مثل ابوہریرہ رضی الله عنہ والی روایت جو مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے اس میں ابو زرعہ (عمرو بن جریر ) کا سماع ابوہریرہ رضی الله عنہ سے ثابت نہیں ہے
ويسے مجھے آپ كی باتوں سمجھ نہیں آرہی ہے کہ آپ بے سرو پا باتیں کر رہے ہیں،وہ اس لیے کہ ابو زرعہ اور عمرو بن جریر ایک راوی نہیں ہے،بلکہ ابو زرعہ باپ اور عمرو بن جریر بیٹا ہے۔جیسا کہ اس عبارت سے واضح ہو رہا ہے:
عمرو بن أيوب بن أبي زرعة بن عمرو بن جرير البجلي:ذكره ابن حبان في الثقات. (7/224)
ابو زرعہ کے بارے میں علامہ مذی نے تہذیب الکمال میں لکھا ہے:
قال المزي في تهذيب الكمال : روى عنأبى هريرة ( خ م د ت س ق ) .
اگر اب بھی آپ کہتے ہیں کہ ابو ہریرہ سے ان کا سماع ثابت نہیں ہے تو پھر اللہ ہی حافظ ہے۔
اس کے علاوہ طبقات ابن سعد میں ابو ہریرہ سے یہ اثر بھی موجود ہے:
قال: قال أخبرنا عفان بن مسلم، قال: حدثنا أبو هلال، قال: حدثنا شيخ أظنه من أهل المدينة، قال:
رأيت أبا هريرة يحفي عارضيه يأخذ منهما، قال: ورأيته أصفر اللحية.
رواه ابن سعد في الطبقات الكبرى (4/324)
اگر آپ اس کو بھی نہیں ماتے ہیں تو پھر کم از کم اسی کو مان لیں:
عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ أَنَّهُ كَانَ يَخْضِبُ بِالْحِنَّاءِ. قَالَ فَقَبَضَ يَوْمًا عَلَى
لِحْيَتِهِ فَقَالَ: كَأَنَّ خِضَابِي خِضَابُ أَبِي هُرَيْرَةَ وَلِحْيَتِي مِثْلُ لِحْيَتِهِ وَشَعْرِي مِثْلُ شَعْرِهِ وَثِيَابِي مِثْلُ ثِيَابِهِ وعليه ممصران.
(طبقات ابن سعد249/4:،سندہ صحیح)
''سیدنا علی بن ابو طالب سے ایک روایت مروی ہے،جسے ابن ابی شیبہ نے بیان کیا ہے: سماک بن یزید سے مروی ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا علی اپنے چہرے سے ملی ہوئی داڑی کو کاٹ دیتے تھے۔ تابعی جلیل جناب محمد بن سیرین سے مروی ہے کہ وہ حنا کے ساتھ خضاب لگاتے تھے،راوی بیان کرتا ہے کہ انھوں ایک دن اپنی داڑی کو مٹھی میں لیا اور کہنے لگے:میرا خضاب سیدنا ابو ہریرہ کے خضاب جیسا ہے ، میری ڈاڑی ان کی داڑی جیسی ہے، میرے بال ان کے بالوں جیسے ہیں اور میرے کپڑے بھی ان کے کپڑوں جیسے ہیں،اور وہ دو لال کپڑے پہنے ہوئے تھے۔''
اس اثر میں اہم بات یہ ہے کہ اگر ان دونوں میں سے کسی ایک سے داڑی کاٹنا ثابت ہوجائے تو اس بارے میں یہی کہا جائے گا کہ دونوں سے کاٹنا ثابت ہے،کیوں کہ دونوں کی داڑی ایک جیسی تھی،امام ابن سیرین کے بارے مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے:
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ أَبِي هِلَالٍ، قَالَ: سَأَلْتُ الْحَسَنَ، وَابْنَ سِيرِينَ فَقَالَا: «لَا بَأْسَ بِهِ أَنْ تَأْخُذَ مِنْ طُولِ لِحْيَتِكَ» (مصنف ابن ابی شیبہ: 25489
شاید آپ کو اس کی سمجھ نہیں آ رہی ہے، اس سے یہ ثابت ہو رہا ہے کہ سیدنا ابو ہریرہ اور ابن سیرین دونوں ہی داڑی کاٹتے تھے۔