حافظ عمران الہی
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 09، 2013
- پیغامات
- 2,100
- ری ایکشن اسکور
- 1,460
- پوائنٹ
- 344
کیا اس دلیل سے سیدنا ابو ہریرہ کا ڈاڑی کاٹنا ثابت نہیں ہوتامثل ابوہریرہ رضی الله عنہ والی روایت جو مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے اس میں ابو زرعہ (عمرو بن جریر ) کا سماع ابوہریرہ رضی الله عنہ سے ثابت نہیں ہے
عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ أَنَّهُ كَانَ يَخْضِبُ بِالْحِنَّاءِ. قَالَ فَقَبَضَ يَوْمًا عَلَى لِحْيَتِهِ فَقَالَ: كَأَنَّ خِضَابِي خِضَابُ أَبِي هُرَيْرَةَ وَلِحْيَتِي مِثْلُ لِحْيَتِهِ وَشَعْرِي مِثْلُ شَعْرِهِ وَثِيَابِي مِثْلُ ثِيَابِهِ وعليه ممصران. (طبقات ابن سعد249/4:،سندہ صحیح)
'' تابعی جلیل جناب محمد بن سیرین سے مروی ہے کہ وہ حنا کے ساتھ خضاب لگاتے تھے،راوی بیان کرتا ہے کہ انھوں ایک دن اپنی داڑی کو مٹھی میں لیا اور کہنے لگے:میرا خضاب سیدنا ابو ہریرہ کے خضاب جیسا ہے ، میری ڈاڑی ان کی داڑی جیسی ہے، میرے بال ان کے بالوں جیسے ہیں اور میرے کپڑے بھی ان کے کپڑوں جیسے ہیں،اور وہ دو لال کپڑے پہنے ہوئے تھے۔''
اس اثر میں اہم بات یہ ہے کہ سیدنا ابو ہریرہ سے مشت سے زائد داڑی کاٹنا ثابت ہے،جیسا کہ گزشتہ مضمون میں اس کی وضاحت ہوچکی ہے اور امام ابن سیرین سے بھی داڑی کاٹنا ثابت ہے،یعنی اگر ان دونوں میں سے کسی ایک سے داڑی کاٹنا ثابت ہوجائے تو اس بارے میں یہی کہا جائے گا کہ دونوں سے کاٹنا ثابت ہے،امام ابن سیرین کے بارے مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے:
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ أَبِي هِلَالٍ، قَالَ: سَأَلْتُ الْحَسَنَ، وَابْنَ سِيرِينَ فَقَالَا: «لَا بَأْسَ بِهِ أَنْ تَأْخُذَ مِنْ طُولِ لِحْيَتِكَ» (مصنف ابن ابی شیبہ: 25489
وكان الحسن يأخذ من طول لحيته، وكان ابن سيرين لا يرى بذلك بأسًا.
جناب حسن بصری اپنی ڈاڑھی کو لمبائی سے کاٹتے تھے،اور امام ابن سیرین داڑی کاٹنے کو جائز سمجھتے تھے۔
(التمہید لابن عبد البر:146/24
اسی طرح عطا بن ابی رباح اور حسن بصری نے یہ بیان کیا ہے کہ صحابہ کرام اپنی مشت سے زائد داڑی کاٹتے تھے اور سیدنا ابو ہریرہ ان دونوں تابعین کے استاد ہیں،لہذا جن صحابہ کی طرف اس فعل کی نسبت ہے ان میں ابو ہریرہ بھی شامل ہیں، اس لیے ان سے بھی قص اللحیہ ثابت ہوا۔