حدثنا زكريا بن يحيى الساجي ثنا هدبة بن خالد ثنا حماد ابن سلمة عن عاصم عن زر عن ابن مسعود أنه قال : ما بين السماء الدنيا والتي تليها مسيرة خمس مئة عام ومابين كل سماء مسيرة خمس مائة عام وما بين السماء السابعة والكرسي مسيرة خمس مئة عام وما بين الكرسي والماء مسيرة خمس مئة عام والعرش على الماء والله عز و جل على العرش يعلم ما أنتم عليه(المعجم الکبیر للطبرانی جلد 9 ص 227 حدیث نمبر8987 و قال الہیثمی فی مجمع الزوائد جلد 1ص86،و رجال رجال الصحیح، کتاب التوحید للامام ابن خزیمہ جلد 1 ص242،243 حدیث 149)
ترجمہ: سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا:" ہر آسمان اور دوسرے آسمان کے درمیان پانچ سو سال کا فاصلہ ہے،آسمان اور زمیں کے درمیان پانچ سو سال کا فاصلہ ہے،ساتوں آسمان اور کرسی کے درمیان پانچ سو سال کا فاصلہ ہے۔کرسی اور پانی کے درمیان پانچ سو سال کا فاصلہ ہے،عرش پانی پر ہے اور اللہ عرش پر ہے اور تمہارے اعمال کو جانتا ہے۔"
اس حدیث کو بھی ثابت ہوا کہ اللہ عرش پر ہے۔
یاد رہے یہ حدیث حکم مرفوع ہے۔
ترجمہ: سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا:" ہر آسمان اور دوسرے آسمان کے درمیان پانچ سو سال کا فاصلہ ہے،آسمان اور زمیں کے درمیان پانچ سو سال کا فاصلہ ہے،ساتوں آسمان اور کرسی کے درمیان پانچ سو سال کا فاصلہ ہے۔کرسی اور پانی کے درمیان پانچ سو سال کا فاصلہ ہے،عرش پانی پر ہے اور اللہ عرش پر ہے اور تمہارے اعمال کو جانتا ہے۔"
اس حدیث کو بھی ثابت ہوا کہ اللہ عرش پر ہے۔
یاد رہے یہ حدیث حکم مرفوع ہے۔