• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بات کرنی چاہیے

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
١۔ یوسف بھائی جان آپ پر تنقید کرنا میں صحیح نہیں سمجھتا ہوں،
٢۔لیکن آپ نے لکھا کہ اچھے سے اچھے شخص میں بھی برائیاں ہوتی ہے یہ غلط ہے، آج کے دور کے لئے یہ جملہ درست ہے .

٣۔کیا ہمارے نبی صلی الله علیہ وسلم میں کوئی برائی تھی؟ یا دوسرے کوئی انبیاء میں؟؟

٤۔ تمام شخصیت پر اس طرح تنقید کرنا ٹھیک نہیں ہے.

تھوڑی وضاحت کر دے بھائی.
١۔ میں آپ کی اس بات سے متفق نہیں :) آپ سمیت ہر فرد پر مجھ سمیت ہر شخص کی غلط باتوں پر تنقید کر نا اور اس کی تصحیح کرنا لازم اور ضروری ہے۔
٢۔یہ جملہ میں نے آج ہی کے لئے لکھا ہے۔ بس وضاحت نہیں کر سکا۔ تصحیح کا شکریہ اور جزاک اللہ
٣۔ نعوذُ باللہ میں ایسا سوچ بھی نہیں سکتا۔
٤۔ آج کی تمام شخصیات کے ظاہری غلط اعمال و اقوال پر تنقید میری نظر میں درست ہے۔ اسی طرح آج کی کسی بھی شخصیت کی حکمت عملی پر بھی تنقید کی جاسکتی ہے کہ انہیں ایسا نہیں ویسا کرنا چاہئے تھا۔ وغیرہ وغیرہ
امید ہے کہ یہ وضاحتیں کافی ہوں گی۔ بھائی جن احباب کے آراء و نظریات سے آپ واقف ہوں، ان سے اگر کتابت کی سہو ہو آئے تو حسن ظن سے بھی قائم لے سکتے ہیں :)
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
سبحان اللہ! دریا کو کوذے میں بند کردیا ہے یوسف ثانی بھائی۔

کلمہ حق کہنے کا لازمی نتیجہ مخالفت،تنقید اور دشمنی ہے۔ جیسا کہ سب سے اعلیٰ اور بہترین اخلاق رکھنے والے امام الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم نے جب کلمہ حق بلند کیا تو مشرکین اور کفار ان کے جانی دشمن بن گئے۔ پس جان لو کہ اگر باطل تمہاری دعوت پر کوئی تنقید نہیں کرتا،تمہاری مخالفت نہیں کرتا اور تمہیں برابھلا نہیں کہتا تو وہ دعوت حق نہیں بلکہ دعوت باطل ہے جسے تم دعوت حق سمجھنے کی غلطی میں مبتلا ہو۔
آداب عرض ہے !
(وضاحت: یہ ”آداب عرض ہے“، مشاعرے والا ہے۔ کوئی اسے میری طرف سے ”السلام علیکم“ کا نعم البدل نہ سمجھے :) )
کیا خوب وضاحت کی ہے۔ میرا اشارہ شاہد بھائی کی ”وضاحت“ کی طرف ہے، اپنی وضاحت کی طرف نہیں :)
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
آداب عرض ہے !
(وضاحت: یہ ”آداب عرض ہے“، مشاعرے والا ہے۔ کوئی اسے میری طرف سے ”السلام علیکم“ کا نعم البدل نہ سمجھے :) )
کیا خوب وضاحت کی ہے۔ میرا اشارہ شاہد بھائی کی ”وضاحت“ کی طرف ہے، اپنی وضاحت کی طرف نہیں :)
اللہ! آپ نے تو مشکل میں ڈال دیا ہمیں۔
آپ کی ڈبل وضاحت بڑی مشکل سے سمجھ میں آئی ہے۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
غالب بُرا نہ مان جو واعظ بُرا کہے
ایسا بھی کوئی ہے کہ سب اچّھا کہیں جسے
ٰٰیوسف ثانی صاحب غالب کے پہلے مصرعہ سے انکار کیا جاسکتا ہے لیکن دوسرے مصرعہ کو پہلے مصرعہ سے الگ کر کے دیکھیے تو واقعتا یہ بڑی حقیقت ہے کہ ایسا کوئی نہیں جسے سب اچھا کہیں؟ پھر یہی بات آپ نے بھی تو لکھی ہے ۔
گویا میں اچھا ہوں یا بُرا، اس سماج کے لگ مجھے اچھا اوربُرا دونوں کہتے رہیں گے۔
دوسری بات جو آپ نے لکھی ہے وہ بھی قابل غور ہے
اس لئے مجھے اس بات سے کبھی کوئی پریشانی نہیں ہوتی کہ لوگ مجھے اچھا کہتے ہیں یا بُرا۔
میں یہ سمجھتا ہوں کہ اگر اچھے لوگ مجھے برا کہیں تو مجھے اپنے کردار پر نظر ثانی کرنی چاہیے ۔
کیا خیال ہے ؟
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
ٰٰیوسف ثانی صاحب
١۔غالب کے پہلے مصرعہ سے انکار کیا جاسکتا ہے لیکن دوسرے مصرعہ کو پہلے مصرعہ سے الگ کر کے دیکھیے تو واقعتا یہ بڑی حقیقت ہے کہ ایسا کوئی نہیں جسے سب اچھا کہیں؟ پھر یہی بات آپ نے بھی تو لکھی ہے ۔
٢۔ دوسری بات جو آپ نے لکھی ہے وہ بھی قابل غور ہے ۔میں یہ سمجھتا ہوں کہ اگر اچھے لوگ مجھے برا کہیں تو مجھے اپنے کردار پر نظر ثانی کرنی چاہیے ۔کیا خیال ہے ؟
١۔دونوں مصرعوں کو الگ الگ کر کے دیکھیں تو پہلے مصرع سے انکار اور دوسرے مصرع کا اقرار ہی بنتا ہے۔ اور یہی تو غالب کے ”فن“ کا کمال ہے کہ وہ دوسرے مصرع پر ”طرفدارانِ واعظ“ کی بھی حمایت حاصل کر کے پہلے مصرع کے انکار کی ”اہمیت“ کو ”ثانوی“ کردیتا ہے ۔ (ابتسامہ)
٢۔ میرے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ اگر مجھے ”اچھا اور بُرا“ دونوں کا ملا جلا ”خطاب“ ملتا ہے تو مجھے یہ پریشانی نہیں ہوتی کہ صرف ”اچھے“ کا خطاب کیوں نہیں ملا۔ ہاں اس ”ملے جلے خطاب“ کی مزید ”تفصیلات“ میں جائیں تو پھر نہ صرف یہ کہ (الف ) اگر اچھے لوگ مجھے برا کہیں تو مجھے اپنے کردار پر نظر ثانی کرنی چاہیے (ب) بلکہ اگر بُرے لوگ مجھے اچھا کہیں تو بھی مجھے اپنے کردار پر نظر ثانی کرنی چاہیے (ابتسامہ)
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
(ب) بلکہ اگر بُرے لوگ مجھے اچھا کہیں تو بھی مجھے اپنے کردار پر نظر ثانی کرنی چاہیے (ابتسامہ)
ہاں میں یہ بھی لکھنے والا تھا۔ لیکن پھر میرے دل میں خیال آیا کہ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ کوئی آدمی کردار کی اس بلندی کو پنچ جاتا ہے جہاں برے بھی اس کو اچھا کہنے پر مجبور ہوجاتا ہیں ۔ کہا جاتا ہے الفضل ما شھدت بہ الاعداء
فضیلت وہ ہے جس کی گواہی دشمن بھی دینے پر مجبور ہوجائے ۔
 

باذوق

رکن
شمولیت
فروری 16، 2011
پیغامات
888
ری ایکشن اسکور
4,010
پوائنٹ
289
۔۔۔ ۔ بات کرنی چاہیے ۔
بات کرنی ہمیں مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی
جیسی اب ہے تیری محفل کبھی ایسی تو نہ تھی

لے گیا چھین کر کون آج واعظ کا صبر و قرار
بے قراری تجھے اے دل کبھی ایسی تو نہ تھی

چشمِ مقابل مری دشمن تھی ہمیشہ لیکن
اب جو اپنی بھی ہو گئی قاتل کبھی ایسی تو نہ تھی

کیا سبب تو جو بگڑتا ہے مخالف سے ہر بار
خو فطری و شمائلِ سلف کبھی ایسی تو نہ تھی
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
بات کرنی ہمیں مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی
جیسی اب ہے تیری محفل کبھی ایسی تو نہ تھی

لے گیا چھین کر کون آج واعظ کا صبر و قرار
بے قراری تجھے اے دل کبھی ایسی تو نہ تھی

چشمِ مقابل مری دشمن تھی ہمیشہ لیکن
اب جو اپنی بھی ہو گئی قاتل کبھی ایسی تو نہ تھی

کیا سبب تو جو بگڑتا ہے مخالف سے ہر بار
خو فطری و شمائلِ سلف کبھی ایسی تو نہ تھی
اچھی در اندازی ہے؟
پر جہاں جہاں ہوئی بحر بگڑ گئی ہے
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی


بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی
جیسی اب ہے تیری محفل کبھی ایسی تو نہ تھی

لے گیا چھین کر کون آج تیرا صبر و قرار
بے قراری تجھے اے دل کبھی ایسی تو نہ تھی

چشمِ قاتل مری دشمن تھی ہمیشہ لیکن
جیسے اب ہو گئی قاتل کبھی ایسی تو نہ تھی

ان کی آنکھوں نے خدا جانے کیا کیا جادو
کہ طبیعت میری مائل کبھی ایسی تو نہ تھی

عکس رُخ یار نے کس کی ہے تجھے چمکایا
تاب تجھ میں مہِ کامل کبھی ایسی تو نہ تھی

کیا سبب تو جو بگاڑتا ہے ظفر سے ہر بار
خو تیری حور شمائل کبھی ایسی تو نہ تھی

بہادر شاہ ظفر
 
Top