دیوث تو اس مرد کو کہتے ہیں جو اپنی عورتوں کی بدکاری پر راضی ہو۔ اسکے برعکس ہم اس صالح مرد کی بات کررہے ہیں جو اپنی بیوی کی بے حیائی دیکھ کر اس لئے اسے معاف کردیتا ہے کہ وہ اس گناہ سے توبہ کرچکی ہے۔ یا پھر وہ ایک مرتبہ توبہ کرنے کے بعد پھروہی غلطی کربیٹھتی ہے اور کئی مرتبہ ایسا ہوچکا ہے۔ اور ایسا ہوجانا توبہ کے خلاف نہیں کیونکہ ایک مومن کی شان یہی ہے کہ وہ بار بار بھی گناہ میں مبتلا ہوجانے کے باوجود بھی ہر مرتبہ سچی توبہ کرلیتا ہے۔ تو کیا ایسی صورت میں بھی عورت شوہر کی جانب سے حسن سلوک کی حق دار ہوسکتی ہے؟