• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک منصفانہ پیغام-تبلیغی جماعت کے نام

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
میں نے یہ اصول بیان کیا کہ اگر کوئی جماعت شرک میں ملوث نہیں تو یقینا وہ اپنے سے منسلک افراد کی توحید الوہیت کی تربیت کر رہی ہے اسی لئیے تو وہ شرکیات سے بچے ہوئے ہیں
کسی کا شرک میں ملوث نہ ہونا اس بات ک ثبوت نہیں کہ وہ توحید کی دعوت بھی دیتی ہے جیسے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے 40 سال تک توحید کی دعوت نہیں دی مگر وہ شرک میں بھی ملوث نہ ہوئے
اگر تبلیغی جماعت اپنے سے منسلک افراد کی توحید الوہیت کے حوالہ سے کوئی تربیت نہیں کر رہی تو یہ نتیجہ نکلا چاہیے تھا کہ اس جماعت سے بریلوی ، شیعہ افراد بھی منسلک ہوتے اور اپنی اپنی بدعات و شرکیات پر عامل بھی ہوتے لیکن کیا وجہ ہے کہ یہ نتیجہ نہیں نکلا
محترم بھائی بار بار اپنے افراد کی بات ہو رہی ہے اور میں کہ رہا ہوں کہ دوسروں کو توحید کی واضح دعوت یہ نہیں دیتے
انکا خود شرک میں ملوث نہ ہونا اس بات کو ثابت نہیں کرتا کہ یہ دوسروں کو بھی توحید کی اصلی دعوت دیتے ہیں
جاری ہے
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
میں صرف ایک واقعہ بیان کرکے اپنی بات ختم کرتا ہوں ۔
اس شب جمعہ کو میں تبلیغی جماعت کے مرکز کے بیان میں شرکت کی تھی اور جن صاحب نے بیان کیا وہ کہ رہے تھے کہ ہد ہد پرندہ بھی جانتا تھا کہ سجدہ صرف اللہ کو کیا جاتا ہے اور غیر اللہ کو سجدہ نہیں کرنا چاہئیے ۔ لیکن ہم بات نہ سمجھ سکے۔
اب اس طرح کے کلمات یقینا بریلوی حضرات کا رد ہیں لیکن اگر آپ کہیں کہ یہ الفاظ اعلان میں بھی شامل ہونا چاہئیں تو اگر سب کلمات اعلان میں شامل کرنے ہیں تو مفصل بیان کی کیا ضرورت۔
محترم بھائی یہی میں آپ سے کہنا چاہتا ہوں کہ توحید بہت سی ہوتی ہے مگر دعوت اس کی دی جاتی ہے جو محل نزاع ہو یا جس کی اگلے کو ضرورت ہو
مثلا کوئی آپکے پاس آئے اور وہ بھوکا ہو مگر پانی پیٹ بھر کر پیا ہو تو کیا آپ اسکو کھانے کی دعوت دیں گے یا پانی کی
اسی طرح آج کا بریلوی عالم یہ مانتا ہے کہ سجدہ اللہ کے علاوہ کسی کو نہیں کرنا اور یہ بھی مانتا ہے کہ دکان سے کچھ نہیں ہوتا بلکہ اللہ سے ہوتا ہے تو اسکی دعوت اس کے لئے غصہ کا سبب نہیں بنے گی
پس آپ کا اور شب جمعہ کا واقعہ الٹا آپ کے خلاف دلیل ہے اور میں بھی اپنا یہی تجربہ بتانا چاہتا تھا کہ اللہ سے ہونے کا یقین کی میں نے آج تک جتنی بھی تفسیر تبلیغی جماعت سے سنی ہے وہ یہی فصل اور دکان کے گرد کھومتی ہے پس اس سے بریلوی عالم کو تکلیف کیا ہو گی

آپکا دعوی
آپ نے کہا کہ غیر اللہ سے نہ ہونے میں عبدالقادر جیلانی سے نہ ہونے کا معنی بھی شامل ہے

میرا دعوی
اگرچہ ابہام کے طور پر اسکو بھی شامل کیا جا سکتا ہے مگر آج تک کسی تبلیغی جماعت نے جب بینا میں اسکی تشریح بیان کی ہے تو کبھی بھی غیر اللہ میں دکان اور فصل وغیرہ کے علاوہ کسی بزرگ کو کبھی نہیں لیا

اگر آپ مجھے کسی ایک بڑے تبلیغی عالم کی آواز میں یہ ریکارڈ کر کے دکھا دیں کہ تبلیغی جماعت والے اپنے بیان کے اندر غیر اللہ سے نہ ہونے کے یقین کی تشریح کی اندر بزرگوں سے نہ ہونے کا بھی بتایا کریں کہ عبدالقادر جیلانی یا علی ہجویری سے بھی نہیں ہو سکتا تو میں اسی دن سے آپ کے ساتھ جانے کو تیار ہوں
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

جی محترم بھائی اسی لئے تو یہ دھاگہ شروع کیا تھا تاکہ ہمارے تبلیغی جماعت والے دعوت دینے سے باز آ جائیں کیونکہ انکو دوسروں کی کیا فکر پڑی ہوئی ہے اپنے اعمال کریں اور دوسروں کو چاہے وہ درست ہیں یا غلط اپنے حال پر چھوڑ دیں۔

یہی کام آپ بھی کر رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟

والسلام
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
السلام علیکم

عبدہ نے کہا ہے:
جی محترم بھائی اسی لئے تو یہ دھاگہ شروع کیا تھا تاکہ ہمارے تبلیغی جماعت والے دعوت دینے سے باز آ جائیں کیونکہ انکو دوسروں کی کیا فکر پڑی ہوئی ہے اپنے اعمال کریں اور دوسروں کو چاہے وہ درست ہیں یا غلط اپنے حال پر چھوڑ دیں۔​

یہی کام آپ بھی کر رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟والسلام


جزاک محترم بھائی اللہ آپ کو غلطی کی نشاندہی پر جزائے خیر دے امین البتہ اپنی عرض کر دوں کہ

جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے شہر تو سارا جانے ہے

میں نے سیدھی انگلی سے گھی نہیں نکالا

محترم بھائی ایک محاورہ ہے کہ
نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری
پس میرے خیال میں جب آپ میرا پیغام تبلیغی کو جا کر دیں گے اور وہ خلوص نیت سے اس پر عمل کریں گے تو پھر محترم شیخ توصیف الرحمن حفظہ اللہ کے بجانے کے لئے بانس ہی نہیں رہے گا تو کیسے بانسری بجائیں گے پس آپ انہائی اخلاص کے ساتھ میرے مشوری پر عمل کریں پھر دیکھتے ہیں اللہ مدد کرے گا
مگر تبلیغی جماعت کو اس کام سے روکنا یا توصیف الرحمن کو اس طرح لوگوں کے عیب نکالنے سے روکنا بھی تو ایک طرح سے انکو غلط سمجھنا ہو جائے گا ان کیا حل ہو سکتا ہے
محترم شاکر بھائی یا کوئی اور بھائی میری اور محترم ابو دردا بھائی کی مدد کرے ہمیں ایک مسئلہ درپیش ہے جزاکم اللہ خیرا
 

123456789

رکن
شمولیت
اپریل 17، 2014
پیغامات
215
ری ایکشن اسکور
88
پوائنٹ
43
جب تک تبلیغی لوگ عبدہ بھائی کی بات نہیں مانیں گے یہ عظیم شخصیت انکی محافل کو چار چاند نہیں لگائیں گے اسی طرح جب تک تبلیغی میرا مطالبہ نہیں مانیں گے میں انکے قریب نہیں جاونگا۔ میرا مطالبہ ہے چلہ 20 دن کا کیا جائے
 

123456789

رکن
شمولیت
اپریل 17، 2014
پیغامات
215
ری ایکشن اسکور
88
پوائنٹ
43
جب تک اہل حدیث لوگ ایک ایک چلہ نہیں لگائیں گے مین اہل حدیث نہیں بنو گا۔ مطالبہ
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے!
میرے بھائی! کیا مبہم جملہ ’’اللہ سے ہونے کا یقین اور غیر اللہ سے نہ ہونے کا یقین‘‘ مسلمانوں کا کلمہ ہے جس میں عبدہ بھائی تبدیلی کی مطالبہ کر رہے ہیں؟!! یا للعجب!

محترم بھائی! عبدہ بھائی کا مطالبہ یہ ہے کہ دعوت توحید الوہیت کی طرف دینی چاہئے اور یہی ہمارے کلمے لا إله إلا الله محمد رسول الله کا تقاضا بھی ہے۔

وہ کلمہ بدلنے کی نہیں بلکہ کلمہ کی طرف رجوع کی بات کر رہے ہیں۔
جب کسی چیز کی مثال دی حاتی ہے تو لازمی نہیں جس سے مثال دی جارہی ہے وہ بعینہ اسی طرح ہو۔
تبلیغی جماعت کا اعلان میں بلا شبہ تبدیلی ہوسکتی ہے کلمہ میں نہیں۔
لیکن اگر کلمہ میں ختم نبوت کی عقیدہ کی صراحت نہیں اور ضمنا یہ عقیدہ شامل ہوسکتا ہے اور اس کے باجود ہم اس کو صحیح مانتے ہیں تو اگر تبلیغی جماعت نے ایک ایسا اعلان چنا ہے جس میں غیر اللہ سے مانگنے کی صراحت نہیں ہاں ضمنا ضرور شامل ہے تو تبلیغی جماعت کے اعلان پر اعتراض کیوں
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
محترم بھائی اس دھاگہ میں میں نے یہ اعتراض بھی نہیں کیا کہ اعلان کو مجمل کیوں رکھا ہے مفصل کیوں نہیں کیا میں نے محترم بھائی یہ کہا ہے کہ اللہ سے ہونے کا یقین کی بجائے اللہ سے مانگنے کا یقین کہا جائے اب آپ بتائیں کہ اس میں اعلان کو میں نے مفصل کیا ہے یا اتنا ہی رکھا ہے
میرا اعتراض یہ ہے کہ انکا مجمل اعلان جس تفصیل پر دلالت کرتا ہے وہ انبیاء کی توحید نہیں ہے اور میں نے جو اسکا متبادل اعلان دیا ہے اگرچہ وہ بھی اسی طرح مجمل ہی ہے مگر وہ جس تفصیل پر دلالت کرتا ہے وہ انبیاء کی دعوت یا آج کی ضرورت کہا جا سکتی ہے آپ کو اس پر اعتراض ہے تو دلائل دیں
اگر کہا جائے تو
اللہ سے ہونے کا یقین اور غیر اللہ سے نہ ہونے کا یقین
تو یہاں غیر اللہ سے مراد جہاں دکان و کاروبار ہے وہیں غیر اللہ میں نبی ، ولی بزرگ وغیرہ بھی شامل ہیں۔
یعنی نبی ، ولی بزرگ سے نہ ہونے کا یقین یہی تو توحید الوہیت ہے اور انبیاء کی دعوت میں یہ توحید بلا شبہ شامل تھی
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
ایک تو میں نے اوپر وضاحت آیت کے تحت یہ وضآحت کی ہے کہ اللہ سے ہونے کے یقین میں جو ابہام ہے اسکی وجہ سے مشرکین مکہ بھی اسکو مانتے تھے اب میں آپ کو آج کے بریلوی کا نظریہ بتاتا ہوں
آپ کا دعوی
1-اللہ سے ہونے کے یقین اور غیر اللہ سے نہ ہونے کے یقین کے اندر اللہ سے مانگنے کا یقین اور غیر اللہ سے نہ مانگنے کا یقین بھی شامل ہوتا ہے
2-اس میں اللہ کو سجدہ کرنے کا یقین اور غیر اللہ کو سجدہ نہ کرنے کا یقین بھی شامل ہوتا ہے وغیرہ
3-پس اگر کوئی جماعت یہ دعوت دیتی ہے کہ اللہ سے ہونے کا یقین اور غیر اللہ سے ہونے کا یقین ہمارے دلوں میں آ جائے تو وہ آج کل کے مشرکین کو اصلی توحید کی ہی دعوت دے رہی ہوتی ہے

میرا دعوی
1-اللہ سے ہونے کے یقین اور غیر اللہ سے نہ ہونے کے یقین کی دعوت کے اندر ایسا ابہام ہے کہ جس کی وجہ سے بریلوی اس میں اللہ سے مانگنے کے یقین اور غیر اللہ سے نہ مانگنے کے یقین کی دعوت کو شامل نہیں سمجھتے
2-پس اگر کوئی جماعت ایسی دعوت دیتی ہے کہ اللہ سے ہونے کا یقین اور غیر اللہ سے نہ ہونے کا یقین ہمارے دلوں میں آ جائے تو وہ آج کے مشرک کو اصلی توحید کی دعوت نہیں دے رہی

میرے دعوی کی دلیل
میتھ کے اندر تھیورم (مسئلے) پڑھے ہوں گے کسی چیز کو ثابت کرنا ہوتا تو اسکے غیر (جو اسکا کمپلیمنٹ بھی ہو) کو ممتنع ثابت کر دیتے ہیں پس تلمیذ بھائی کا دعوی میرے دعوی کا غیر (کمپلیمنٹ) ہے اور اسکو خود تبلیغی جماعت نہیں مانتی یعنی وہ کہتی ہے کہ اللہ سے ہونے کے یقین والے نعرہ میں ابہام ہے اور اللہ سے مانگنے والے نعرہ میں واضح توحید ہے یہ میں نے نیچے ثابت کیا ہے پس ثابت ہوا کہ میرا دعوی درست ہے
چلیں میں بھی میتھ کے فارمولے اپنی بات ثابت کردیتا ہوں
ایک عدد دو ہے اس کو کس عدد سے ضرب دی جائے کہ جواب دس آئے ۔ میتھ کے فارمولے کی رو سے عدد پانچ سے ضرب دی جائے تو جواب دس آئے گا ۔
اب ایک عام مسلم ہے جب وہ تبلیغی جماعت کے ساتھ وقت گذارتا ہے تو اللہ تبارک تعالی کے فضل کرم سے شرک و بدعات چھوڑ دیتا ہے (یہ آپ نے بھی تسلیم کیا ہے کہ یہ جماعت عملا شرک و بدعت میں ملوث نہیں) تو یہ نتیجہ (عملا شرک و بدعت سے دور رہنا ) کیسے ظاہر ہوا تو میتھ کے فارمولے کی رو سے یقینا اس کی توحید الوہیت کی تربیت ہوئي ہے تو شرک و بدعات سے بچا
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
عبدہ بھائی
یہاں میں محسوس کر رہا ہوں کہ میں اپنا موقف بہتر انداز سے پیش کر چکا ہوں اور آپ بھی اور اگر ہم آگے اسی انداز سے بڑھیں گے تو ایک ہی کلمات کی تکرار ہوتی جآئے گی اسی لئیے اوپر میں نے کچھ مختصرا عرض کیا ہے
بات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئیے میں آپ سے چند سوالات کرتا ہوں
ایک لمحہ کے لئيے فرض کرلیں کہ تبلیغی جماعت اعمال میں حنفی نہیں۔ بلکہ اہل حدیث جماعت ہے باقی ان کا اعلان بھی وہی ہے اور جس انداز میں دعوت دیتے ہیں وہی ہے اور نتیجہ بھی یہی نکلتا ہے یعنی عموما افراد عملا شرک وبدعت سے بچ جاتے ہیں اور نماز (یہاں ہم نے ان کو اہل حديٹ فرض کیا ہے تو نماز بھی رفع الیدین والی ہے ) اور دیگر اعمال کو بھی ادا کرتے ہیں
سوال نمبر ایک
چوں کہ یہ جماعت آپ کے زعم میں وہ دعوت نہیں دے رہی جو انبیاء کی دعوت تھی تو ایسی جماعت کے ساتھ خروج سے کیا ہم کو عام افراد کو منع کرنا چاہئیے یا نہیں ؟
سوال نمبر دو
واضح ہو کہ ہمارے منع کرنے سے ہزاروں یا لاکھوں لوگ جو ان کے ساتھ خروج سے شرک و بدعت سے بچ سکتے تھے وہ جماعت سے متنفر ہوجائیں گے اور اس جماعت کے ساتھ نہ جائيں گے اور اپنی باقی زندگی بھی شرک وبدعت میں گذراریں گے تو اس گناہ کا وبال اس جماعت کے ساتھ خروج سے منع کرنے والے کے سر پر ہوگا یا نہیں ؟
سوال نمبر تین
تبلیغی جماعت کی محنت کی وجہ سے جو ہزاروں افراد نماز و روزہ پر عامل ہونے کے ساتھ عملا شرک و بدعت سے بچ رہیں ہیں تو کیا تبلیغی جماعت کے ممبران کو اس عمل کا ثواب ملنے کی اللہ تبارک و تعالی سے امید رکھنی چاہئيے یا ان کا دعوتی عمل انبیاء کے عمل سے مخالف ہونے کی وجہ سے باعث گناہ ہوگا اور ہزاروں لوگوں کی ہدایت قبول کرنے کا ان کوئي فائدہ نہ ہوگا ؟
 
Top