• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک بریلوی مکتب فکر کے پروفیسر کا جوابی مضمون

شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
مجھے تو کچھ سمجھ نہیں آ رہی انڈیا کے مسائل یہاں حل کئے جا رہے ہیں بھائی یہاں کے لوگوں کو کیا پتا حقیقت کیا ہے۔
 

Urdu

رکن
شمولیت
مئی 14، 2011
پیغامات
199
ری ایکشن اسکور
341
پوائنٹ
76
ان صاحب کی تحریر کا یہی حصہ ہمیں مل پایا ہے۔
ادبی محفل :2
سے معلوم ہوتا ہے کہ شاید اس تحریر کے اور بھی حصے ہیں۔
اور یہ آخر میں
ادارہ
کیوں لکھا انہوں نے ؟
کچھ سمجھ میں نہیں آیا۔
)-:
 

Urdu

رکن
شمولیت
مئی 14، 2011
پیغامات
199
ری ایکشن اسکور
341
پوائنٹ
76
مجھے تو کچھ سمجھ نہیں آ رہی انڈیا کے مسائل یہاں حل کئے جا رہے ہیں بھائی یہاں کے لوگوں کو کیا پتا حقیقت کیا ہے۔
بھائی یہاں شیخ جلال الدین القاسمی حفظہ اللہ کے حاسدین اور اعداء کی ایک کثیر تعداد موجودہے انڈیا میں۔
آپ اس تھریڈ کی تحاریر دیکھ کر کچھ حد تک سچائی کا پتہ لگا سکتے ہیں۔ان شا ء اللہ
 
شمولیت
ستمبر 11، 2013
پیغامات
11
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
63
مالیگائوں کے مشہور نقاد و ادیب اور بریلوی مکتبہء فکر کے حامل پروفیسر اشفاق انجم کی حال ہی میں شائع شدہ تنقیدی کتاب "پس نوشت" (جسکا پیش لفظ شیخ حافظ جلال الدین القاسمی نے لکھا تھا) پر جامعہ محمدیہ منصورہ ،مالیگائوں کے ایک سلفی عالم دین نے ایک سلفی شاعر کے دفاع میں جوابی مضمون لکھا تھا ، مگرساتھ ہی انہوں نے شیخ جلال الدین القاسمی حفظہ اللہ کے عقیدہ پر انگشت نمائی کی تھی۔
محترم، جامعہ محمدیہ منصورہ کے وہ ”سلفی عالم دین“ کون ہیں بتا سکتے ہیں؟
 
شمولیت
ستمبر 11، 2013
پیغامات
11
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
63
اس غیر ادبی، اور واہیات گپی کو دیکھ کر واقعی افسوس ہوتا ہے، کہ علم و ادب سے منسوب حضرات ذاتیات اور خود کو برتر کرنے کے فراق میں کس حد تک اتر سکتے ہیں!!!
اور بھی زیادہ افسوس تب ہوتا ہے جب یہ معلوم ہو کہ ایسے اشخاص خود کو سلفیت سے بھی جوڑتے ہیں۔
واللہ المستعان
 
شمولیت
ستمبر 11، 2013
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
3
جناب ادبی محفل صاحب آپ کی تحریر پڑہ کر بڑا افسوس ہوا۔آپ کی تحریرکسی نوسیکھیے سے بھی زیادہ خراب ہے ۔یہ انداز تکلم اور تحریر اہل حدیث تو بڑی بات کسی مسلمان کی تو ہرگز نہیں ہو سکتی۔جب جلال الدین قاسمی فین سرکل نے قابل اعتراض لفظ کو حدف کردیا تھا تو وہاں آپ نے اُسے پیش کرکے اپنی کمفہمی کا بڑا اچھا ثبوت دیا!جناب ادبی محفل صاحب یہ ادب جو ہے نا یہ کوئی علم اسماء الرجال، یاعلم جرح و تعدیل نہیں کہ جس میں کسی کو صحت سند کا درجہ دینے پر آپ بوکھلا جائیں !صاحب یہ شیخ کا علم ہے جو اللہ کے فضل و کرم سے بہت کم لوگوں کو ملتا ھے۔۔۔۔اسی علم کا کمال ہے جو ایک غیر مسلک والے نے شیخ کی تعریف کی ہے الحمد اللہ۔اور شیخ کی طرح باکمال شخص بہت ہی کم ہوتے ہیں۔آپ شیخ کی تقریر غیر مقلدین کا جواب یوُ ٹیوب ہپر سماعت فرمالیں تب شاید آپکو پتہ چلے علم کسے کہتے ہیں!!!علم وہ نہیں کی نقل کی پرچی اسٹیج پر رکھی اور سامعین کو فرفر لکھا لکھایا مواد سُناتے چلے گئے۔آپ کوتو خوش ہونا چاہیے تھا کہ ایک غیر اہل حدیث نے ایک اہل حدیث کی تعریف کی جو دراصل اہل حدیثوں کی تعریف ہے (جو آپ کے حسد کی زندہ دلیل ہے)اور دوسرا تعریف جب کرنے لگے تو اسے ہی کہتے ہیں جادو وہ جو سر چڑھ کر بولے۔اُمید ہے آپ نے میری بات کا بُرا نہیں مانا ہونا ہوگا۔
 
شمولیت
ستمبر 11، 2013
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
3
ندوی صاحب آپ کی جانکاری کےلئے یہ بتانا ضروری سمجھتا ہوں کہ اس واہیات غیر ادبی پوسٹ سے شیخ جلال الدین صاحب کا دور دور تک کوئی واسطہ نہیں!یہ پوسٹ قاسمی فین سرکل والوں نے شیخ کی اجازت کے بغیر اششُو کیا ہے!وہ بھی اُنکا مقصود صرف اتنا تھا کہ(1) اایک سلفی دوسرے سلفی کی ٹانگ کس طرح کھینچتا ہے اس سے اسے باز آنا چاہیے۔(2)ایک غیر مسلک کا شخص اہل حدیث نا ہونے کے باوجود شیخ کا احترام علم و حفظ حدیث کی وجہ سے کرتا ہے۔ (3)اس غیر اہل حدیث شخص نے ایک اہل حدیث کی ادب میں غلطیاں پکڑیں جن میں چند غیر اسلامی باتیں بھی انھوں نے لکھ ماری اس کا جواب محدث فورم کے علماء مدلل طور پر دین تاکہ انہیں وہ جواب پہونچایا جا سکے۔
 
شمولیت
ستمبر 11، 2013
پیغامات
11
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
63
مولانا ابو العاص وحیدی صاحب۔
کیا ابوالعاص وحیدی صاحب جامعہ محمدیہ منصورہ ، مالیگاؤں سے تعلیم یافتہ ہیں؟ مجھے تو نہیں لگتا ہے۔ میں نے جو پڑھا ہے اس کے مطابق وہ تو دیوبند کے فارغین میں سے ہیں۔ واللہ اعلم بالصواب۔
 
Top