الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ اگر تم خطائیں كرتے رہو حتی كہ تمہاری خطائیں آسمان تك پہنچ جائیں پھر تم توبہ كرو تو اللہ تعالیٰ تمہاری توبہ قبول فرمائے گا۔
ابو امامہ بن سہل بن حنیف اپنے والد سے مرفوعا بیان كرتے ہیں كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم كمزور مسلمانوں كے پاس آتے ،انہیں دیكھتے، ان كے مریضوں كی عیادت كرتے اور ان كے جنازوں میں شریك ہوتے۔
*عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم* نے فرمایا: تم میں سے کون ہے جو اپنے مال سے زیادہ اپنے وارث کا مال پسند كرتا ہے؟ لوگوں نے كہا: اے اللہ كے رسول ہم میں سے كوئی بھی اپنے مال سے زیادہ اپنے وارث كا مال پسند نہیں كرتا۔ آپ نے فرمایا: جان لو كہ تم میں سے كوئی بھی شخص ایسا نہیں جسے اپنے مال سے اپنے وارث کا مال زیادہ پسند نہ ہو۔ تمہارا مال وہ ہے جو تم نے آگے بھیج دیا، اور تمہارے وارث كا مال وہ ہے جوتم نے تركہ چھوڑا ۔
*آپ صلی اللہ علیہ وسلم* نے فرمایا: تین عادتیں ہلاك كرنے والی ہیں اور تین عادتیں نجات دلانے والی ہیں!
انتہائی بخل،
خواہش پرستی،
اور
خود پسندی
تین عادتیں ہلاک کرنے والی یہ ہیں۔
اور تین عادتین نجات دلانے والی یہ ہیں: ظاہر اور پوشیدہ میں اللہ كی
خشیت، محتاجی
اور غنی میں میانہ روی،
غصے اور خوشی میں انصاف کرنا۔
ثوبانرضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: تم میں سے كوئی بھی شخص شكر گزار دل، ذكر كرنے والی زبان اور نیك بیوی جو آخرت كے معاملے میں اس كی مدد كرے، پسند كرے۔
علی بن ابی طالبرضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: ہر دل كے لئےچاندكے بادل كی طرح (گناہ کا) ایك بادل ہوتا ہے۔ چاند روشن ہوتا ہے كہ اچانك وہ بادل اسے ڈھانپ لیتا ہے اور اندھیرا ہو جاتا ہے۔ جب وہ بادل اس سے ہٹ جاتا ہے تو روشنی ہو جاتی ہے۔
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے : ہر مومن آدمی (بھی) کسی گناہ کا وقتا فوقتا ارتكاب كرتا رہتا ہے۔ یاایسا گناہ ہوتا ہے جس پر وہ دوام ركھتا ہے جب تك فوت نہ ہو جائے وہ گناہ نہیں چھوڑ تا ۔ مومن كو آزمائش میں مبتلا، توبہ كرنے والا، بھولنے والا،پیدا كیا گیا ہے۔ جب اسے یاد دہانی كرائی جائے تو نصیحت حاصل كرتا ہے۔
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: ہر بندے كے لئے آسمان میں ایك شہرت ہے۔ جب آسمان میں شہرت اچھی ہو تو زمین میں بھی اچھی شہرت ہوتی ہےاور جب آسمان میں شہرت بری ہو تو زمین میں بھی بری ہو تی ہے۔