی تیار کیا جاتا ہے۔۔ لیکن یہ پہلی بار سننے میں آ رہا ہے کہ مساجد بھی اصلی اور نقلی ہوا کرتی ہیں۔۔خان صاحب کیا اصلی مساجد اینٹوں سے بنی ہوتی ہیں اور نقلی ریت سے ؟ یا اگر میں بھول رہا ہوں تو اصلی اور نقلی مساجد کی پہنچان ہی کروا دیںمسجد عارضی کو منتقل کیا جا سکتا ہے لیکن مسجد اصلی کو کیسے جائز کہیں گے گڈ مسلم صاحب ہم نے بھی لائیبریاں کھنگالی ہیں جناب
الزام ہی سمجھوں ناں ؟اہل حدیث من وادی ہوتے ہیں ان کا اسکول کا فارغ ایک رائے رکھتا ہے اور مفتی ہوتا ہے
آپ لوگوں کی باتوں کا ہی جواب ہے مولانا۔ اگر مسجد کو دوسری جگہ منتقل کرکے اس کی جگہ مکانات وغیرہ بنانے پر آپ اتنے آگ بگولا ہیں تو پھر ذرا پیش مثال پر بھی نظر کرلینا۔ شاید افاقے کی کوئی صورت بن جائے۔اچھے دلائل دے رہے ہیں اور پکش پات بھی فرمارہے ہیں آپ کا کوئی بھی آدمی تو فتویٰ دے سکتا ہے
ابتسامہ۔!!!حجرہ پہلے تھا اب کیا ہے
اچھا یعنی یہ ہوسکتا ہے کہ پہلے گھر ہو بعد میں گرا کر اس کو مسجد میں منتقل کردیا جائے (آپ کے بیان جملہ سے تو یہ واضح ہورہا ہے) لیکن یہ نہیں ہوسکتا کہ پہلے مسجد ہو ۔ مسجد کو کسی اور جگہ ٹرانسفر کرکے اس کی جگہ گھر بنا دیا جائے۔۔ ان دونوں امرین کی دلیل بھی ہے یا خیالی پلاؤ پکانے کی عادی ہیں ؟
پہلے حجرہ ہو بعد میں اس کی جگہ مسجد بنائی جاسکتی ہے لیکن پہلے مسجد ہو کسی وجہ سے مسجد کو کسی اور جگہ منتقل کرکے اس کی جگہ پہ حجرہ نہیں بنایا جاسکتا۔؟ کیا یہی کہنا چاہتے ہیں آپ ؟ہم بھی دیکھیں کہ پھر دوبارہ اس کو حجرہ بنا سکتے ہیں کیا
پہلے تو آپ مجھے یہ بات کلیئر کردیں کہ یہاں بحث مسجد کو مسجد میں منتقل کرنے کی ہے یا مسجد کو مندر وندر میں منتقل کرنے کی ہے ؟ کیونکہ ہوسکتا ہے بحث کسی اور ٹاپک پہ ہو اور آپ کچھ اور ہی سمجھ رہے ہوں۔بابری مسجد کے بارے میں کیا خیال ہے کیا اس کو مندر میں تبدیل کردیا جائے