• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

این اللہ؟؟؟ اللہ کہاں ھے؟

شمولیت
جنوری 03، 2014
پیغامات
20
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
59
حدثنا زكريا بن يحيى الساجي ثنا هدبة بن خالد ثنا حماد ابن سلمة عن عاصم عن زر عن ابن مسعود أنه قال : ما بين السماء الدنيا والتي تليها مسيرة خمس مئة عام ومابين كل سماء مسيرة خمس مائة عام وما بين السماء السابعة والكرسي مسيرة خمس مئة عام وما بين الكرسي والماء مسيرة خمس مئة عام والعرش على الماء والله عز و جل على العرش يعلم ما أنتم عليه(المعجم الکبیر للطبرانی جلد 9 ص 227 حدیث نمبر8987 و قال الہیثمی فی مجمع الزوائد جلد 1ص86،و رجال رجال الصحیح، کتاب التوحید للامام ابن خزیمہ جلد 1 ص242،243 حدیث 149)
ترجمہ: سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا:" ہر آسمان اور دوسرے آسمان کے درمیان پانچ سو سال کا فاصلہ ہے،آسمان اور زمیں کے درمیان پانچ سو سال کا فاصلہ ہے،ساتوں آسمان اور کرسی کے درمیان پانچ سو سال کا فاصلہ ہے۔کرسی اور پانی کے درمیان پانچ سو سال کا فاصلہ ہے،عرش پانی پر ہے اور اللہ عرش پر ہے اور تمہارے اعمال کو جانتا ہے۔"
اس حدیث کو بھی ثابت ہوا کہ اللہ عرش پر ہے۔
یاد رہے یہ حدیث حکم مرفوع ہے۔
 
Top