• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایران کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
ایران کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
اگر یہ غلط ہے
۔
تو
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
کیا یہ ٹھیک ہے؟
۔
پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ
؟
؟
؟
؟
؟
؟
تجدید ایمان کے لئے
اشھد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ۔ و اشھد ان محمد عبدہ و رسولہ۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
لاحول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم
کسی بھی جملہ یا نعرے کو سیاق و سباق کے ساتھ اور اسی مفہوم میں سمجھنا چاہئے، جس میں اسے تخلیق یا ادا کیا گیا ہو۔ “پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ” خدا نخواستہ کوئی نیا دینی کلمہ نہیں تھا، جیسا کہ آپ کے مراسلہ سے گمان ہورہا ہے۔
پاکستان کے بنانے والوں نے اس نعرہ کے ذریعہ متحدہ ہندوستان کے مسلمانوں کو “لا الہ الا اللہ” کی بنیاد پر “قیام پاکستان کی جد جہد” کے لئے دعوت دی تھی۔ کیونکہ متحدہ ہندوستان میں اگنی، دریا، بت وغیرہ ہی “الہ” نہیں بنے ہوئے تھے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ “علاقائی و لسانی شناخت” بھی عملاً "الہ" بن بیٹھے تھے۔ “وطنیت” کے اسی “بت” کو پہلے “مصور پاکستان” علامہ اقبال نے پاش پاش کیا پھر بانی پاکستان اور ان کے ساتھیوں نے اسی کلمہ توحید کی بنیاد پر ہندوستان بھر کے مسلمانوں کو تحریک پاکستان کی جد و جہدمیں شامل کیا۔ حالانکہ بہت سے علاقوں کے مسلمانوں کو تو یہ بخوبی معلوم تھا کہ ان کا علاقہ مجوزہ پاکستان میں کبھی شامل نہیں ہوسکتا۔
یہ ٹھیک ہے کہ قیام پاکستان کی تحریک میں علمائے کرام کی اکثریت بوجوہ شامل نہیں تھی، لیکن پاکستان بننے کے بعد بھارت میں رہ جانے والے علمائے کرام نے بھی بحیثیت مجموعی “پاکستان مخالف رویہ” نہیں اپنایا۔ آئینی طور پر ایک اسلامی مملکت پاکستان میں رہنے والے یہ ہم جیسے نادان ہی ہیں جو قیام پاکستان کے نصف صدی بعد اسی مملکت کی “بنیادوں” کو متنازعہ بنانے چلے ہیں۔ بانیان پاکستان تو ہمیں دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت بناکر دے گئے، جو آج ایک ایٹمی قوت کے طور پر دنیا کی سات بڑی قوتوں میں شامل ہے۔ یہ “پاکستانی عوام و خواص ” کا قصور ہے کہ ہم اسے ابھی تک “ایک مکمل اسلامی ریاست” نہیں بنا سکے، پاکستان بنا کر دے جانے والوں کا نہیں۔
پاکستان اور بانیان پاکستان پر اس طرح کیچڑ اچھالنے والے ذرا اپنے اپنے گریبانوں میں جھانک کر تو دیکھیں کہ انہوں نے ایک (اسلامی نہ سہی) مسلم ملک پر ایک قادیانی حکمران کو برسہا برس تک کس طرح “ٹھنڈے پیٹوں برداشت” کیا اور ایک غیر مسلم حکمران کے خلاف جہاد کرنے کے لئے پاکستانی عوام کو کیوں نہیں اکٹھا کیا؟ (اس کا جواب روز حشر بھی دینا ہوگا، اگر اللہ نے پوچھا تو)۔اورجو لوگ اس قادیانی آرمی چیف اور صدر مملکت کے خلاف جہاد کر رہے تھے، ان کے ساتھ آپ نےکیا رویہ اختیار کیا۔ دامن کو ذرا دیکھ، ذرا بند قبا دیکھ ع
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
تجدید ایمان کے لئے
اشھد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ۔ و اشھد ان محمد عبدہ و رسولہ۔
آپ کو نیا ایمان مبارک ہو۔ اللہ سے دعا ہے کہ اللہ ازوجل آپ کو ان شیطانی خیالات و عقا ءید سے محفوظ رکھے ۔ آمین
آپ کو یہ تھریڈ بنانے سے پہلے سوچنا چاہءے تھا کہ آپ تو تجدید ایمان کر لیں گے لیکن جن لاکھوں لوگوں نے پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ کے لیے اپنی جانیں دی ہیں اُن کا کیا ہوگا۔۔۔۔۔۔۔ ؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
لاحول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم
کسی بھی جملہ یا نعرے کو سیاق و سباق کے ساتھ اور اسی مفہوم میں سمجھنا چاہئے، جس میں اسے تخلیق یا ادا کیا گیا ہو۔ “پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ” خدا نخواستہ کوئی نیا دینی کلمہ نہیں تھا، جیسا کہ آپ کے مراسلہ سے گمان ہورہا ہے۔
پاکستان کے بنانے والوں نے اس نعرہ کے ذریعہ متحدہ ہندوستان کے مسلمانوں کو “لا الہ الا اللہ” کی بنیاد پر “قیام پاکستان کی جد جہد” کے لئے دعوت دی تھی۔ کیونکہ متحدہ ہندوستان میں اگنی، دریا، بت وغیرہ ہی “الہ” نہیں بنے ہوئے تھے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ “علاقائی و لسانی شناخت” بھی عملاً "الہ" بن بیٹھے تھے۔ “وطنیت” کے اسی “بت” کو پہلے “مصور پاکستان” علامہ اقبال نے پاش پاش کیا پھر بانی پاکستان اور ان کے ساتھیوں نے اسی کلمہ توحید کی بنیاد پر ہندوستان بھر کے مسلمانوں کو تحریک پاکستان کی جد و جہدمیں شامل کیا۔ حالانکہ بہت سے علاقوں کے مسلمانوں کو تو یہ بخوبی معلوم تھا کہ ان کا علاقہ مجوزہ پاکستان میں کبھی شامل نہیں ہوسکتا۔
یہ ٹھیک ہے کہ قیام پاکستان کی تحریک میں علمائے کرام کی اکثریت بوجوہ شامل نہیں تھی، لیکن پاکستان بننے کے بعد بھارت میں رہ جانے والے علمائے کرام نے بھی بحیثیت مجموعی “پاکستان مخالف رویہ” نہیں اپنایا۔ آئینی طور پر ایک اسلامی مملکت پاکستان میں رہنے والے یہ ہم جیسے نادان ہی ہیں جو قیام پاکستان کے نصف صدی بعد اسی مملکت کی “بنیادوں” کو متنازعہ بنانے چلے ہیں۔ بانیان پاکستان تو ہمیں دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت بناکر دے گئے، جو آج ایک ایٹمی قوت کے طور پر دنیا کی سات بڑی قوتوں میں شامل ہے۔ یہ “پاکستانی عوام و خواص ” کا قصور ہے کہ ہم اسے ابھی تک “ایک مکمل اسلامی ریاست” نہیں بنا سکے، پاکستان بنا کر دے جانے والوں کا نہیں۔
پاکستان اور بانیان پاکستان پر اس طرح کیچڑ اچھالنے والے ذرا اپنے اپنے گریبانوں میں جھانک کر تو دیکھیں کہ انہوں نے ایک (اسلامی نہ سہی) مسلم ملک پر ایک قادیانی حکمران کو برسہا برس تک کس طرح “ٹھنڈے پیٹوں برداشت” کیا اور ایک غیر مسلم حکمران کے خلاف جہاد کرنے کے لئے پاکستانی عوام کو کیوں نہیں اکٹھا کیا؟ (اس کا جواب روز حشر بھی دینا ہوگا، اگر اللہ نے پوچھا تو)۔اورجو لوگ اس قادیانی آرمی چیف اور صدر مملکت کے خلاف جہاد کر رہے تھے، ان کے ساتھ آپ نےکیا رویہ اختیار کیا۔ دامن کو ذرا دیکھ، ذرا بند قبا دیکھ ع
ہمیں آج تک سمجھ نہیں آءی کے اگر اس ملک کی بنیاد کلمہ طیبہ تھی تو آج اس کا نفاذ کیوں نہیں ہوا ، حالاں کہ جناح صاحب بھی کافی دیر زندہ رہے ؟ نظام تعلیم تک نہیں بدلا؟پاکستان بننے کے چھ سال بعد تک برطانیہ کا قانون ہی اس پر نافذ تھا ،اور چھ سال تک پاکستان کا کوءی آءیں نہیں تھا ؟ اگرپاکستان اسلام کے لیے بنا تھا تو پھر اس کا نفاذ کیوں نہیں؟
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
  1. ہمیں آج تک سمجھ نہیں آءی کے اگر اس ملک کی بنیاد کلمہ طیبہ تھی تو آج اس کا نفاذ کیوں نہیں ہوا ،
  2. حالاں کہ جناح صاحب بھی کافی دیر زندہ رہے ؟ نظام تعلیم تک نہیں بدلا؟پاکستان بننے کے چھ سال بعد تک برطانیہ کا قانون ہی اس پر نافذ تھا ،اور چھ سال تک پاکستان کا کوءی آءیں نہیں تھا ؟
  3. اگرپاکستان اسلام کے لیے بنا تھا تو پھر اس کا نفاذ کیوں نہیں؟

السلام علیکم حافظ عمران بھائی!
  1. اگر آپ کی سمجھ میں کوئی بات نہیں آرہی تو اس کےکئی مطالب ہوسکتے ہیں۔ جیسے یہ آپ کی “فیلڈ“ ہی نہ ہو، یا آپ اس بارے میں بہت تھوڑا، بہت کم جانتے ہوں یا پھر یہ کہ یہ معاملہ آپ کی سمجھ سے ہی بالا تر ہو (ابتسامہ)۔
  2. کیا آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان بننے کے بعد بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کتنے مہینے تک زندہ رہے؟ کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی مسلم ریاست کو قائم کرنے میں قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ نے کتنے برس لگائے اور اس دوران آپ کی میڈیکل رپورٹ آپ کی صحت کے بارے میں کیا کہتی رہی؟ آپ کویقیناً تحریک پاکستان، قیام پاکستان اور بانی پاکستان کے بارے میں یہ بنیادی حقائق معلوم نہیں۔ تبھی تو فرمارہے ہیں کہ چھ سال تک یہ کیوں نہیں ہوا، وہ کیوں نہیں ہوا؟
  3. لگتا ہے کہ آپ کو یا آپ کے بڑوں کو متحدہ ہندوستان میں انگریزوں کی غلامی بہت پسند تھی۔ یا انگریزوں کے جانے کے بعد 100 فیصد یقینی طور پر آنے والی ہندوؤں کی غلامی بھی محبوب تھی۔ تبھی تو آپ کو “جناح صاحب” کی یہ “گستاخی” پسند نہیں آئی کہ انہوں نے اسلام کے نام پر ہندوستانی بت کدے میں دنیا کی ایک سب بڑی مسلم ریاست کیوں قائم کی، جس کے اسلامی ریاست بننے کا امکان کل بھی تھا، آج بھی ہے اور کل بھی رہے گا۔ کیا یہی امکان متحدہ ہندوستان میں انگریز یا ہندوؤں کے راج میں بھی تھا؟
  4. حضرت قائد اعظم تو پاکستان بنا کر اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔یہ سوال تو قائد اعظم نے ہم پاکستانیوں سے پوچھنا ہے کہ 65 برسوں میں ہم نے اس ملک میں اسلامی نطام قائم کیوں نہیں کیا؟ کیا پاکستان نہ بنتا تو ہم متحدہ ہندوستان میں انگریزوں کی غلامی میں یا ہندوؤں کی غلامی میں اسلامی نظام نافذ کرلیتے۔ اگر آپ نے پاکستان بننے سے قبل یہاں کے مسلمانوں کی حالت زار سے ناواقف ہیں تو ذرا تاریخ کا مطالعہ کیجئے یا اپنے اُن بڑوں سے پوچھ لیجئے جو اُس وقت کے عینی شاہد ہیں اور آج بھی انگریزوں اور ہندوؤں کے ستم بتلانے کے لئے زندہ ہیں۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
پس نوشت:
اگر خدا نخواستہ کسی قدرتی آفت یا پھر ہماری ہی غفلت کے سبب ہمارے مکان کی چھت گر جائے اور ہم بے آسرا ہوجائیں ۔ ۔ ۔ اور ایسے میں کوئی دولتمند شخص ہمارے لئے چھت تعمیر کردے ۔ ۔ ۔ یا ہم کسی بھی وجہ سے قانون کی گرفت میں آجائیں اور ایسے میں کوئی وکیل فی سبیل اللہ اپنی پیشہ ورانہ خدمات پیش کرکے ہمیں باعزت بری کروادے ۔۔۔ یا ہم یا ہمارا کوئی عزیز کسی موذی مرض میں مبتلا ہوجائے اور کوئی طبیب لاکھوں کی فیس لئے بغیر فی سبیل اللہ ہمارا علاج کرکے ہمیں صحت مند کردے ۔ ۔ ۔ تو کیا ہم ایسے محسن کا احسان کبھی بھلا سکتے ہیں۔ کیا ہم 5 وقت کے نمازی ان کے احسان کا شکریہ ادا کرنے کی بجائے اُن پر انگلیاں اٹھائیں گے کہ یہ مسٹر فلاں، فلاں اور فلاں تو بے نمازی ہیں، روزہ نہیں رکھتے۔ ہم ان کے احسان کا شکریہ کیوں ادا کریں کہ ہم تو زاہد و عابد لوگ ان سے برتر و افضل ہیں (اللہ ہمیں ایسے تکبر سے محفوظ رکھے)۔

متحدہ ہندوستان میں کروڑوں مسلمان کافر انگریز کی غلامی کی زندگی بسر کر رہے تھے، اور توقع تھی کہ نیو ورلڈ آرڈر کے تحت یہ انگریز یہاں سے چلے بھی گئے تو دنیا بھر مین چھا جانے والی آنے والی “ڈیمو کریسی” کے تحت ہم بھاری اکثریت والے ہندوؤں کے غلام بن جائیں گے جن پر ہم نے سینکڑوں سال حکومت کرچکے ہیں۔ کیا یہ ہندو پھر ہم مسلمانوں کے ساتھ کیا کیا بدلہ نہ لیں گے، اس کی ایک جھلک قیام پاکستان کے وقت ہندو اور سکھوں کی مسلمانوں کے خلاف کی جانے والی کاروائیوں سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔ اور تا حال بھارت بھر میں مسلمانوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے، وہ بھی کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔
ایسے میں ایک “سیاستدان وکیل” نے ان کروڑو ں مسلمانوں کو نہ صرف انگریزوں کی غلامی سے آزادی دلوائی بلکہ ایک آزاد ریاست بھی قائم کر کے مسلمانوں کے حوالہ کردی کہ اب جس طرح چاہو، یہاں رہو۔ لیکن عالمی سیاست سے نا آشنا ہم 5 وقت کے نمازی اسی بات پر اٹکے ہوئے ہیں کہ ہمیں ایک “بے نمازی” نے کافر انگریز کی غلامی سے آزادی کیوں دلوائی۔ اسلام کے نام پر پاکستان کیوں بنوایا۔ اور اگر اسالام کے نام پر پاکستان بنا ہی دیا تھا تو 13 مہینے کے اندر اندر اس ملک میں اسلامی نظام قائم کرنے کے بعد کیوں نہیں مرا، اس سے پہلے کیوں مرگیا۔
اللہ امت مسلمہ کے نوجوانوں کو عقل سلیم اور سیاسی شعور عطا کرے کہ اللہ نے اس امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اقوام عالم کی رہبری کے لئےبھیجا تھا نہ کہ مسجد کے تنخواہ دار مؤذن اور امام بننے کے لئے۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
السلام علیکم حافظ عمران بھائی!
  1. اگر آپ کی سمجھ میں کوئی بات نہیں آرہی تو اس کےکئی مطالب ہوسکتے ہیں۔ جیسے یہ آپ کی “فیلڈ“ ہی نہ ہو، یا آپ اس بارے میں بہت تھوڑا، بہت کم جانتے ہوں یا پھر یہ کہ یہ معاملہ آپ کی سمجھ سے ہی بالا تر ہو (ابتسامہ)۔
  2. کیا آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان بننے کے بعد بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کتنے مہینے تک زندہ رہے؟ کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی مسلم ریاست کو قائم کرنے میں قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ نے کتنے برس لگائے اور اس دوران آپ کی میڈیکل رپورٹ آپ کی صحت کے بارے میں کیا کہتی رہی؟ آپ کویقیناً تحریک پاکستان، قیام پاکستان اور بانی پاکستان کے بارے میں یہ بنیادی حقائق معلوم نہیں۔ تبھی تو فرمارہے ہیں کہ چھ سال تک یہ کیوں نہیں ہوا، وہ کیوں نہیں ہوا؟
  3. لگتا ہے کہ آپ کو یا آپ کے بڑوں کو متحدہ ہندوستان میں انگریزوں کی غلامی بہت پسند تھی۔ یا انگریزوں کے جانے کے بعد 100 فیصد یقینی طور پر آنے والی ہندوؤں کی غلامی بھی محبوب تھی۔ تبھی تو آپ کو “جناح صاحب” کی یہ “گستاخی” پسند نہیں آئی کہ انہوں نے اسلام کے نام پر ہندوستانی بت کدے میں دنیا کی ایک سب بڑی مسلم ریاست کیوں قائم کی، جس کے اسلامی ریاست بننے کا امکان کل بھی تھا، آج بھی ہے اور کل بھی رہے گا۔ کیا یہی امکان متحدہ ہندوستان میں انگریز یا ہندوؤں کے راج میں بھی تھا؟
  4. حضرت قائد اعظم تو پاکستان بنا کر اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔یہ سوال تو قائد اعظم نے ہم پاکستانیوں سے پوچھنا ہے کہ 65 برسوں میں ہم نے اس ملک میں اسلامی نطام قائم کیوں نہیں کیا؟ کیا پاکستان نہ بنتا تو ہم متحدہ ہندوستان میں انگریزوں کی غلامی میں یا ہندوؤں کی غلامی میں اسلامی نظام نافذ کرلیتے۔ اگر آپ نے پاکستان بننے سے قبل یہاں کے مسلمانوں کی حالت زار سے ناواقف ہیں تو ذرا تاریخ کا مطالعہ کیجئے یا اپنے اُن بڑوں سے پوچھ لیجئے جو اُس وقت کے عینی شاہد ہیں اور آج بھی انگریزوں اور ہندوؤں کے ستم بتلانے کے لئے زندہ ہیں۔
آپ بتا سکتے ہیں کہ پاکستان کے نظام تعلیم کو بدلنے کتنے دن در کار تھے؟ جب کہ نصاب بھی موجود تھا ؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
آپ بتا سکتے ہیں کہ پاکستان کے نظام تعلیم کو بدلنے کتنے دن در کار تھے؟ جب کہ نصاب بھی موجود تھا ؟
ہم بھی آپ کی طرح قیام پاکستان کے حامی ہیں ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ پاکستان آزاد ہو لیکن ہم تو آج تک انگریزی قانون کے غلام بن جی رہے،آج مکمل طور وہی نظام نافذ ہے
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

حالانکہ جناح صاحب بھی کافی دیر زندہ رہے ؟
پاکستان بننے کے بعد ایک سال تک زندہ رہے جو ناکافی تھا۔

والسلام
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
قیام پاکستان میں''کلمہ طیبہ''کا کردار ایک جذباتی نعرے سے کم نہ تھا۔۔۔جمہوریت زدہ ذہنوں سے یہ توقع رکھی جائے کہ وہ''اسلامی معاشرے''کا قیام عمل میں لائیں گے،ایک ناپختہ سوچ کا مظہر کا ہے۔۔۔

سید مودوی رحمہ اللہ''برصغیر''کی تحریک کے عینی شاہد ہیں،وہ اپنے خیالات کا اظہار کن الفاظ میں کرتے ہیں ملاحظہ فرمائیں:
''ایک قوم کے تمام افراد کو محض اس وجہ سے کہ وہ نسلاً مسلمان ہیں حقیقی مسلمان فرض کرلینا اور یہ اُمید رکھنا کہ ان کے اجتماع سے جو کام بھی ہوگا---- اسلامی اصولوں ہی پر ہوگا پہلی اور بنیادی غلطی ہے۔ انبوہ عظیم جس کو مسلمان قوم کہا جاتا ہے اس کا حال یہ ہے کہ اس کے 999 فی ہزار افراد نہ اسلام کا علم رکھتے ہیں نہ حق اور باطل کی تمیز سے آشنا ہیں اور نہ ہی ان کا اخلاقی نقطہ نظر اور ذہنی رویہ اسلام کے مطابق تبدیل ہوا ہے باپ سے بیٹے اور بیٹے سے پوتے کو بس مسلمان کا نام ملتا چلا آ رہا ہے۔ اس لیے یہ مسلمان ہیں نہ انہوں نے حق کو حق جان کر قبول کیا اور نہ باطل کو باطل جان کر ترک کیا ہے۔ اُنکی اکثریت رائے کے ہاتھ میں باگیں دے کر اگر کوئی شخص یہ اُمید رکھتا ہے کہ گاڑی اسلام کے راستے پر چلے گی تو اس کی خوش فہمی قابل داد ہے۔'' (تحریک آزادی ہند اور مسلمان حصہ دوم ص 140)

مزید لکھتے ہیں:

اگر مسلم اکثریت کے علاقے ہندو اکثریت کے تسلط سے آزاد ہو جائیں اور یہاں جمہوری نظام قائم ہو جائے تو اس طرح حکومت اِلٰہیہ قائم ہوجائے گی ان کا گمان غلط ہے ۔ دراصل اس نتیجے میں جو کچھ حاصل ہوگا وہ صرف مسلمانوں کی کافرانہ حکومت ہوگی۔ اس کا نام حکومت الٰہیہ رکھنا اس پاک نام کو ذلیل کرنا ہے۔'' (تحریک آزادی ہند اور مسلمان ص142)

''اس وقت ہندوستان میں مسلمانوں کی جو مختلف جماعتیں اسلام کے نام سے کام کررہی ہیں فی الواقع اسلام کے معیار پر ان کے نظریات ، مقاصد اور کارناموں کو پرکھا جائے تو سب کے سب جنس فاسد نکلیں گی۔ خواہ مغربی تعلیم و تربیت پائے سیاسی لیڈر ہوں یا قدیم طرز کے مذہبی رہنما دونوں راہِ حق سے ہٹ کر تاریکیوں میں بھٹک رہے ہیں۔ ایک دماغ پر ہندو کا ہوا سوار ہے اور وہ سمجھتا ہے کہ ہندو امپریلزم کے چنگل سے بچ جانے کا نام نجات ہے اور دوسرے گروہ کے سر پر انگریز کا بھوت مسلط ہے وہ انگریزی امپریلزم کے چنگل سے بچ جانے کو نجات سمجھ رہا ہے ان میں کسی کی نظر بھی مسلمان کی نظر نہیں ورنہ یہ دیکھتے کہ اصلی شیطان یہ ہے نہ وہ ،اصلی شیطان غیر اﷲ کی حاکمیت ہے اس سے نجات نہ پائی تو کچھ نہ پایا۔ لڑنا ہے تو اس کو مٹانے کے لئے لڑو جو تیر چلانا ہو اس ہدف کی طرف باندھ کر چلائو۔ جس قدر قوت صرف کرنی ہے اسے محو کرنے پر صرف کرو۔ اس کے سوا جس کام میں بھی تم اپنی مساعی صرف کرو گے وہ پراگندہ اور رائیگاں ہوکر رہے گا۔''
 
Top