شکریہ بھائی
یقینا علماء کرام ہمارے رہنما ہیں وہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کے وارث ہیں۔
یعنی آپ کی بات سے یہ سمجھا جائے کہ پہلے قرآن وحدیث کو براہ راست سمجھنے کے علماء سے رجوع کیا جائے اور انہوں نے اپنی کتب میں قرآن و حدیث کو سمجھنے کے لئے جو رہنمائی فراہم کی ہے اس کا مطالعہ کیا جائے، مختصر یہ کہ قرآن و حدیث کو براہ راست ہر بندہ سمجھنے سے قاصر ہے ۔علماء کرام کی رہنمائی ان کی تشریحات اور ان کی تحقیق پر اعتماد کیا جائے، اور قرآن و حدیث کو سمجھا جائے۔
شکریہ بھائی
اگر کسی بات کی سمجھ نا آے تو عالم حضرات سے سمجھنا اچھی بات ہے- لیکن تحقیق کی حد تک - تقلید کی کی حد تک نہیں -
قرآن میں ہی الله کا ارشاد ہے -
وَالَّذِينَ إِذَا ذُكِّرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ لَمْ يَخِرُّوا عَلَيْهَا صُمًّا وَعُمْيَانًا سوره الفرقان ٧٣
اور وہ لوگ جب انہیں ان کے رب کی آیتوں سے انہیں سمجھایا جاتا ہے تو ان پر بہرے اندھے ہو کر نہیں گرتے -