حدثنا قبيصة، حدثنا سفيان، عن زيد بن أسلم، قال سمعت ابن عمر، يقول جاء رجلان من المشرق فخطبا فقال النبي صلى الله عليه وسلم " إن من البيان سحرا ".
- جاء رجلان من المَشرِقِ فخَطَبا، فقال النبيُّ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم : ( إن من البَيانِ لَسِحرًا ) .
صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 5146
ترجمہ داؤد راز
دو آدمی مدینہ کے مشرق کی طرف سے آئے، وہ مسلمان ہو گئے اور خطبہ دیا، نہایت فصیح و بلیغ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر فرمایا کہ بعض تقریر جادو کی اثر کرتی ہے۔
ان دو آدمیوں کے بارے ابن کثیر کہتے ہیں کہ یہ دونوں قبیلہ بن تمیم کے وفد کے ساتھ آئے تھے ان کا نام بھی ابن کثیر نے ذکر کئے ہیں ان میں سے ایک کا نام زبرقان بن بدر اور دوسرے کا نام عطارد بن حاجب تھا انھوں نے بڑا فصیح و بلیغ خطاب کیا ۔
حوالہ : تاریخ ابن کثیر 9 ھجری کے واقعات میں وفد بنی تمیم کے بیان میں
صفی الرحمٰن مبارکپوری کی کتاب میں شائع ہوئے نقشہ کے مطابق قبیلہ نبی تمیم کا مقام مدینہ منورہ کے عین مشرق میں دیکھایا گیا ہے اور یہ محمد بن عبدالواھاب نجدی کا قبیلہ ہے مسعود عالم ندوی کے مطابق محمد بن عبدالوھاب کی جنم بھومی نجد کا قلب میں ہیں
یہ تمام شواہد اس بات کو ثابت کرتے ہیں نجد مدینہ منورہ کے مشرق میں ہے کیونکہ نجد سے آنے والے وفد بنی تمیم کو صحیح بخاری کے الفاظ کے مطابق مدینہ کی مشرق کی سمت سے آنے والے کہا گیا
والسلام
- جاء رجلان من المَشرِقِ فخَطَبا، فقال النبيُّ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم : ( إن من البَيانِ لَسِحرًا ) .
صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 5146
ترجمہ داؤد راز
دو آدمی مدینہ کے مشرق کی طرف سے آئے، وہ مسلمان ہو گئے اور خطبہ دیا، نہایت فصیح و بلیغ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر فرمایا کہ بعض تقریر جادو کی اثر کرتی ہے۔
ان دو آدمیوں کے بارے ابن کثیر کہتے ہیں کہ یہ دونوں قبیلہ بن تمیم کے وفد کے ساتھ آئے تھے ان کا نام بھی ابن کثیر نے ذکر کئے ہیں ان میں سے ایک کا نام زبرقان بن بدر اور دوسرے کا نام عطارد بن حاجب تھا انھوں نے بڑا فصیح و بلیغ خطاب کیا ۔
حوالہ : تاریخ ابن کثیر 9 ھجری کے واقعات میں وفد بنی تمیم کے بیان میں
صفی الرحمٰن مبارکپوری کی کتاب میں شائع ہوئے نقشہ کے مطابق قبیلہ نبی تمیم کا مقام مدینہ منورہ کے عین مشرق میں دیکھایا گیا ہے اور یہ محمد بن عبدالواھاب نجدی کا قبیلہ ہے مسعود عالم ندوی کے مطابق محمد بن عبدالوھاب کی جنم بھومی نجد کا قلب میں ہیں
یہ تمام شواہد اس بات کو ثابت کرتے ہیں نجد مدینہ منورہ کے مشرق میں ہے کیونکہ نجد سے آنے والے وفد بنی تمیم کو صحیح بخاری کے الفاظ کے مطابق مدینہ کی مشرق کی سمت سے آنے والے کہا گیا
والسلام