حیدرآبادی
مشہور رکن
- شمولیت
- اکتوبر 27، 2012
- پیغامات
- 287
- ری ایکشن اسکور
- 500
- پوائنٹ
- 120
چونکہ میں اس قسم کی کہانیوں کو اصلاح کے جذبے سے تخلیق شدہ کہانیاں ہی سمجھتا ہوں اسلئے کوئی تبصرہ کرنے سے قاصر ہوں۔ سوشل نیٹ ورکنگ کے پہلے ہی درجے میں اولاد کو روکنے اور سمجھانے کے کئی طریق ہیں اور یہ دین کی سمجھ بوجھ رکھنے والے ہر باشعور ماں باپ جانتے ہیں۔ کبھی فرصت اور موقع ملے تو ان طریقوں پر روشنی ڈالنے کی کوشش کروں گا انشاءاللہ