السلام علیکم ورحمۃ اللہ!
یہ 18اکتوبر کو لکھی گئی کہانی ہے۔
اس مرتبہ میری بلی نے چار بچے دیئے ۔۔ایک فوت ہو گیا۔۔باقیوں میں سے ایک گہرے سرمئی رنگ کا ہے اور دو سفید اور ہلکے سرمئی رنگ کے ہیں جو کہ خوبصورت لگتے ہیں..اور اول الذکر بدصورت!!
یہ سارے بچے "بلیّاں" ہیں۔
ان کے رنگ و روپ کی وجہ سے ایک کا نام رانی، دوسری کا نام شہزادی اور تیسری کا نام لیلی رکھا میں نے۔۔لیلی نام اس کے گہرے سرمئی رنگ و روپ کی بناء پر رکھا گیا۔۔
شہزادی اور رانی آپس میں بہت کھیلتی ہیں اور ایک دوسرے سے مل کر رہتی ہیں۔۔اور لیلی الگ تھلگ بیٹھی انہیں دیکھتی رہتی ہے....افسوسناک!!!
ان کی ماں کا نام کیٹی ہے۔۔
کیٹی، لیلی کو بہت پیار کرتی ہے اسے فیڈ بھی زیادہ کرواتی ہے اور لیلی کا وزن بھی رانی اور شہزادی سے زیادہ ہے۔۔حیرتناک!!!!
یہاں ایک سوال میرے ذہن میں اُمڈا کہ کیا جانوروں میں بھی خوبصورتی کی بنیاد پر دوستیاں ہوتی ہیں؟ اور کیا ان کی ماں کو بھی اس بات کا لحاظ و پاس کرنا پڑتا ہے کہ بدصورت بچہ احساس کمتری کا شکار ہونے سے کیسے بچایا جائے۔۔۔؟
سبحان اللہ! اس ذات کے قربان جاؤ جس نے پوری کائنات کو تن تنہا اور بغیر کسی مشورے و رائے سے اکیلے ہی پیدا کیا۔
یہ بلیّاں تقریبا دو ماہ کی ہو چکی ہیں اور کیٹی کے دودھ کے علاوہ گوشت وغیرہ کھانا شروع کر چکی ہیں۔۔۔
خیر!!
وعدے کے مطابق آج محدث فورم کے رکن محترم
@ابن حسیم بھائی اپنے دوست ادریس صاحب کے ہمراہ میرے گھر تشریف لائے تا کہ ادریس صاحب کسی بلی کو پسند کر کے اُسے گود لے لیں۔۔۔ابتسامہ!!!
کیونکہ موصوف کو بھی بلیّاں رکھنے کا شوق ہے۔۔
دوستوں کے سامنے میں نے رانی اور شہزادی کو ایک باسکٹ میں رکھ کر پیش کیا۔۔۔جبکہ لیلی کو میں دیکھانے کی ہمت نہ کر سکا۔۔کہ نجانے انہیں پسند آئے یا نہ آئے۔۔اس کے باوجود دل میں یہ اُمید رکھے ہوئے کہ شائد بعض لوگ کالی بلیوں کو بھی گود لینے کا کوئی جذبہ رکھتے ہوں۔۔میں نے لیلی اور اس کے رنگ و روپ کا بھی تذکرہ کیا کہ شائد اس کی بھی کوئی بات بن جائے۔۔لیکن افسوس کہ نہ بن پائی۔۔
خیر!!.. دونوں محترم صاحبان کے ساتھ گپ شپ ہوتی رہی اور پھر ادریس صاحب نے رانی کو پسند کیا اور ہم نے اسے باسکٹ میں پیک کر کے ان کے حوالے کیا اور وہ اپنے گھر رخصت ہوئی۔۔۔
آج اس واقعہ کو آپ کے ساتھ شیئر کیا ہے...ابتسامہ!!!