محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
محترم بھائی اور ہائیلائٹ کی گئی بات سے شاید اشکالات اٹھیں گے اصل عبارت کیا ہے
بھائی میں نے لنک شیئر کیا ہوا ہیں اسے اوپن کریں
محترم بھائی اور ہائیلائٹ کی گئی بات سے شاید اشکالات اٹھیں گے اصل عبارت کیا ہے
محترم بھائی شاہد آپ سمجھے نہیں لنک میں بھی تو یہی بات ہے اصل میں مجھے آپ کے مصدر پر شک کی بجائے عبارت درکار تھی جو مصروفیت کی وجہ سے آپ کے ذمے لگایا تھابھائی میں نے لنک شیئر کیا ہوا ہیں اسے اوپن کریں
آمینمحترم بھائی اللہ آپ کو میری اصلاح کی حرص پر اجر عظیم عطا فرمائے امین
پس محترم بھائی میں نے آپ لوگوں کی اس بات سے اختلاف کیا ہے کہ اہل حدیث کسی بھی قسم کی تقلید کو نہیں مانتے
بهائی جان اصل عبارت یہ ہے:۔محترم بھائی اور ہائیلائٹ کی گئی بات سے شاید اشکالات اٹھیں گے اصل عبارت کیا ہے
جزاک اللہ محترم بھائی اصل میں عند الحاجۃ سے تو میری بات کی تائید ہو رہی ہے جو میں نے آپ کے ساتھ گفتگو میں کئی دفعہ کی ہے کہ ہم تقلید مطلق بھی صرف ضرورت کے وقت کرتے ہیں البتہ آگے والے الفاظ سے مجھے اشکال نظر آ رہا تھا وہ یہ تھا کہ عدم العالم المجتہد کو "واو" سے عطف دیا گیا ہے "او" سے نہیں جس کا مطلب کہ دونوں شرطیں ہوں تو تقلید جائز ہو گی یعنی اگر ضرورت نہ ہو تو مجتہد ہونے پر بھی تقلید نہ ہو گی اور اگر مجتہد دستیاب ہو تو ضرورت ہونے پر بھی تقلید جائز نہیں ہو گیوالقول الثالث : أنه يجوز ذلك عند الحاجة وعدم العالم المجتهد ،
[/arb]
جی بھائی وہ ہماری وہاں کی بات تو ادھوری رہ گئی۔ آپ نے آگے تفصیل شروع ہی نہیں کی۔جزاک اللہ محترم بھائی اصل میں عند الحاجۃ سے تو میری بات کی تائید ہو رہی ہے جو میں نے آپ کے ساتھ گفتگو میں کئی دفعہ کی ہے کہ ہم تقلید مطلق بھی صرف ضرورت کے وقت کرتے ہیں البتہ آگے والے الفاظ سے مجھے اشکال نظر آ رہا تھا وہ یہ تھا کہ عدم العالم المجتہد کو "واو" سے عطف دیا گیا ہے "او" سے نہیں جس کا مطلب کہ دونوں شرطیں ہوں تو تقلید جائز ہو گی یعنی اگر ضرورت نہ ہو تو مجتہد ہونے پر بھی تقلید نہ ہو گی اور اگر مجتہد دستیاب ہو تو ضرورت ہونے پر بھی تقلید جائز نہیں ہو گی
لیکن پھر میری سمجھ میں یہ بات نہیں آ رہی کہ فرض کیا مجتہد دستیاب ہے تو جب آپ مجتہد کی شرط لگا رہے ہیں تو وہ اس لئے ہے کہ وہ شریعت کا اصل مقصود آپ کو بتائے تو پھر بھی کیا مجتہد کی تقلید نہیں کرنی پڑے گی ورنہ مجتہد کی ضرورت ہی کیا ہے ہو سکتا ہے ابھی میری عقل حقیقت سے آشنا نہ ہو جس وجہ سے مجھے یہ سمجھ نہ آ رہا ہو کوئی بھائی وضاحت کر دے اللہ جزا دے امین
یہاں تقلید کرنے یا تقلید کا فتوی دینے کی بات نہیں ہو رہی۔هل تجوز الفتوى بالتقليد ؟.
محترم بھائی میرا یہی مسئلہ ہے کہ ایک دفعہ جب مصروفیت کی وجہ ے کسی الرٹ کو چھوڑ دوں تو پھر دوبارہ اس کو بحیر الرٹ کے دیکھنا مشکل ہوتا ہے بھول جاتا ہوں اب دیکھوں گا کہ بات کہاں تک پینچی تھی ان شاءاللہجی بھائی وہ ہماری وہاں کی بات تو ادھوری رہ گئی۔ آپ نے آگے تفصیل شروع ہی نہیں کی۔
خیر تقلید سب ضرورت کے وقت کرتے ہیں اور جب تفصیلا بات ہوگی تو یہ بھی واضح ہو جائے گا کہ ضرورت کا مطلب بھی ایک ہی ہے۔
محترم بھائی شید میں صحیح سمجھا نہیں سکا میرے اشکال کا اس بات سے تعلق نہیں کہ تقلید سے فتوی دیا جا رہا ہے یا تقلید کرنے کا فتوی دیا جا رہا ہےمیرے بھائی یہاں مسئلہ تقلید سے فتوی دینے کا بیان ہو رہا ہے۔ مثال کے طور پر آپ مجھ سے مسئلہ پوچھیں اور میں ابو حنیفہؒ کی تقلید کرتے ہوئے آپ کو مسئلہ بتاؤں تو یہ حاجت اور مجتہد کی غیر موجودگی میں جائز ہے۔ اور مجتہد کی موجودگی میں آپ کو اس سے پوچھنا لازم ہے۔
یہاں تقلید کرنے یا تقلید کا فتوی دینے کی بات نہیں ہو رہی۔
واللہ اعلم
اس چھوٹے سے سوال کا جامع سا جواب سماعت فرمائیں :السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
میں کافی دن سے یہاں فورم پر ہوں لیکن میری سمجھ میں ایک بات نہیں آ رہی۔
آپ حضرات میں سے کون کون تقلید مطلق کا قائل ہے اور کون کون نہیں؟
جو قائل ہیں وہ غیر قائل افراد کو کیا کہیں گے ان کے دلائل کے جواب میں؟
اور جو قائل نہیں ہیں اور عالم بھی نہیں تو اگر مثال کے طور پر ایک حدیث ان کے سامنے آتی ہے تو وہ اس کی سند اور اس کے متن اور متابعات و شواہد وغیرہ کی تحقیق کیسے کرتے ہیں؟
میں اس سلسلے میں کوئی بحث نہیں چاہتا۔ بس براہ کرم اپنے اپنے بارے میں بتا دیجیے۔
جزاکم اللہ خیرا
عبدہ
خضر حیات