حرب بن شداد
سینئر رکن
- شمولیت
- مئی 13، 2012
- پیغامات
- 2,149
- ری ایکشن اسکور
- 6,345
- پوائنٹ
- 437
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
ان الذین فرقوا دینھم وکانو شیعا لست منھم فے شی
ایران اسرائیل اور شیعیت وصہونیت کے مابین تعلقات وروابط
ان الذین فرقوا دینھم وکانو شیعا لست منھم فے شی
ایران اسرائیل اور شیعیت وصہونیت کے مابین تعلقات وروابط
پیش لفظ
دنیا جانتی ہے کے شیعیت کے نظریات وعقائد غیر اسلامی ہیں اس رسالہ میں فاضل مؤلف نے انتہائی کاوش تحقیق کے بعد اس مستند اور محققانہ مقالہ میں شیعیت اور صہیونیت میں مماثلت اور ہم آہنگی کی نشاندہی کی ہے ساتھ ہی ایسے حقائق پر روشنی ڈالی ہے جس سے شیعہ ایران اور یہودی اسرائیل کے مابین یکساں عزائم اور گہرے روابط کا پتہ چلتا ہے اپنے اچھوتے معلومات عنوان کے سبب یہ ایک قطعی نئی تحقیق ہے اسکے مطالعے سے قارئین کا یہ تجسس بڑی حد تک دور ہوجاتا ہے کہ آخر وہ کون سے محرکات تھے جن کے تحت عبداللہ بن سبا اور اسکے پیروکار حزب الشیطان قائم کر کے ایوان خلافت کو ڈھانے کا سبب بنے قرآن کو مشکوک بنایا پیغمبر اسلام کی رسالت اور خلفائے راشدین اور صحابہ کرام کی عظمت کا داغدار کیا خلافت کی حقیقت کو نظر انداز کر کے فلسفہ امامت اور اہل بیت کے زمرے سے امہات المومنین کو خارج کر کے ایک خود ساختہ محدود تصور پیش کیا جو آگے چل کر آل محمد (آئمہ اثنا عشریہ) اور امام آخروزماں پر ختم ہوا۔۔۔
اس رسالے میں فاضل مؤلف نے انہی اسباب کا انتہائی احسن طریقے سے تجزیہ کرتے ہوئے ثابت کیا ہے کہ صہیونیت کو کس طرح ابن سبا نے اسلامی لبادہ اوڑھا کر شیعیت کی شکل میں پیش کیا اس نے بڑی عیاری سے شیعت کی اساس صہیونی افکار وعقائد پر رکھی تاکہ اسطرح اسلام کی تمام قدروں اور نظریات کو بہہ وبالا کرسکے حزب اللہ کے مقابلہ میں ایک فتین یہودی دماغ کی اختراع شیعیت کو فطری طور پر صہیونی افکار نظریات کے خطوط پر قائم ہونا تھا یہی وجہ ہے شیعیت کے تمام تر عقائد مثلا امامت، بارہ امام، تورات وزبور کی تعلیم کی اتباع وتبلیغ، تابوت سکینہ، بنی اسرائیل کے انبیاء کا ترکہ، اور فدک کا ورثہ، امام مہدی کی رجعت اور تورات کے احکام کی روشنی میں یوم حشر تک دنیا پر حکمرانی وغیرہ صہیونیت سے ماخوذ ہیں۔۔۔
اس تحریر سے واضح ہوجاتا ہے کے شیعیت اور صہونیت میں پائے جانیوالی یکسانیت اور ہم آہنگی اور ایران اور اسرائیل کے مابین پائے جانے والے گہرے روابط اور رشتے عبداللہ بن سبا یہودی منافق کی ماھرانہ منصوبہ بندی کی مرہون منت ہیں۔۔۔
مؤلف
ابو ارقم انصاری
مترجم
محمود احمد