اس لیے زیادہ شادیاں کرناکوئی قانون نہیں بلکہ استثنا ہے۔ بہت سے لوگ یہ غلط نظریہ رکھتے ہیں کہ یہ ضروری ہے کہ ایک مسلمان ایک سے زیادہ بیویاں رکھے۔
حلّت و حرمت کے اعتبار سے اسلامی احکام کی پانچ اقسام ہیں
٭ فرض: یہ لازمی ہے اور اس کا نہ کرنا باعث سزا و عذاب ہے۔
٭ مستحب: اس کا حکم دیا گیا ہے اور اس پر عمل کی ترغیب دی گئی ہے۔
٭ مباح: یہ جائز ہے، یعنی اس کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کا کرنا یا نہ کرنا برابر ہے۔
٭ مکروہ: یہ اچھاکام نہیں، اس پر عمل کرنے کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے۔
٭ حرام: اس سے منع کیا گیا ہے، یعنی اس پر عمل کرنا حرام ہے اور اس کا چھوڑنا باعثِ ثواب ہے۔
ایک سے زیادہ شادیاں کرنا مذکورہ احکام کے درمیانے درجے میں ہے۔ اس کی اجازت ہے لیکن یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ایک مسلمان جس کی دو، تین یا چار بیویاں ہیں، اُس سے بہتر ہے جس کی صرف ایک بیوی ہے۔