• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک مجلس کی تین طلاق سے متعلق حدیث رکانہ (مسند احمد) پر بحث

شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
تین طلاق کے بعد رجوع میں حرامہ کا اشتباہ موجود ہے۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
تین طلاق کے بعد رجوع میں حرامہ کا اشتباہ موجود ہے۔
اکٹھی تین طلاق دینے والے کی تینوں لاگو کرنے سے "حلالہ ملعونہ " کا اندیشہ رہتا ہے ؛
کیونکہ اکٹھی تین طلاق دینے والوں کی اکثریت بالعموم رجوع کیلئے مجبور دکھائی دیتی ہے ،
اور ان کی اس مجبوری کا حل اہل تقلید کی مارکیٹ میں "حلالہ ملعونہ "کی ہی شکل میں دستیاب ہے ؛
 
Last edited:

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
شیخ @اسحاق سلفی بھائی! ان صاحب کے مراسلے دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ انہیں، ''تین طلاق'' اور اکھٹی تین طلاق'' کا فرق ہی نہیں معلوم اور ''تین طلاق'' کے مسئلہ کو ''اکھٹی تین طلاق'' سے خلط کر رہے ہیں!
دوم کہ ان صاحب کو غالباً کسی نے یہ بتلایا نہیں کہ ان کے ہاں بھی ''اکھٹی تین طلاقیں'' ایک شمار ہوتی ہیں، جب معاملہ غیر مدخولہ کا ہو! معلوم نہیں وہاں انہیں کچھ اشتباہ ہوتا ہے کہ نہیں!​
 
Last edited by a moderator:
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
اکٹھی تین طلاق دینے والے کی تینوں لاگو کرنے سے "حلالہ ملعونہ " کا اندیشہ رہتا ہے ؛
کیونکہ اکٹھی تین طلاق دینے والوں کی اکثریت بالعموم رجوع کیلئے مجبور دکھائی دیتی ہے ،
اور ان کی اس مجبوری کا حل اہل تقلید کی مارکیٹ میں "حلالہ ملعونہ "کی ہی شکل میں دستیاب ہے ؛
آپ کی بات ٹھیک کہ اکٹھی تین طلاق کے بعد اکثریت نادم نظر آتی اور اس کا حل تلاش کرتی نظر آتی ہے۔
کچھ ’’حلالہ‘‘ کے چکر میں پڑتے ہیں اور کچھ مسلک بدل کر ’’حرامہ‘‘ میں پڑ جاتے ہیں۔
مگر سوچنے کی بات یہ ہے کہ ’’حلالہ ملعونہ‘‘ ملعون ضرور ہے مگر ہے ’’حلالہ‘‘ ہی ’’حرامہ‘‘ نہیں ہے۔
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
ان صاحب کے مراسلے دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ انہیں، ''تین طلاق'' اور اکھٹی تین طلاق'' کا فرق ہی نہیں معلوم اور ''تین طلاق'' کے مسئلہ کو ''اکھٹی تین طلاق'' سے خلط کر رہے ہیں!
تین طلاق اور ایک مجلس کی تین طلاق کے فرق کو اچھی طرح پہچانتے ہوئے ہی لکھا ۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
مگر سوچنے کی بات یہ ہے کہ ’’حلالہ ملعونہ‘‘ ملعون ضرور ہے مگر ہے ’’حلالہ‘‘ ہی ’’حرامہ‘‘ نہیں ہے۔
’’حلالہ ملعونہ‘‘ ملعون ضرور ہے مگر ہے ’’حلالہ‘‘ ہی ’’حرامہ‘‘ نہیں ہے۔
جسارت دیکھیں! ''حلالہ'' کو بھی حرام سے ''حرامہ'' کے بالمقابل بیان کرکے ''حلالہ ملعونہ'' کو ''حلال'' قرار دیا جا رہا ہے!
اب جس فعل پر اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کی لعنت کی، جسے خود ملعونہ مانتے بھی ہیں، مگر اسے حلال باور کرانے کی جسارت کرتے ہیں!
نجانے یہ اللہ اور نبی صلی اللہہ علیہ وسلم پر کس طرح کا ایمان رکھتے ہیں!
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!


جسارت دیکھیں! ''حلالہ'' کو بھی حرام سے ''حرامہ'' کے بالمقابل بیان کرکے ''حلالہ ملعونہ'' کو ''حلال'' قرار دیا جا رہا ہے!
اب جس فعل پر اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کی لعنت کی، جسے خود ملعونہ مانتے بھی ہیں، مگر اسے حلال باور کرانے کی جسارت کرتے ہیں!
نجانے یہ اللہ اور نبی صلی اللہہ علیہ وسلم پر کس طرح کا ایمان رکھتے ہیں!
ملعونہ ہونے کا سبب طلاق کی شرط پر نکاح ہے۔
حلالہ میں باقاعدہ نکاح ہوتا ہے عدت کے بعد۔
طلاق کے بعد بھی عدت گزاری جاتی ہے۔
سوائے اس کے کہ طلاق کی نیت سے نکاح کیا جاتا ہے جو کہ مبغوض ہے۔
طلاق جائز تو ہے مگر ہے نا پسندیدہ عمل۔
طلاق کی نیت سے نکاح اور بھی شدید ہے۔
جبکہ
تین طلاق کے بعد رجوع میں حرامہ کا اشتباہ موجود ہے۔
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
حلالہ پر اعتراض اور حرامہ پر خاموشی کو کیا کہیں گے؟
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
ملعونہ ہونے کا سبب طلاق کی شرط پر نکاح ہے۔
حلالہ میں باقاعدہ نکاح ہوتا ہے عدت کے بعد۔
طلاق کے بعد بھی عدت گزاری جاتی ہے۔
سوائے اس کے کہ طلاق کی نیت سے نکاح کیا جاتا ہے جو کہ مبغوض ہے۔
طلاق جائز تو ہے مگر ہے نا پسندیدہ عمل۔
طلاق کی نیت سے نکاح اور بھی شدید ہے۔
جبکہ
جب کسی فعل کی ذات یا صفت سے متعلق کسی امر کی نھی آجائے تو النھی یقتضی الفساد.
تو نکاح یہاں پر فاسد ہے
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
ملعونہ ہونے کا سبب طلاق کی شرط پر نکاح ہے۔
حلالہ میں باقاعدہ نکاح ہوتا ہے عدت کے بعد۔
طلاق کے بعد بھی عدت گزاری جاتی ہے۔
سوائے اس کے کہ طلاق کی نیت سے نکاح کیا جاتا ہے جو کہ مبغوض ہے۔
طلاق جائز تو ہے مگر ہے نا پسندیدہ عمل۔
طلاق کی نیت سے نکاح اور بھی شدید ہے۔
جبکہ
جب کسی فعل فعل کی ذات یا صفت سے متعلق کسی بات میں نھی آجائے تو النھی یقتضی الفساد کا معروف قاعدہ ہے.
لہذا یہ بات درست نہیں کہ حلالہ سے حلال تو ہوجاتی ہے جہاں ملعون ہی سہی
 
Top