جناب ادبی محفل صاحب آپ کی تحریر پڑہ کر بڑا افسوس ہوا۔آپ کی تحریرکسی نوسیکھیے سے بھی زیادہ خراب ہے ۔یہ انداز تکلم اور تحریر اہل حدیث تو بڑی بات کسی مسلمان کی تو ہرگز نہیں ہو سکتی۔جب جلال الدین قاسمی فین سرکل نے قابل اعتراض لفظ کو حدف کردیا تھا تو وہاں آپ نے اُسے پیش کرکے اپنی کمفہمی کا بڑا اچھا ثبوت دیا!جناب ادبی محفل صاحب یہ ادب جو ہے نا یہ کوئی علم اسماء الرجال، یاعلم جرح و تعدیل نہیں کہ جس میں کسی کو صحت سند کا درجہ دینے پر آپ بوکھلا جائیں !صاحب یہ شیخ کا علم ہے جو اللہ کے فضل و کرم سے بہت کم لوگوں کو ملتا ھے۔۔۔۔اسی علم کا کمال ہے جو ایک غیر مسلک والے نے شیخ کی تعریف کی ہے الحمد اللہ۔اور شیخ کی طرح باکمال شخص بہت ہی کم ہوتے ہیں۔آپ شیخ کی تقریر غیر مقلدین کا جواب یوُ ٹیوب ہپر سماعت فرمالیں تب شاید آپکو پتہ چلے علم کسے کہتے ہیں!!!علم وہ نہیں کی نقل کی پرچی اسٹیج پر رکھی اور سامعین کو فرفر لکھا لکھایا مواد سُناتے چلے گئے۔آپ کوتو خوش ہونا چاہیے تھا کہ ایک غیر اہل حدیث نے ایک اہل حدیث کی تعریف کی جو دراصل اہل حدیثوں کی تعریف ہے (جو آپ کے حسد کی زندہ دلیل ہے)اور دوسرا تعریف جب کرنے لگے تو اسے ہی کہتے ہیں جادو وہ جو سر چڑھ کر بولے۔اُمید ہے آپ نے میری بات کا بُرا نہیں مانا ہونا ہوگا۔